عمران خان کی سزا پر مولانا فضل الرحمان کا رد عمل آگیا

2 614

 

عمران خان کی سزا پر مولانا فضل الرحمان کا رد عمل آگیا

 

جے یو آئی سربراہ نے کہا کہ فاٹا انضمام بظاہر ناکام نظر آرہا ہے۔ فاٹا کا عام آدمی پریشان ہے کہ ہم صوبہ خیبرپختونخوا کا حصہ ہیں یا فاٹا ہیں۔ فاٹا کو 7 سال کے بعد بھی 100 ارب کا وعدہ پورا نہیں ہوسکا۔ اس وقت وہاں عدالتیں ہیں نہ لینڈ ریکارڈ مرتب ہوسکا ہے۔ کسی طریقے سے بھی بہتری مہیا نہیں ہوسکی۔ ہمارا ہدف ہوگا کہ ہم فاٹا کے لوگوں کے مسائل حل کرسکیں۔ فاٹا کے عوام کو حق ملنا چاہیں کہ وہ اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ خود کریں۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ عام آدمی کو اچھی زندگی گزارنے کے موقع حاصل ہونا ہماری جدوجہد میں شامل ہے۔

جان اچکزئی ایک بار پھر ماہ رنگ بلوچ کیخلاف کھل کر سامنے آگئے

ہم آج بھی وطن عزیز کو اسلامی مملکت کی شناخت نہیں دے سکے۔ حکومتیں آتی ہیں مگر وہ مصلحتوں کا شکار ہوکر اپنا وقت گزار دیتی ہیں۔ نائن الیون کے بعد پاکستان کے حکمرانوں کی ترجیحات اسلامی پاکستان کی نہیں رہیں۔ آج پاکستان ایک سیکولر سٹیٹ کے طور پر متعارف ہورہا ہے۔ مگر ہم آئین کے مطابق اسلامی پاکستان کی شناخت کیلئے جدوجہد کررہے ہیں۔جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ جیل میں قید شخص کے خلاف بات کرنا پٹھانوں کی روایت نہیں، بانی پی ٹی آئی جیل میں نہ ہوتےتو جنگ کامزا آتا۔یہ بڑی بات انہوں نے ٹانک میں جلسے سے خطاب میں کہی۔ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پٹھان ہوں اورپٹھان دشمنی بھی برابری کی سطح پرکرتاہے۔ پراپیگنڈہ کرنےوالوں کوآٹھ فروری کوووٹ کےذریعےجواب دیں گے۔

 

انہوں نے کہا کہ ہمیشہ بیرونی ایجنڈے کی مخالفت کی۔ پاکستان کی معیشت تباہ کرنےوالے اپنا احتساب خود کریں۔خیال رہے کہ اس سے قبل اپنے ایک اہم بیان میں مولانا فضل الرحمان کی جانب سے کہا گیا تھا کہ تحریک انصاف کے کیساتھ زیادتی نہیں کی جا رہی بلکہ اسے مزید ابھارا جارہا ہے، پی ٹی آئی اب اقتدار میں آئی تو ملک کی تقسیم کا باعث بنے گی۔یہ بات انہوں نے گذشتہ سال دسمبر 2023ئ میں کی تھی۔ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پورے ملک میں انتخابات کے حوالے سے کاغذات کی جانچ پڑتال کے مراحل اب چل رہے ہیں۔

رحمت صالح بلوچ کے گھر پر ہینڈ گرنیڈ سے حملہ

پوری قوم اس وقت 8 فروری کی طرف متوجہ ہے۔ جمعیت علمائے اسلام ایک بڑی اہم سیاسی مذہبی جماعت کے طور انتخابات میں حصہ لے گی۔ عوام سے ہمارا رابطہ اور تعلق نظریات کی بنیاد پر ہے۔ یہ ملک اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا تھا۔ کلمہ طیبہ کا نعرہ لگا کر لاکھوں مسلمانوں نے وطن کیلئے قربانیاں دیں۔ 75 سال گزر جانے کے بعد بھی جدوجہد کا محور یہ ہے کہ ملک کو ایک مکمل اسلامی شناخت دی جائے۔ ہم قرآن سنت کی روشنی میں قانون سازی کیساتھ انسانی حقوق کا تحفظ چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مجھے امارات اسلامیہ کی طرف سے دعوت دی گئی ہے۔ ہم اپنی مصروفیات کے بعد افغانستان کا دورہ کریں گے۔ دونوں ممالک کا امن ایک دوسرے کیساتھ جڑا ہوا ہے۔ اس وقت دو صوبے بدامنی کی زد میں ہیں۔ ہم مسلسل کہہ رہے ہیں الیکشن کیساتھ پرامن ماحول بھی لازم ہے۔

