کچھی کینال بلوچستان کی زرعی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، سرفراز بگٹی
۔وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت کچھی کینال فیز 1 کی مرمت اور فیز 2 کی تعمیراتی پیش رفت سے متعلق جائزہ اجلاس منگل کو یہاں چیف منسٹر سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا اجلاس میں صوبائی وزراء میر ظہور احمد بلیدی، میر محمد صادق عمرانی، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان سمیت سیکرٹریز ، پروجیکٹ ڈائریکٹرز اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی اجلاس میں آبپاشی حکام کی جانب سے کچھی کینال پروجیکٹ پر تفصیلی بریفنگ دی گئی ، اجلاس کو بتایا گیا کہ 2022 کے سیلاب سے متاثرہ کچھی کینال فیز 1 کی مرمت کا کام شروع کردیا گیا ہے اور 15 نومبر تک مرمت مکمل کرکے بلوچستان کو آبی ترسیل شروع کر دی جائے گی اس کے ساتھ ساتھ کچھی کینال فیز 2 کی فزیبلٹی رپورٹ اور ضروری کارروائی مکمل کرلی گئی ہے متعلقہ مجاز فورم سے منظوری اور فنڈز کے اجراءساتھ ہی کام شروع کر دیا جائے گا وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کچھی کینال بلوچستان کی زرعی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اس اہم منصوبے میں مزید کوئی تاخیر قابل برداشت نہیں سیلاب کے باعث فیز 1 کی ٹوٹ پھوٹ سے بلوچستان کو 2 سال سے زرعی پانی کی ترسیل بند ہے جس کے باعث زرعی رقبہ غیر آباد ہے اور کسان و زمیندار معاشی بد حالی کسمپرسی اورمایوسی کا شکار ہیں افسوسناک پہلو یہ بھی ہے کہ کچھی کینال کی سیرابی کے سہارے جو خاندان کمانڈ ایریا میں آباد ہوئے تھے زرعی پانی کی بندش کے باعث دوبارہ نقل مکانی پر مجبور ہو رہے ہیں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہمیں کچھی کینال کے زمینداروں اور کسانوں کی مایوسی ختم کرنی ہوگی اس کے لئے ضروری ہے کہ کچھی کینال کی تعمیر و مرمت کا منصوبہ اعلیٰ معیار کے مطابق بروقت مکمل کیا جائے اور جتنا جلدی ممکن ہو آبی ترسیل کی بحالی کو یقینی بنایا جائے وزیر اعلٰی نے ہدایت کی کہ کچھی کینال کی تنظیم نو میں رساو اور پانی کے ضیاع کو روکنے کیلئے ضروری تیکنیکی منصوبہ بندی یقینی بنائی جائے اور منصوبے کی پیش رفت کا جائزہ چیف سیکرٹری بلوچستان اپنی نگرانی میں متواتر لیتے رہیں۔