بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی خضدار صلاحیت، وژن اور کامیابی کی روشن علامت

0 201

صدیق موسیانی

دنیا میں ہر انسان منفرد ہے، اور اس کی پہچان اس کی صلاحیتوں سے ہوتی ہے۔ صلاحیت ایک ایسی خداداد نعمت ہے جو نہ صرف فرد کی شخصیت کو نکھارتی ہے، بلکہ معاشرے کی ترقی و کامیابی میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے صلاحیتوں کی پہچان عمر، طبقے یا تعلیم کی محتاج نہیں ہوتی۔ کبھی ایک غریب بچہ اپنی تخلیقی ذہانت سے دنیا کو حیران کر دیتا ہے، تو کبھی ایک عام سے انسان اپنی صلاحیتوں کے بل پر قوم کا فخر بن جاتا ہے۔ شرط صرف یہ ہے کہ ہم ان صلاحیتوں کو پہچانیں، سنواریں اور انہیں بروئے کار لائیں۔بدقسمتی سے ہمارا تعلیمی نظام زیادہ تر نمبروں اور رٹے پر مرکوز ہے، جبکہ حقیقی کامیابی اس وقت ملتی ہے جب ہم بچوں کی فطری صلاحیتوں کو ابھاریں۔ کوئی بچہ فنِ خطاطی میں ماہر ہو سکتا ہے، کوئی ریاضی میں، کوئی کھیل میں، اور کوئی تحقیق میں۔ اگر ہم ان مختلف صلاحیتوں کو مواقع فراہم کریں، تو یہ معاشرہ ایک ترقی یافتہ قوم میں بدل سکتا ہے۔صلاحیتیں محنت اور موقع سے پروان چڑھتی ہیں۔ اگر ایک فرد کو اُس کی دلچسپی کے میدان میں آگے بڑھنے کا موقع دیاجائے، تو وہ ناقابلِ یقین نتائج دے سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ترقی یافتہ ممالک اسکول کی سطح سے ہی بچوں کی دلچسپی اور صلاحیتوں کا تعین کرتے ہیں اور انہیں اسی سمت میں تربیت دیتے ہیں آج ہمیں بحیثیت قوم اس سوچ کو فروغ دینا ہے کہ ہر انسان میں کوئی نہ کوئی خاص خوبی ہوتی ہے، جو اُسے دوسروں سے ممتاز کرتی ہے۔ ہمیں صرف اُس خوبی کو پہچاننا اور اس پر بھروسا کرنا سیکھنا ہے۔
صلاحیتیں رب کی طرف سے ایک خاص عطیہ ہیں۔ اگر ہم ان کو وقت پر پہچان لیں، محنت سے نکھاریں اور مثبت راستے پر لگائیں، تو نہ صرف فرد کامیاب ہوتا ہے بلکہ پوری قوم ترقی کی راہ پر گامزن ہو جاتی ہے۔ ہمیں چاہیے کہ اپنے اردگرد کے نوجوانوں کو صرف نمبرات سے نہیں، ان کی صلاحیتوں سے جانچیں، اور ان کے خوابوں کو حقیقت کا رنگ دینے میں ان کا ساتھ دیں۔
۔بلوچستان کی پہاڑوں سے گھری سرزمین میں ایک ایسا ادارہ ابھر رہا ہے جو نہ صرف تعلیمی معیار میں بلند مقام رکھتا ہے بلکہ مستقبل کے انجینئرز اور ٹیکنالوجی ماہرین کی نرسری بن چکا ہے —بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (BUET) خضدار۔یہ ادارہ اس خطے میں جدید سائنسی، فنی اور تحقیقی تعلیم کی فراہمی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ اس کی کامیابی کا راز صرف بہترین نصاب یا انفراسٹرکچر میں نہیں بلکہ اس کی وژنری انتظامیہ، باصلاحیت اساتذہ، اور محنتی و پرعزم طلباء میں پوشیدہ ہے
