بلوچستان میں گندم کا کوئی بحران نہیں ہے، جابر بلوچ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
رپورٹ/انٹرویو ۔۔۔قیوم بلوچ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سرزمین بلوچستان نے اپنی کھوکھ سے ایسی شخصیات کو جنم دیا۔ جنہوں نے اپنے کردار سے نہ صرف اپنی فیملی کا نام روشن کیا۔ بلکہ خدمت انسانیت کی مثال بھی بن گئے۔ اللہ تعالی نے انسان کو اشرف المخلوقات میں پیدا کیا۔ اور سب سے زیادہ پیار بھی انسان سے ہی کیا۔ کیونکہ انہوں نے اپنے محبوب نبی حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو انسانوں میں ہی وجود دیا۔ لہذا یہ طے ہے۔ کہ انسانیت کی خدمت سب سے بڑی عبادت ہے۔ جس نے انسانیت کی خدمت کی بلاشبہ اس نے اللہ تعالی کی خوشنودی حاصل کی۔ محکمہ خوراک بلوچستان میں عوام کو آٹے کی ترسیل کو یقینی بنانے اور باردانہ کی تقسیم میں اپنا کردار بہتر طریقے سے ادا کر رہا ہے۔حالانکہ بلوچستان کے ساتھ دو برادر ہمسایہ ملک ایران اور افغانستان کے سرحدیں منسلک ہیں۔ مگر حقیقت یہ ہے۔ کہ ایک عرصے سے بلوچستان سے گندم یا آٹے کی سمگلنگ سامنے نہیں آئی۔ محکمہ خوراک کی جانب سے فلورملز کو بروقت سستے داموں اور وافر مقدار میں گندم فراہم کی جا رہی ہے۔ یہی وجہ ہے۔ کہ صوبے میں طویل عرصے سے آٹے کا کوئی بحران سامنے نہیں آیا۔ اور یہی محکمہ خوراک کی شاندار کارکردگی کی دلیل ہے۔ اور اس کارکردگی میں محکمہ خوراک بلوچستان کے تمام افسران و اہلکاروں کی بہترین کارکردگی کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ انہی افسران میں ایک معتبر نام ” جناب جابر بلوچ ” کا بھی شامل ہے. جنہیں بہترین کارکردگی کی بنیاد پر ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن کے اہم ترین عہدے پر فائز کیا گیا۔ تربت سے تعلق رکھنے والے نوجوان ” جابر بلوچ ” کا ایک عرصے سے محکمہ خوراک سے وابستہ ہیں۔ انہوں نے پبلک سروس کمیشن کے ذریعے محکمہ خوراک کے افسر کیڈر میں تقرری حاصل کی اور اپنی بہترین کارکردگی ایمانداری اور انتھک محنت سے تیزی سے ترقی حاصل کی۔ حال ہی میں بطور ڈائریکٹر ایڈمن ان کی تقرری خصوصی طور پر کی گئی۔اج ہم اپ کی ملاقات ایک ایسی شخصیت سے کراتے ہیں۔جو بلوچستان کے سب اہم شعبہ محکمہ خوراک میں اہم ذمہ داری نبھا رہے ہیں۔جو محکمہ خوراک کی نیک نامی کا سبب بن رہے ہیں۔اور جنہوں نے انسانیت کی بے لوث خدمت کو اپنا وطیرہ بنا لیا ہے۔ دنیا انہیں ” جابر بلوچ ” کے نام سے جانتی ہے۔ جابر بلوچ حکومت بلوچستان کے سرکاری ادارہ محکمہ خوراک سے تعلق رکھتے ہیں۔ اور سینیئر ترین افیسر ہیں۔ اور اس وقت ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن کے عہدے پر فائض ہیں۔ اور اس سے قبل وہ محکمہ خوراک میں ہی مختلف عہدوں پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ جابر بلوچ تربت کے علاقے سے تعلق رکھتے ہیں۔اور اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے بعد