 

یہ تمام امور ہمارے اگلے الیکشن میں اہداف ہوں گے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ معاہدہ دارفور ایک ناجائز معاہدہ تھا۔ قائد اعظم نے بھی اسے مسترد کیا۔ افسوس اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے ایک حکومت بنائی گئی۔ ہم اس معاملے پر رکاوٹ رہے۔ میڈیا پر ہم نے انکی زبانیں روک لیں۔ مسئلہ فلسطین کو اصلی موقف کیساتھ فلسطینیوں کی جدوجہد نے زندہ کردیا۔ آج عالمی شخصیات کے ساتھ رابطوں کیلئے حماس مرکز بن گیا ہے۔ فلسطین کی دفاعی تحریک کی حمایت کیساتھ اسے جائز جنگ سمجھتا ہوں۔ پاکستان کے عوام کو جب اپیل کی کہ مالی تعاون کیجئے تو اس مدد اپنی قوم کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ اس وقت اسرائیل فلسطینی باشندوں پر جس طرح بمباری کررہا ہے،

مچھ حملے میں زخمی مقامی افراد کے دل دہلا دینے والے انکشافات

اس کے نتیجے میں 20 ہزار سے زاید شہید ہوچکے ہیں۔ اسرائیل جنگی مجرم ہے، دنیا کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔ امریکا اور یورپ کس طرح انسانی حقوق کی بات کررہا ہے، جب اسرائیل بچوں کے قتل میں ملوث ہے۔ اسرائیل کا خیال تھا کہ جب اتنے بڑے پیمانے پر تباہی مچائیں گے تو فلسطین کی دفاعی تحریک مرعوب ہوگی، مگر ایسا نہیں ہوا۔ فلسطینی مردانہ وار لڑ رہے ہیں اور اسرائیل کی دفاعی قوت و تکبر مجاہدین نے خاک میں ملا دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے نگران وزیراعظم کو سیاست کی ابجد کا بھی علم نہیں ہے۔ وہ کس طرح پنڈورا باکس کھول سکتا ہے۔

مچھ حملہ پر ماہ رنگ بلوچ کا رد عمل آگیا

کاکڑ کی بات اسرائیل کی تسلیم کیلئے دلیل نہیں بن سکتی۔ پاکستان کا ڈی این اے یہی ہے کہ ہم دو ریاستی حل کو نہیں مانتے۔ بابائے قوم کے فرمان کے مطابق ہم دو ریاستی حل کو تسلیم نہیں کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر چیف الیکشن کمشنر نے عدالت کے حکم پر شیڈول جاری کرنا ہے تو الیکشن کمیشن کب آزاد ہو ا۔ اگر الیکشن میں ہمارا ایک بھی کارکن شہید ہوا تو چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس ذمہ دار ہونگے۔ ہم جب اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہیں تو کہا جاتا ہے کہ ہم الیکشن سے بھاگ رہے ہیں۔ عدالتی مارشل لائ کا ماحول بنا دیا گیا ہے۔ ہم نے ساری صورتحال میں متوجہ کیا کہ جب امن و امان کی صورتحال اور موسم کی صورتحال ایسی ہوگی تو کیا ہوگا۔

 

جب ٹرن آؤٹ ہی موسم کے سبب نہ ہونے کے برابر ہوگا تو پھر کیا ہوگا۔ اس لئے کہا صورتحال کو دیکھا جائے سیٹ ایڈجسٹمنٹ یا سیاسی اتحاد کا فیصلہ ہم نے اپنی ضلعی قیادت پر چھوڑ دیا ہے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کو عدالت کے تین جج بلاتے ہیں

نوازشریف نے عمران خان پر دلچسپ تبصرہ کردیا

اور پٹیشن لانے کا کہتے ہیں۔ نماز عشاء کے وقت عدالت کھلتی ہے اور الیکشن کمیشن کو حکم دیتی ہے کہ الیکشن شیڈول جاری کرو۔ الیکشن کمیشن شیڈول کردیا ہے تو الیکشن کمیشن کب اپنے فیصلے خود کرے گا۔ ہمیں ضلعی انتظامیہ نوٹس دیتی ہے کہ سیکیورٹی خطرناک ہے۔ آپ الیکشن مہم نہیں کرسکتے۔ ایسی صورتحال میں ہم الیکشن میں جائیں تو کم از کم ماحول تو ساز گار بنایا جائے۔

You might also like
2 Comments
  1. […] عمران خان کی سزا پر مولانا فضل الرحمان کا رد عمل آگیا […]

  2. […] عمران خان کی سزا پر مولانا فضل الرحمان کا رد عمل آگیا […]

Leave A Reply

Your email address will not be published.