انسان کی انسانیت اور مذہب۔۔۔۔۔!!!!
انسان کی انسانیت اور مذہب۔۔۔۔۔!!!!
بنی آدم کے دور سے چلتی ہوئی انسان کی زندگی اور اس زندگی کے پہلوو ¿ں پر نظرِ ثانی کے بعد، ہمیں اس بات کی عکاسی نظر آتی ہے، کہ مذہبی انسان ہمیشہ انسانیت کی طرف داری میں مبتلا پایا گیا ہے۔
اب اگر بات انسانیت کی ہورہی ہے، تو یہاں مذہب کا کردار بھی بہت اہم ہوتا ہے۔ دنیا کے مختلف مشہور مذہب، جن میں اسلام ، ہندوازم ، عیسائیت ، اور یہودیت کے نصی عقیدوں کو پڑھنے کہ بعد ان مذاہب میں
انسانیت کے منافی عمل کو کبھی فوقیت تک نہیں بخشی گئی۔
اسلام دنیا کے ان مذاہب میں افضل ترین مذہب ہے، جس کے عقیدی نص کے عبادتی پیالے میں انسانیت کو زیادہ پیمانے میں نمایہ کر کے دکھایا ہے۔
انسان جب اختیاری مذہبی عقیدے کو اپنے طرزِ زندگی میں خود کے مطابق بسر کرنے کی ناکام کوشش کرتا ہے، تو ا ±س کی عبادات میں خاطر خواہ ترقی کی بجائے وہ ناکامی کو اپنی آخری زندگی کیلئے زامن بنا لیتا ہے۔ مذہب کے اندر عقیدے کے منافی عمل کو کبھی سراہا نہیں گیا۔
انسانیت، انسان کی زندگی کو تکمیلی شکل تب دیتی ہے، جب انسان مذہب کی روح میں اپنے اندر ہمدردانہ احساس کی پرورش کو فروغ دیتا ہے۔
ایک انسان کی دوسرے انسان کیساتھ معاشرتی تعلقات کی مثال ا ±ن رگوں جیسی ہوتی ہیں، جو دوسرے رگوں سے مل کر خون کی منتقلی سر انجام دیتے ہیں۔ مسجد کا امام ہو، مندر کا پنڈت ہو، یا پھر چرچ کا پوپ ہو، ہر کوئی اس بات کی تلقین پر آمادہ نصیحت کرتا ہے، کہ خالق کے معمالات میں کمی بیشی بخشی جاسکتی ہے، لیکن خالق کے مخلوق کی آپسی معمالات میں کوئی کمی بیشی نہیں آسکتی۔ انسانیت کی دیوار کو مظبوط بنانے میں مذہب کی شمولیت بہت اہم ہے، اگر انسان انسانیت کی چادر پہن کر خالق کی مخلوق سے ہمدردی جتاتا ہے، تو وہ یہ عمل صرف مذہب کے سائے میں رہ کر سیکھتا ہے۔
مذہب کے سمندر سے نکلی ہوئی انسانیت وہ ندی ہے، جو ہر جگہ راستہ بنا کر مثبت تاثر پیش کرتی ہے۔ اب یہ انسان کی زندگی پر منحصر ہے کہ وہ کس قدر مذہب کی روشنی میں رہ کر ہمدردانہ زاوئیے سے انسانیت کی چادر پہن کر زندگی بسر کرتا ہے۔ دنیا میں انسانیت کی خاطر زندگی بسر کرنے والے اشخاص کی ہزاروں مثالیں تاریخ کا حصہ بن چکی ہے۔ جو بھی شخصی مثال آپ اٹھا کر دیکھ لے، آپ کو انسانیت کی خاطر ہمدردانہ طرز زندگی بس کرنے والی رب کے تخلیق کردہ عظیم مخلوق ملے گی، جن کو تاریخ ہمیشہ کیلئے انسانیت کے نام سے جانے گی۔
کالم کے اختتامی پہر میں یہ کہنا چاہونگا، کہ بطور مسلمان، اسلام کے مزہبی نقطہِ نظر کو سامنے رکھتے ہوئے، یہ کہنا غلط نہیں ہوگا، کہ جب ایک مسلمان کی زندگی میں سے انسانیت کو نکال دیا جائے، تب رب کو ا ±سکی عبادات کی ضرورت نہیں رہتی، کیونکہ رب کی حمد و ثنا کیلئے فرشتے ہی کافی ہو جائے
عمدہ تحریر ایڈوکیٹ صاحب
[…] ویب ڈیسک)نامور اداکارہ مہوش حیات نے کہا ہے کہ تعلیم سے انسان میں شعور آتا ہے اور اس کے مجموعی طو ر پر معاشرے پر مثبت […]