محکمہ خوراک بلوچستان میں تعینات ھوئے۔ جس کے بعد ان کی محکمانہ کامیابیوں کا سفر شروع ہوا۔ جس کے دوران نہ صرف انہوں نے اپنی بہترین صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ بلکہ ان کی بہترین کارکردگی سے محکمہ خوراک کو بھی چار چاند لگ گئے۔ بطور ڈائریکٹر تعیناتی کے موقع پر ھم نے جابر بلوچ سے خصوصی ملاقات کی۔ جس کے دوران گفتگو کرتے ھوئے انھوں نے کہا۔کہ عوام کی خدمت اور محکمانہ کارکردگی کو بہتر بنانے میں ہم ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں۔ ہماری اولین ترجیح عوام کو معیاری اور سستی آٹے کی بروقت فراہمی ہے، اور اس مقصد کے لیے محکمہ خوراک کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کے لیے اصلاحات اور نئے منصوبے شروع کیے جا رہے ہیں۔ عوام کے تعاون سے ہم ان اہداف کو حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ محکمہ خوراک بلوچستان کے ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن جابر بلوچ نے کہا ہے۔کہ محکمہ خوراک کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے وزیر خوراک کی خصوصی ہدایت پر زمینداروں کو بار دانہ کی فراہمی ، گندم کی بر وقت اجرأ اور آٹے کی ترسیل کے نظام میں اصلاحات لائی جا رہی ہیں۔ ان اصلاحات کا مقصد عوام کو معیاری اور سستے نرخوں پر آٹا فراہم کرنا اور ترسیلی نظام کو شفاف بنانا ہے۔ تاکہ کسی قسم کی بدعنوانی یا تاخیر کا سامنا نہ ہو۔ ایک سوال کے جواب میں جابر بلوچ نے کہا۔کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کے وژن کے مطابق صوبے کے خواتین کو مردوں کی شانہ بشانہ لانے انھیں صوبے کی ترقی اور خوشحالی کے عمل میں شریک کرنے کیلئے دوسروں شعبوں کے ساتھ ساتھ محکمہ خوراک میں بھی خواتین کو اولیت دی جا رہی ہے۔اور محکمہ خوراک میں قریباً اٹھ خواتین حال ہی میں مختلف پوسٹوں پر تقرر کئے جارہے ہیں تاکہ ان کی حوصلہ افزائی ہو ۔ توقع ہے کہ اس سے محکمے کی کارکردگی میں مذید بہتری آئیگی۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی وزیر خوراک حاجی نور محمد دمڑ ، سیکرٹری محکمہ خوراک مظفر ذیشان لہڑی اور ڈی جی محکمہ خوراک جلال خان کاکڑ کی کاوشوں اور محنت سے محکمے میں بہتری کو زمینی حقائق کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔ ان کی ٹیم ورک سے محکمہ خوراک کی گراف کو بلندی کی طرف جاتا دیکھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ خوراک عوام کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے بہتر فیصلے کرے گی اور اس سلسلے میں جدید ٹیکنالوجی اور نگرانی کے نظام کو بھی متعارف کرایا جا رہا ہے تاکہ ہر سطح پر بہتری لائی جا سکے۔ صوبے سے باہر گندم لیجانے کی ہرگز اجازت نہیں دی جارہی۔ صوبے میں آٹے کا کوئی بحران نہیں اور نہ اس کے امکانات ہیں۔ بلکہ ملک میں سرپلس گندم موجود ہے۔