بلوچستان ہائیکورٹ نے یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی خضدار میں بے قاعدگیوں کا نوٹس لے لیا
چیف جسٹس ہائیکورٹ نے بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی خضدار میں بدانتظامی اور بے قاعدگیوں کا نوٹس لے کر احکامات جاری کردیے۔ ایڈشینل چارجز پر تعینات استاتذہ کو اپنے جائے تعیناتی پر رپورٹ کرنے کے بلوچستان ہائی کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ آفسیرز ایسوسی ایشن بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی خضدارنے ایک پریس ریلز جاری کرتے ہوئے کہا چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کورٹ کے
فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ خضدار یونیورسٹی میں جو بحرانی صورت حال پیدا ہوئی تھی وہ اس عدالتی فیصلے کی وجہ سے ٹل گئی ہے۔ اس عدالتی فیصلے کا مثبت اثر پڑے گا یہ کورٹ کا بہترین فیصلہ ہے اور ہائی کورٹ کی سفارشات وائس چانسلر کو غور کیا جانا چاہیے۔ ہائی کورٹ کی طرف سے اسی فیصلے کی توقع تھی کورٹ کے اس فیصلے سے وہ لوگ مایوس ہوئے اور ان کی خواہشات دم توڑ گئیں جو یہ سوچ رہے تھے کہ آفسیرز اور وائس چانسلر کی لڑائی ہوگی اور ادارہ کو تباہ وبرباد کریں گے آفسیرز نے مشکل وقت گزارے ان کو اس وقت کا مقابلہ کیا، سابق چیف جٹس نعیم افغان اور موجودہ چیف جٹس محمد ہاشم کاکڑ کا شکریہ ادا کرتے ہیں جو بحرانی صورت حال پیدا ہوئی تھی وہ اس عدالتی فیصلے کی وجہ سے ٹل گئی۔ اس عدالتی فیصلے کا مثبت اثر پڑے گا پروفیشنل عہدوں پر نااہل اور غیر تربیت یافتہ یونیورسٹی کو تباہ کررہے تھے اور عنقریب بند ہونے والا تھا ادارہ کو تباہی سے بچانے کے لیے آفسیرز ایسوسی ایشن فوری طور پر کورٹ سے رجوع کیا۔ بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی خضدارکے پروفیشنل عہدوں
پر نااہل اور غیر تربیت یافتہ افراد کو اضافی چارجز کیخلاف ہائی کورٹ میں کیس دائر کیا اورعدالت نے تمام غیر قانونی تقرریوں کو فوری طور پر ختم کرنے کی ہدایت دی۔ عدالت نے دوران سماعت اظہار برہمی کرتے ہوئے بدعنوان عمل و بد انتظامی قانون اور آئین کے مطابق شفافیت انصاف فیصلے فراہم کی اور یونیورسٹی میں انتظامی بے قاعدگیوں کا نوٹس لے لیا ہائی کورٹ کے اس فیصلے نے مستقبل میں یونیورسٹی کے اندرونی معاملات میں عدالتی مداخلت کے دروازے کھول دیے ہیں۔ یہ فیصلہ یونیورسٹی میں آئینی پیشرفت کے مستقبل کے لیے ایک عدالتی نظیر (مثال) قائم کی۔ ہائی کورٹ بلوچستان نے سابقہ وائس چانسلر کے بد انتظامی معاملات اور ان کی فوری
اصلاح کی ضرورت غیر قانونی طور پر ان پوسٹوں پر تعینات موجودہ وائس چانسلر بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی خضدارکے انتظامی سربراہ کو ہدایت دی اور حکم دیا گورنمنٹ رولز اور HEC پالیسی پر عمل کرائیں۔ بلوچستان میں تعلیمی نظام نہایت مخدوش ہے رجسٹرار ڈائریکٹر ایڈمن، ٹریڑار ڈائریکٹر اسپورٹس ڈائریکٹر QEC پرووسٹ کی ہٹانے کے احکامات کا خیر مقدم کیا اور معزز استاتذہ کرام کو اپنی جائے تعیناتی پر رپورٹ کرنے کے احکامات دیے ان کی وجہ سے یونیورسٹی کے مالی مشکلات دن بدن بڑھ رہے تھے اور کلاسز نہ لینے کی وجہ طلبا کا یہ انتہائی قابل مذمت اقدام اعلیٰ تعلیم کو سیاست زدہ کرنے اور اعلیٰ تعلیم کا معیار مزید گرانے کی ایک کھلی سازش اور طلبہ کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کرنے کے مترادف تھا، گورنر بلوچستان اور وائس چانسلر کو اس طرف خصوصی توجہ مبذول کرنی چاہئے۔بلوچستان ہائی کورٹ کا حالیہ قدم بھی قابل تحسین ہے جسے منطقی انجام تک پہنچنا چاہیے۔