چھوٹے سائز کے لوگ مولانا فضل الرحمان پر تنقید کرکے نوکری پکی کرنا چاہتے ہیں، عبد الرحمن رفیق

0 245

کوئٹہ (ویب ڈیسک )جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کے امیر مولانا عبد الرحمن رفیق سنئیر نائب امیر مولانا خورشید احمد جنرل سیکریٹری حاجی بشیر احمد کاکڑ مولانا محمد ایوب حافظ مسعود احمد سیکرٹری اطلاعات عبدالغنی شہزاد سیکرٹری مالیات میر سرفراز شاہوانی ایڈووکیٹ سالار حافظ مجیب الرحمٰن ملاخیل حاجی ولی محمدبڑیچ حاجی ظفر اللہ خان کاکڑ چوہدری محمد عاطف میر فاروق لانگو مولانا جمال الدین حقانی مفتی نیک محمد فاروقی ملک نصیر احمد ایڈووکیٹ حاجی صالح محمد اور دیگر نے کہا کہ چھوٹے سائز کے لوگ مولانا فضل الرحمان پر تنقید کرکے نوکری پکی کرنا چاہتے ہیں، باچا خان کے پیروکار باپ کی گود میں بیٹھ کر اپنی تاریخ بھول گئے آج ان ظالم حکمرانوں اور اسٹیبلشمنٹ کے وکیل بنے ہوئے جس کو اپنے شہداء کے قاتل قرار دے چکے تھے انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کی بابصیرت کی قیادت کے ساتھ کمزور دل والے نہیں چل سکتے، پی ڈی ایم کی تحریک سے راہ فرار اختیار کرنے کے بعد کھسیانی بلی کھمبا نوچنے کے مصداق اے این پی کے رہنماء خفت مٹانے کیلئے جمعیت علماء اسلام پر تنقید کررہے ہیں اورسوات کے جلسے نے تو ان کے حواس باختہ کردیا ہے ، انہوں نے کہا کہ اے این پی بلوچستان کے صدر اقتدار وزارت کے نشے میں عسکر خان شہید اسد خان شہید اور ملک عبیداللہ کاسی کو بھول چکے ہیں ، کاش مولانا فضل الرحمان پر تنقید کے بجائے شہدا کے قاتلوں اور ملک عبیداللہ کاسی کی رہائی کیلئے آواز بلند کرتے مگر ان کو روس کے بعد امریکی شکست کا گہرا صدمہ پہنچا ہے ان کو چاہیئے تھا کہ وہ بین الافغانی مذاکرات کیلئے اپنے دوستوں کو آمادہ کرتے مگر وہ نہیں چاہتے کہ افغانستان سے بیرونی ممالک کی مداخلت بند ہو وہ زندگی بھر افغان غیور قوم کو روس اور امریکہ کے غلام بنانا چاہتے ہیں اانہوں نے کہا کہ بلوچستان کی روایات کا خیال رکھتے ہوئے اتنا آگے نہ جائیں کہ کل پشتون عوام کا سامنا نہ کرسکے انہوں نے کہا کہ کہ پاچا خان نے شیخ الہند کے شانہ بشانہ انگریز استعار کے خلاف جدوجہد کی زریں تاریخ رقم کی مگر آج ان کے نام پر سیاست کرنے والے ہر استعمار کے لیے استعمال ہورہے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ اے این پی اس ظالم حکومت کے جرائم میں برابر کی شریک ہے کہ جن کی وجہ سے ملک بجلی کی لوڈ شیڈنگ مہنگائی میں تباہ ہورہا ہے وہ اقتدار کی چند وزارتوں کی کرپشن کی موج مستی میں اس قدر مدہوش ہوچکے ہیں کہ ان کو لاچار عوام کے مصائب اور مشکلات کی کوئی پرواہ نہیں، نااہلی اورناقص پالیسیوں کی وجہ سے ملکی معیشت روز بروز ابتر جبکہ ہوش ربا مہنگائی سے غریب کا جینا دوبھر ہوچکا ہے، باپ پارٹی کے ساتھ مل کر بلوچستان کے خزانے پر سانپ بن منتخب اراکین اسمبلی کے حلقوں کے لئے فنڈز اور ترقیاتی منصوبوں کو ہڑپ کرنے میں مصروف ہیں انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم سے دن دھاڑے بھاگنے کے بعد اب عوام کی بجائے کسی اور پر آس کئے بیٹھ گئے ہیں اور ان قوتوں کا ساتھ دے رہے ہیں جو جمہوریت کا خاتمہ چاہتی ہیں۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.