کیا 7بلین ڈالرکا ہتھیارخطے کے سلامتی کے لئے خطرہ تونہیں ؟

0 53

تحریرعبدالرزاق برق برق ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . اس وقت جنوبی ایشیاء کے ایک جنگ زدہ ملک افغانستان میں ایک سپرپاورملک امریکہ کی طرف سے 2021 میں سات بلین ڈالرکی مالیت کے ہتھیار چھوڑنا اوریہی ہتھیاربقول حکومت پاکستان کے خوارج کوملنا اوران ہتھیاروں سے پاکستانیوں کومارنے سے ایک تو خطے کے دوممالک کے درمیان تعلقات خراب ہوئے ہیں اوردوسراان ہتھیاروں سے خطے کی۔ سلامتی کوداو پرلگادیا ہیے کیا افغانستان میں امریکا کا چھوڑا ہوا اسلحہ خطے میں کسی بڑی جنگ کی بنیاد بن۔ سکتا ہیے؟ کیا اسلحے کی اسمگلنگ انتہاپسندوں کے بڑھتے ہوئے عسکری عزائم اورعالمی قوتوں کے مفادات افغانستان کوایک عالمی سیاست کامحوربنادیا ہیے؟ افغانستان میں چھوڑاہوا اسلحہ کالعدم خوارج اور ٹی ٹی پی کوملنے سے کیاموجودہ افغان عبوری حکومت دوحہ معاہدے کے اپنے اس وعدے کوپوراکرنے میں ناکامی ہورہی ہیے کہ افغان سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف دہشت گردی کے لئے استعمال نہیں کی جائے گی کیا افغانستان میں امریکہ کا چھوڑا ہوااسلحہ خطے کے دوسرے ممالک جیسےایران اوروسطی ایشیائی ممالک کواسلحے کی اسمگلنگ کاخطرہ تو لاحق نہیں ؟ کیا افغان طالبان ان ہتھیاروں کوطویل عرصے تک برقراررکھ سکیں گے؟ کیونکہ جنگ زدہ علاقوں میں ہتھیار کبھی بھی غیرمتحرک نہیں رہتے جب امریکہ نے عراق میں صدام حسین کی۔ حکومت ختم کی تووہاں کے ہتھیارمختلف گروہوں میں تقسیم ہوگئے ایسی صورتحال لیبیا میں معمرقذافی کے بعد دیکھی گئی جہاں سرکاری فوجی اسلحہ دہشت گردگروہوں تک پہنچ گیا افغانستان میں بھی ایسا ہی نظرآرہاہیے اگریہ اسلحہ خطے کے عسکری گروہوں میں تقسیم ہوتے رہیے تو اس کابراہ راست نقصان صرف افغانستان کوہی نہیں بلکہ پاکستان ایران اوروسطی ایشیا ممالک کو بھی ہوگا ؟کیا یہ اسلحہ طالبان کوملنا ایک عسکری کامیابی ہیے یاان کے لئے ایک بوجھ؟ کیونکہ تاریخ یہ رہی ہیے کہ طاقتورہتھیار ہمشہ طاقتورکے ہاتھ میں نہیں رہتے یہ امریکہ کی فوجی ٹیکنالوجی جتنی جدیدہیے اتنی ہی۔ پیچیدہ بھی مدرسوں اورمساجدکے دینی۔ سبق کے پڑھے ہوئے طالبان ان جدیداورپیچیدہ ہتھیاروں کوکیسے چلائے گے ؟یہ ہتھیارجوکہ مہنگے بھی ہیے ان کی مرمت کے لئے۔ پرزے اورماہرین درکارہیں جوھلی کاپٹراورامریکی گاڑیاں طالبان کے قبضے میں آئے وہ ناکارہ ہوچکے ہیں مگروہ ہتھیارجوکم دیکھ بھال کے ساتھ چل سکتے ہیں وہ خطے کے دیگرتنازعات میں منتقل ہوچکے ہیں اسی لئے پاکستان پہلے ہی اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہیے کہ وہ اس بات کی مکمل چانج کرے کہ یہ۔ ہتھیار خوارج کوکیسے ملنے لگے اوران ہتھیاروں کوواپس کرنے کاراستہ تلاش۔کرے مگر امریکہ توافغان طالبان کوکسی بھی قسم کی تکنیکی مدددینے کوتیارنہیں خودامریکہ کے نئے۔ صدرڈونالڈٹرمپ نے حلف اٹھانے۔ سے کچھ دیرپہلے امریکی طیارے جنگی سازوسامان گاڑیاں اورموصلاتی آلات واپس کرنے کا افغان طالبان کوانتباہ کیا تھا کہ اگرافغان طالبان یہ اسلحہ واپس نہیں کرتے توافغانستان کی انسانی امداد میں کٹوتی کردی جائے گی مگرطالبان حکومت نے امریکی صدرکا مطالبہ مستردکرچکاہیے واشنگٹن اب سفارتی اوراقتصادی دباوء کے زریعے افغان عبوری حکومت کومحدودکرنے کی کوشش کررہا ہیے افغانستان کے آثاثے منجمدکردئیے گئے افغان حکومت کوتسلیم۔ نہیں کیا گیا اورعالمی امدادبھی محدودکردی گئی ہیے لیکن کیا یہ اقدامات کافی ہوں گے؟ کیا طالبان کوکمزورکرنے کا واحدراستہ اقتصادی پابندیاں ہیں ؟یاپھرامریکہ کوخطے کے دیگرممالک کے ساتھ مل کرایک نئی حکمت عملی ترتیب دینی ہوگی ؟ اگرامریکہ افغان حکومت پرمذیدپابندیاں لگائے گے تواس کابراہ راست آثرات عام انسانوں پڑے گے جس افغانستان میں ایک بدترین بحران پیداہوگا اورلاکھوں انسان بھوک وافلاس میں میں مبتلاہوں گے امریکی فوج کے چھوڑے ہوئے ہتھیارکا افغانستان میں کاروبارعام ہیے کابل میں واقع مجاہدین بازارمیں یہ۔ ہتھیارہرکسی کوملتاہیے ایک تازہ رپورٹس میں انکشاف ہوا ہیے کہ امریکی ہتھیار پرچون کی دکان میں پڑی ایشاءکی طرح فروخت ہورہی ہیں امریکی محکمہ دفاع کے ایک رپورٹ میں اندازہ لگایاگیاتھا کہ اس کا 7بلین ڈالرکا فوجی سازوسامان افغانستان میں رہ گیا ہیے اس میں تین لاکھ 58530 رائفلیں 64ہزارمشین گنیں 2537 گرنیڈلانچراور22174بمویزتمام اقسام کی سطحوں پرچلنے والی گاڑیاں شامل ہیں جبکہ پاکستانی فورسسزنے مختلف علاقوں خیبرپشتونخوا بلوچستان اورقبائلی علاقوں میں کئے جانے والے حملوں سرچ آپریشن کے دوران خوارج کے قبضے سے اسلحہ برآمدکیاہیے جس کی کڑیاں افغان بازاروں سے جاکرملتی ہیں اورخوارج اپنے حملوں میں امریکی ساختہ اسلحہ استعمال ہونے کی شواہدمل چکے ہیں یہ اسلحہ جنہیں امریکہ نے افغان نیشنل ڈیفنس فورسسزکوداخلی سیکورٹی کے لئے دیا تھا اب وہی اسلحہ افغان طالبان کی پریڈز ان کے گشت اوران کے مخالفین کے خلاف استعمال ہوتانظر آرہا ہیے یہ صرف ایک عسکری معاملہ نہیں بلکہ ایک بڑی سیاسی اورجغرافیائی تبدیلی بھی افغان طالبان کی عسکری طاقت میں یہ اضافہ افغانستان میں نئی قوتوں کے توازن کومتعین کررہاہیے پہلے جہاں افغان طالبان کے پاس جدیدہتھیار تھے اب ان کے پاس جدیدترین رائفلز بمویز اوراسلحہ زخیرہ ہیے جس کی بدولت وہ صرف داخلی سلامتی ہی نہیں بلکہ بین الاقوامی سطح پربھی ایک مظبوط قوت کے طورپرسامنے آرہیے ہیں پاکستان میں کالعدم ٹی ٹی پی کے جنگجوامریکی۔ ساختہ m4 کاربائن اورنائٹ ویژن ڈیوائسزاستعمال کرتے نظرآتے ہیں خوارج کوملنے والااسلحہ مقامی طورپرتیارکردہ نہیں بلکہ یہ وہی ہتھیارہیں جوامریکہ اوراس کے اتحادی انخلاکے وقت افغانستان میں چھوڑے گئے تھے اگرچہ افغان طالبان امریکہ کا چھوڑاہوااسلحہ مال غنیمت قراردے رہاہیے مگراس کااستعمال غلط طریقے سے ہورہاہیے سوال یہ پیداہوتاہیے کہ امریکہ افغانستان سے جاتے ہوئے یہ اسلحہ کیوں چھوڑکر گیا یاطالبان کے سپردکرکے گیا تاکہ ان کے جانے کے بعدخطے میں انتشاراوردہشت گردی جاری رہے ہمسائیہ ممالک میں کیا یہ۔ اسلحہ چھوڑنا پاکستان کوسزادینے کاپروگرام تونہیں؟ امریکہ ایک سپرپاورملک ہونے کے باوجوداتنے زیادہ تعدادمیں اسلحہ کیوں چھوڑا؟ کیایہ ایک چال تونہیں تاکہ افغانستان اورخطے میں طویل عرصے تک جنگ ہوتی رہیے امریکہ نے یہ اسلحہ اس لئے چھوڑکرگئے ہیں کہ پاکستان کوڈسٹرب کیاجائے یہ سب کوپتہ ہیے کہ خوارج یہ ہتھیارپارہ چنارپرآزمائیں گےکیونکہ پارہ چنارکے اطراف میں کثیرتعدادمیں خوارج جمع ہوچکے ہیں یہی ہتھیار بھاری پیسوں سے کراچی پورٹ سے کلئیرہوکربذریعہ موٹروے طورخم چمن کے راستے افغانستان گئے ہیں اس وقت چیخیں کیوں نہیں ماری ؟ اب جبکہ امریکہ کی حکومت اورپاکستان حکومت اس اسلحہ کو افغانستان سے واپس کرنے کی مطالبے کرتے ہیں مگراس اسلحے سے افغانستان اورپاکستان میں انسانوں کو جونقصان پہنچا ہیے اس کاکیابنے گا؟ اوردونوں ممالک کے انسانوں کو جوناقابل تلافی نقصان ہواہیے اس کا ادائگی کون کریں گے ؟ 2013میں پاکستانی سپریم کورٹ میں تادیر چلنے والاایک مقدمہ آن دی ریکارڈ ہیے کہ اسلحہ سے بھرے 19ہزار کنٹینر کراچی بندرگاہ سے افغانستان کے راستے میں گم ہوگئے یہ گم شدہ اسلحہ اب تک کراچی اورمختلف علاقوں میں قانون نافذکرنے والے اداروں کی چھاپہ مارکاروائیوں کے دوران برآمدہوئی دلچسپ بات یہ ہیے کہ مقدمہ کے دوران 9انویسٹی گیشن رپورٹس جمع کروائی گئیں جن میں اسلحہ سے بھرے کنٹینرگم ہونے کوتسلیم کیاگیا تھا لیکن حیریت انگیز طورپرامریکی۔ سفارت خانے نے ازخودہی وضاحت جاری کی کہ اس کاکوئی کنٹینرگم نہیں ہوا

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.