یونیورسٹی کی قیادت نے جس منظم انداز میں ادارے کو جدید خطوط پر استوار کیا، وہ قابلِ تحسین ہے۔ تحقیقی سرگرمیوں، صنعتی رابطوں، اور بین الاقوامی کانفرنسوں میں شرکت کے مواقع فراہم کر کے BUET نے اپنے طلباء کو ملکی سطح سے نکال کر عالمی سطح پر متعارف کروایا ہے۔ سافٹ ویئر انجینئرنگ، سول، الیکٹریکل اور کمپیوٹر سائنس جیسے شعبہ جات میں طلباء بہترین تحقیقی کام کر رہے ہیں۔بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی خضدار کے طلباء نے حالیہ بین الاقوامی کانفرنس برائے مصنوعی ذہانت میں اپنی شرکت سے یہ ثابت کر دیا کہ بلوچستان کے نوجوان نہ صرف باصلاحیت ہیں بلکہ عالمی سطح پر مقابلہ کرنے کی اہلیت بھی رکھتے ہیں۔ ان کے تحقیقی مقالے، جدید موضوعات پر مہارت، اور سائنسی طرزِ فکر نے تعلیمی دنیا میں ایک مثبت تاثر قائم کیا یونیورسٹی کے اساتذہ جدید تحقیق، انڈسٹری کے تجربے اور علمی تربیت کے امتزاج سے طلباء کو نہ صرف تعلیم دے رہے ہیں بلکہ انہیں ایک ذمہ دار، خوداعتماد اور باعمل انسان بھی بنا رہے ہیں
حال ہی میں بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی خضدار کے طلباء کی مصنوعی ذہانت پر بین الاقوامی کانفرنس میں شاندار شرکت اس بات کا مظہر ہے کہ بلوچستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (BUET) خضدار کے ہونہار طلباء کے وفد نے سندھ مدرسۃ الاسلام یونیورسٹی (SMIU)، کراچی میں منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس برائے کمپیوٹنگ اور مصنوعی ذہانت میں شرکت کی اور کانفرنس کے موضوع سے متعلق اپنے تحقیقی مقالے پیش کیے۔طلباء کی پیش کردہ تحقیق کو علمی و تحقیقی حلقوں نے بے حد سراہا۔ کانفرنس کے سیکرٹری ڈاکٹر منصور احمد کھوڑو نے بلوچستان کے طلباء کے تحقیقی کام کو “جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ” قرار دیتے ہوئے کہا:بلوچستان کے طلباء بے پناہ ذہانت اور صلاحیتوں کے مالک ہیں، اور وہ مصنوعی ذہانت کے مستقبل کو بہتر بنانے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہے ہیں۔بلوچستان کے ان نوجوان محققین نے اپنی محبت و خلوص کے اظہار کے طور پر وائس چانسلر اور ڈاکٹر منصور احمد کھوڑو کو کانفرنس کے دوران بہترین میزبانی اور تعاون پر تعریفی شیلڈز پیش کیں۔
یہ کانفرنس نہ صرف بلوچستان کے ابھرتے ہوئے باصلاحیت طلباء کو اجاگر کرنے کا ذریعہ بنی بلکہ صوبوں کے درمیان تعلیمی روابط کو بھی مضبوط کرنے میں اہم سنگ میل ثابت ہوئی۔BUETخضدار ایک ایسا ادارہ بن چکا ہے جو بلوچستان کے نوجوانوں کے لیے علم و ہنر کا روشن مینار ہے۔ یہ یونیورسٹی نہ صرف انجینئرز تیار کر رہی ہے بلکہ ایسے قائدین بھی پروان چڑھا رہی ہے جو کل ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے۔ اس کی موجودہ کارکردگی اور مستقبل کی منصوبہ بندی، بلوچستان کے تعلیمی افق پر اُمید کی ایک روشن کرن ہے۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.