آئی ایم ایف نے پاکستان کے سامنےبڑے مطالبات رکھ دیے

1 130

آئی ایم ایف نے پاکستان کے سامنےبڑے مطالبات رکھ دیے

پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مذاکرات میں آئی ایم ایف نے نئے مطالبات سامنے رکھ دیے۔

تکنیکی مذاکرات میں آئی ایم ایف نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی پرعدم اعتماد کا اظہار کیا اور 100 فیصد بل وصولی میں ناکامی پر شدید تحفظات ظاہر کیے۔

خیال رہے کہ آئی ایم کا وفد ان دنوں پاکستان میں موجود ہے جو پاکستانی حکام سے مذاکرات کر رہا ہے جس کے بعد پاکستان کیلئے آئی ایم ایف پروگرام کا فیصلہ کیا جائے گا۔

آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ 100 فیصد بل وصولی اور حکومتی کمپنیوں کی کارکردگی بہتر بنائے بغیر گردشی قرض کا خاتمہ ممکن نہیں۔

آئی ایم ایف کے نئے مطالبات میں کہا گیا ہے کہ گریڈ 17 اوراس سے اوپرکے افسران اور ان کے گھر والوں کے اثاثے ڈیکلئیر کیے جائیں۔ذرائع کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اثاثوں تک رسائی کیلئے گائیڈ لائنز جاری کی جائیں گی، اسٹیٹ بینک، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور ایف بی آر مل کر کام کریں گے۔

آئی ایم ایف نے حکومت سے وصولی یقینی بنانے کا مطالبہ کیا، بجلی ٹیرف میں سبسڈی ختم کرنے اور صنعتی شعبے کی ٹیرف سبسڈی کے خاتمے کا مطالبہ بھی کردیا۔

You might also like
1 Comment
  1. […] آئی ایم ایف مذاکرات: عام آدمی پر کم سے کم بوجھ ڈالا جائے گا، وزیر مملکت خزانہ […]

Leave A Reply

Your email address will not be published.