کہیں دیر نہ ہو جائے

0 127

اس سےمفر ممکن نہیں کورونا کی تیسری لہر زیادہ خطر ناک ہے.تیسری لہر کے آغاز سے ہی حکومت کی جانب سے عوام کو خبردار کیا گیا تھا کہ احتیاط کا دامن تھامیں.
لیکن عوام بے احتیاطی کا مظاہرہ کرتی رہی اور عوام یہاں تک بھول چکی کہ کورونا وائرس ہے بھی سہی یا نہیں.
عوام نے غفلت کی چادر اوڑھ لی اور بے فکری سے اپنے روزمرہ مشاغل میں مشغول رہی.
کورونا وائرس کے باعث ملک میں سنگین صورتحال پیدا ہو چکی ہے عوام ہوش کے ناخن لیں اور احتیاط برتیں.ہم ہندوستان کی دگرگوں
حالات سے تو واقف ہیں وہاں کیا صورتحال ہے.کورونا کی ہو لناکیاں تھمنے کا نام نہیں لیتی ہیں بڑی تعداد میں لوگ کورونا وائرس کا شکار ہوئے ہیں. ہسپتالوں میں کورونا وائرس کے مریضوں کے لیے جگہ نہیں. ہسپتال بھرے پڑے ہیں آکیسجن کا مسئلہ درپیش ہے لوگوں کی لاشیں فٹ پاتھوں پہ پڑی ہیں ان کی لاشیں جلانے کے لیے لکڑیاں نہیں ہے.
دل دہلانے والے مناظر ہیں.
اللہ رحم فرمائے.
لیکن اس کے برعکس ہم بے فکری سے ایس او پیزکی دھجیاں اڑاتے پھر رہے ہیں.عید کے قریب آتے ہی ہم شاپنگ مالوں کا رخ کریں گے بے فکری سے بڑے پیمانے پر خریداریاں ہوں گی اگر ایسی صورتحال میں ہم خود کو گھروں تک محصور کرلیں اور عید سادگی سے منائیں تو ہماری زندگیوں میں کچھ فرق نہیں پڑنے والا.
تاسف یہ ہے کہ تیسری لہر کی شدت کے باوجود ہمارے ہاں یہ اعتراض کیا جارہا ہے کہ حکومت لاک ڈاو ¿ن کی طرف کیوں جارہی ہے جب ہم عوام ایس اوپیز پر عمل نہیں کریں گے تو حکومت کو ایسا قدم تو اٹھانا پڑے گا کیونکہ عوام کی جان ومال کی ذمہ داری حکومت وقت پر عائد ہوتی ہے.
بے احتیاطی کی روش اپنانے کے بھیانک نتائج سامنے آرہے ہیں جب تمام حدیں پار ہوگئیں تو حکومت کو ایس او پیز پہ عملدرآمد کرنے کے لیے فوج طلب کرنی پڑی ہے.یعنی ہم پیارومحبت سے بات نہیں سمجھتے سختی اور ڈنڈے سے احکامات پر عمل پیرا ہوتے ہیں قابلِ افسوس بات ہے.
دوسری بات یہ ہے پاکستان اپنے طور پر ویکسین تیار کرنے میں ناکام رہا اور اس وقت امداد کی گئی ویکسینز بائیس کروڑ والے ملک کے لیے ناکافی ہیں.
پاکستانی عوام کو صورتحال کی شدت اور سنگینی کا احساس کرتے ہوئے اپنے طرزعمل میں مکمل تبدیلی لانی ہوگی.سمجھ دار قوم ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے ایس اوپیز پر عمل درآمد اپنی ذات پر فرض کر لیں.
کیونکہ احتیاط میں زندگی کے دوام کا پیغام پوشیدہ ہے
اس کے برعکس ذرا سی بے احتیاطی کے بھیانک نتائج بر آمد ہو سکتے ہیں

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.