انھوں نے کہا۔کہ سیکریٹری محکمہ خوراک بلوچستان مظفر ذیشان کی زبردست پالیسیوں اور اقدامات سے محکمہ کی کارکردگی میں انقلابی تبدیلیاں رونما ہوں گی۔ حقیقت یہ ہے۔ کہ کسی بھی انسان کو دکھی انسانیت کی خدمت سے سرکاری ملازمت یا کوئی اور وجہ نہیں روک سکتی۔ کیونکہ انسانیت کی خدمت سے انسانیت کو جو ذہنی اور دلی سکون ملتا ہے۔ وہ قابل بیان نہیں سرکاری ادارے کے اعلیٰ عہدے پر فائض ہونے کے باوجود جابر بلوچ نے اپنی تسکین اور اللہ تعالی کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے خدمت انسانیت کا عمل جاری رکھا ہوا ہے۔ دراصل یہ خدمت انہیں اپنے اباؤ اجداد سے ورثے میں ملا ہے۔ آج بھی ان کا مہمان خانہ سائلین اور مہمانوں سے ہر آباد رہتا ہے۔ سخت ترین سرکاری مصروفیات کے باوجود جابر انسانیت کی خدمت کے لیے وقت نکال لیتے ہیں۔ بحیثیت سرکاری افیسر وہ اپنے کام کو عبادت سمجھتے ہیں اور ہر پروجیکٹ کو کامیابی سے ہمکنار کرتے ہیں۔ جس کی بنیادی وجہ اپنے اصولوں اور کوالٹی و کوانٹٹی پر سمجھوتہ نہ کرنا ہے۔ محکمہ خوراک حکومت بلوچستان کا سب سے اہم ادارہ ہے۔ جس کی ذمہ داری صوبے میں گندم اور آٹے کی ترسیل اور بار دانہ کی تقسیم ہے۔ اس مقصد کے لیے محکمہ خوراک کے تحت صوبے بھر میں مختلف علاقوں میں مراکز قائم کیے گئے ہیں۔ جابر بلوچ کو منفرد حیثیت حاصل ہے۔ محکمہ خوراک کے درجہ چہارم کے ملازمین کے لیے جابر بلوچ مسیحا کا درجہ رکھتے ہیں۔ کیونکہ انہیں جب بھی کوئی مشکل درپیش ہوتی ہے۔ وہ جابر کے دفتر کا رخ کرتے ہیں۔ ڈائریکٹر ایڈمن جابر بلوچ نے محکمانہ ترقیوں کے منازل بڑی تیزی سے طے کیے۔ اور بالاخر صوبے کے اہم محکمہ کے سب سے اہم عہدے پر تعینات ہوئے۔ڈائریکٹر جابر بلوچ اپنی کامیابیوں کو والدین اور لوگوں کی دعاؤں کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہتے ہیں۔ کہ کامیابی اور عزت کا مالک اللہ تعالی ہے۔ مجھ میں کوئی ایسی بات نہیں بلکہ ایک عاجز انسان ہوں اور اپنے سائے سے بھی ڈر لگتا ہے۔ میں اللہ تعالی کا کروڑوں بار شکر گزار ہوں۔ کہ اس ذات نے مجھے اس قابل بنایا۔ کہ میں کسی کے کام آسکوں۔ جابر بلوچ کا کہنا ہے۔ کہ سب سے ضروری اور اہم بات یہ ہے۔ کہ اپ اپنے کاز کے ساتھ مخلص رہیں۔اور جب بات رزق روزی، صوبے، ملک اور عوام کی مفاد کی ائے۔ تو پھر ایمانداری کو اپنا وطیرہ بنانا چاہیے۔ اگر اپ ایمانداری سے اپنا کام کریں گے تو اللہ تعالی بھی اس میں برکت عطا فرمائے گا۔ اور اپ کامیابی سے ہمکنار ہو جائیں گے۔جابر بلوچ کہتے ہیں۔ میں نے کبھی اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کیا۔ یہی وجہ ہے کہ اللہ تعالی نے ہر موقع پر مجھے کامیابی عطا فرمائی ان کا کہنا ہے۔ کہ انسانوں کی خدمت میری عبادت ہے جس میں انشاءاللہ کبھی کوئی کمی نہیں ائے گی۔ اللہ تعالی انسانوں کے لیے وسیلہ پیدا کرتا ہے۔ اور انسانوں کی خدمت میں مجھے کبھی کوئی مشکل پیش نہیں ائی۔