کیسکو عوام کو ریلیف دینے میں مکمل ناکام ہوچکا،بلوچستان اسمبلی

0 43

بلوچستان اسمبلی کے آج کے اجلاس میں کیسکو کی ناقص کارکردگی اور بجلی کی غیر منصفانہ تقسیم پر ارکان نے شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ ارکان نے کہا کہ ادارہ عوام کو ریلیف فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکا ہے اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ، خراب ٹرانسفارمرز، عملے کی عدم دستیابی اور شکایات کو نظر انداز کیے جانے جیسے مسائل نے عوام کو شدید اذیت میں مبتلا کر رکھا ہے۔اجلاس اسپیکر بلوچستان اسمبلی کی ہدایت پر طلب کیا گیا تھا جس کی صدارت ڈپٹی اسپیکر محترمہ غزالہ گولا نے کی۔ کیسکو کے چیف کو خصوصی طور پر طلب کیا گیا تاکہ ارکان اسمبلی کی جانب سے عوامی شکایات کو ان کے سامنے رکھا جا سکے۔اجلاس میں محمد خان لہڑی، لیاقت علی لہڑی، اصغر علی ترین، ملک نعیم خان بازئی، برکت رند، علی مدد جتک، فضل قادر مندوخیل، اصغر رند، عبید اللہ گورگیج، صمد گورگیج، رحمت صالح بلوچ، جہانزیب مینگل، حادیہ نواز اور فرح عظیم شاہ سمیت دیگر ارکان نے شرکت کی اور اپنے حلقوں کی صورتِ حال پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔علی مدد جتک نے کہا کہ کم از کم 16 گھنٹے بجلی فراہم کی جائے اور افسوس کا اظہار کیا کہ کیسکو کے ایکسئین عوام کی کالز بلاک کر دیتے ہیں، جو ادارے کے غیر سنجیدہ رویے کا واضح ثبوت ہے۔عبید اللہ گورگیج نے کہا کہ فنڈز کی دستیابی کے باوجود اپگریڈیشن نہیں ہو رہی، ٹرانسفارمرز خراب ہیں اور عوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔صمد گورگیج نے نشاندہی کی کہ بل دینے والوں کو بجلی ملنی چاہیے، یہ ناانصافی ہے کہ چند افراد کی چوری کی سزا پورے علاقے کو دی جا رہی ہے۔اصغر علی ترین نے کہا کہ پشین اور دیہی علاقوں میں شدید لوڈشیڈنگ ہے، حالانکہ زرعی شعبہ سولر پر منتقل ہو چکا ہے۔برکت رند نے کہا کہ تربت میں لوگ بل جمع کرا رہے ہیں مگر بل تقسیم کرنے والا عملہ تک موجود نہیں۔ڈپٹی اسپیکر محترمہ غزالہ گولا نے کہا کہ صوبت پور گزشتہ تین دن سے بجلی سے محروم ہے، جبکہ درجہ حرارت 52 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کیسکو کے پاس عملہ نہیں ہے تو یہ صوبائی حکومت کی ذمہ داری نہیں، ہم نے پی ایس ڈی پی میں بھاری فنڈز دیے ہیں، مگر عوام کو ریلیف نہیں مل رہا۔چیف کیسکو نے کہا کہ بلوچستان کو نیشنل گرڈ سے 600 میگاواٹ بجلی دی جا رہی ہے، اور یہ مقدار جلد بڑھائی جائے گی۔ مسئلہ بجلی کی کمی کا نہیں بلکہ قانونی صارفین کی کمی کا ہے۔انہوں نے کہا کہ شہباز ٹان میں چوری نہ ہونے کے باعث 24 گھنٹے بجلی دی جا رہی ہے، اگر دیگر علاقوں میں بھی تعاون ہو تو لوڈشیڈنگ ختم کی جا سکتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ زرعی ٹیوب ویلز اب سولر پر منتقل ہو چکے ہیں، جس سے مجموعی طلب میں کمی آئی ہے۔ کیسکو سنجیدہ اقدامات کر رہا ہے، مگر عوامی تعاون ضروری ہے۔اجلاس کے اختتام پر ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ عوامی مسائل کے حل کے لیے مشترکہ کوششیں ضروری ہیں۔ بلوچستان اسمبلی عوامی مفاد میں ہر ممکن اقدام اٹھاتی رہے گی اور ادارہ جاتی ناکامیوں پر خاموش نہیں بیٹھے گی

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.