دیسی کوچز اپنوں کا دل بھی نہ جیت سکے

0 147

لاہور(ویب ڈیسک)گرین شرٹس نے تاریخ میں پہلی بار کسی ورلڈکپ میں بھارت کو مات دی، اس کے بعد بھی مسلسل چاروں میچز جیت کر سیمی فائنل تک رسائی حاصل کی جہاں آسٹریلیا نے شکست دی،میتھیو ویڈ نے آخر میں ماردھاڑ سے پاکستان کو یقینی فتح سے محروم کیا مگر پورے ایونٹ میں فائٹنگ اسپرٹ نظر آئی، بنگلادیش کی مشکل کنڈیشنز میں دونوں غیر ملکی کنسلٹنٹ میسر نہیں تھے۔

قومی ٹیم نے ٹی ٹوئنٹی کے بعد ٹیسٹ سیریز میں بھی کلین سوئپ کیا،ان فتوحات کے سفر میں پی سی بی کی جانب سے جاری کردہ ویڈیوز میں کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی میں ثقلین مشتاق کا کردار بھی دکھایا اور سراہا گیا۔
دیسی کوچز اپنوں کا دل بھی نہ جیت سکے جب کہ ثقلین مشتاق کا قومی ٹیم کے ساتھ کامیاب سفر رسمی تعریفوں کے ساتھ ختم ہوگا۔

ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ سے قبل ہیڈ کوچ مصباح الحق اور بولنگ کوچ وقار یونس نے نوشتہ دیوار پڑھتے ہوئے استعفٰی دے دیا تو عبوری طور پر یہ ذمہ داری ثقلین مشتاق کے سپرد کردی گئی،میگا ایونٹ میں سابق اسپنر کی معاونت کیلیے میتھیو ہیڈن کو بیٹنگ اور ورنون فلینڈر کو بولنگ کنسلٹنٹ مقرر کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ بنگلادیش میں سیریز کے دوران کوچز نہیں تھے،ہم نے کپتان کو قدموں پر کھڑا ہونے کا موقع دیا،ذمہ داری پڑنے پر ہی سیکھنے کا موقع ملا کہ کنڈیشنز کو سمجھتے ہوئے کارکردگی دکھاکر میچز کس طرح جیتے جا سکتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ ورلڈکپ سے قبل نئے کوچز لانے سے ٹیم کا ماحول بدلا، کپتان کو بااختیار کرنے سے کارکردگی میں تسلسل آیا، قیادت کو حوصلہ دینے کی وجہ سے فائٹنگ اسپرٹ پیدا ہوئی، اعتماد دیے جانے پر ہی کھلاڑیوں کا ٹیلنٹ نکھر کر سامنے آیا۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.