عمران خان خود مائنس ون کی بات کررہے ہیں، دیکھتے ہیں وہ کتنی دیر وزیراعظم رہتے ہیں،بلاول بھٹوزرداری
لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم خود مائنس ون کی بات کر رہے ہیں ، مائنس ون کی بات میں نے نہیں کی، عمران خان پاکستان کے نہیں ٹوئٹر اور فیس بک کے وزیراعظم ہیں، پی ٹی آئی حکومت آصف زرداری کو قتل کرانا چاہتی ہے، ، وفاقی حکومت بحران کا مقابلہ کرنے کے بجائے اسے مزید خراب کررہی ہے ، پولیس نے کراچی میں فوری ایکشن لے کربڑی تباہی سے بچایا،دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے والے پولیس کے جوانوں کو سلام پیش کرتے ہیں ، پولیس اور رینجرز کی قربانیوں کی وجہ سے پاکستان کی معیشت بہتر ہوئی ہمارے پائلٹس دنیا بھر میں اپنی مہارت کے لیے مشہور ہیں، طیارہ حادثے کا بہانہ بنا کر آپ ادارے کی نجکاری کے لیے جھوٹ بول رہے ہیں،، شوگر کمیشن کا ڈرامہ این آر او تھا، وزیراعظم، وزیراعلی پنجاب،اسد عمر اور جہانگیر ترین کو بچایا گیا ہے۔ کورونا کیسز کم ہونے کی بات سفید جھوٹ ہے ، وائرس سے متاثرہ افراد اور اموات کی شرح بڑھ رہی ہے، بلاول بھٹو نے اسپیکر قومی اسمبلی کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا عندیہ بھی دے دیا۔ بدھ کو بلاول ہائوس لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان کو کچھ خبر ہوگی جب ہی انہوں نے مائنس ون والی بات کی ہے، شاید عمران خان کا مائنس والا پیغام اپنے ارد گرد بیٹھے وزیروں کے لیے تھا، ضیا کے دور میں پیر پگارا نے کہا تھا کہ ‘کِلا’مضبوط ہے، جمالی نے بھی کہا تھا میں کہیں نہیں جارہا، دیکھتے ہیں کہ عمران خان کتنی دیر وزیراعظم رہتے ہیں ؟،چیئر مین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت آصف زرداری کو قتل کرانا چاہتی ہے، جان بوجھ کر انہیں حاضری سے استثنیٰ نہیں دیا جا رہا۔انہوں نے کہا کہ این آر او نہیں چاہتے، کیسز ہیں تو سزا دیں۔ بلاول بھٹو نے اسپیکر قومی اسمبلی کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا عندیہ بھی دے دیا۔چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وہ محسوس کرتے ہیں کہ ان کے والد کو پی ٹی آئی مروانا چاہتی ہے، اس سے پہلے بھی جیل میں ادویات نہیں دی گئیں، ایک عدالت نے وائرس کی وجہ سے ریلیف دیا، دوسری عدالت نہیں دے رہی، پی ٹی آئی آصف زرداری کو کورونا کروانا چاہتی ہے۔بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم عمران خان کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا، کہا کہ وہ پاکستان کے نہیں ٹوئٹر اور فیس بک کے وزیراعظم ہیں۔بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں 270 ارب کی کرپشن ہوئی ہے، شوگر کمیشن کا ڈرامہ این آر او تھا، وزیراعظم، وزیراعلی پنجاب،اسد عمر اور جہانگیر ترین کو بچایا گیا ہے۔ کورونا کیسز کم ہونے کی بات سفید جھوٹ ہے ، وائرس سے متاثرہ افراد اور اموات کی شرح بڑھ رہی ہے۔لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ دعوی کیا جارہا ہے کہ کورونا کیسز اور ہلاکتیں کم ہورہی ہیں، یہ جھوٹ ہے، حکومت نے شروع د ن سے کورونا سے نمٹنے کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا اور خان صاحب کی حکومت آج تک کوئی قدم اٹھانے کو تیار نہیں۔بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے کورونا سے جنگ لڑنے والوں کو خصوصی الائونس دیا ہے، سندھ کی طرح پنجاب ،باقی صوبوں اور وفاق کو بھی رسک الانس کی پالیسی اپنانی چاہیے اور ہیلتھ ورکرز کیلیے سندھ کی طرح سہولیات ہر جگہ ملنی چاہئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر ا عظم نے آج تک ڈاکٹرز طبی عملے سے ملاقات نہیں کی، وزیر اعظم نے صرف امیروں سے ملاقات کی ہے، بجٹ سے نظر آرہا ہے تعلیم، صحت اور بیروزگاری ان کی ترجیح نہیں،حکومت نے تنخواہوں اور پنشنز میں اضافہ نہیں کیا اور ڈاکٹروں اور طبی عملے کا بھی تحفظ نہیں کیا۔ٹڈی دل کے حوالے سے بلاول کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اس وقت تاریخی چیلنجز کا سامنا ہے، ٹڈی دل کو ابتدا ہی میں ختم کیا جاسکتا تھا، لیکن حکومت تیار نہ ہوئی، وفاقی حکومت بحران کا مقابلہ کرنے کے بجائے اسے مزید خراب کررہی ہے ۔پاکستان اسٹاک ایکسچینج حملے سے متعلق بلاول کا کہنا تھا کہ پولیس نے فوری ایکشن لے کربڑی تباہی سے بچایا،دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے والے پولیس کے جوانوں کو سلام پیش کرتے ہیں ،پورا پاکستان سندھ پولیس کے اہلکاروں پر فخر کرتا ہے، پولیس اور رینجرز کی قربانیوں کی وجہ سے پاکستان کی معیشت بہتر ہوئی۔انہوں نے پائلٹس کے جعلی لائسنس کے معاملے پر کہا کہ ہمارے پائلٹس دنیا بھر میں اپنی مہارت کے لیے مشہور ہیں، طیارہ حادثے کا بہانہ بنا کر آپ ادارے کی نجکاری کے لیے جھوٹ بول رہے ہیں۔