کوئٹہ کی خوبصورتی کا خواب امر ہوگا
وادیءکوئٹہ کبھی اِس قدر خوبصورت ، صحت افزائ اور پ±ر فضائ ہوا کرتا تھا کہ یہاں لوگوں کا داخلہ باقاعدہ ایک اصول اور ضابطہ کے مطابق ممکن ہوتا تھا۔دیگر شہروں سے آنے والوں کا جو ٹرین کے ذریعہ کوئٹہ آتے تھے ا±ن کا مچھ ریلوے اسٹیشن پر طبّی معائنہ ہوتا تھا اور مستند ڈاکٹر سرٹیفیکٹ لینا پڑتا تھا ، ا±س کے بعد کوئٹہ میں داخلے کا۔پروانہ ملتا تھا ، یہاں کی کھلی ، صاف و شفاف۔اور مصفائ سڑکیں ، پھولوں کے باغات اور پھلوں سے بھری دکانیں قابلِ دید ہوتی تھیں۔ ماضی کا ثمرستان عصر حاضر میں ا±جڑ گیا ہے ، جہاں کبھی ٹھنڈے پانی کی کاریزیں ہوتی تھیں ، اب آبنوشی کا پانی دستیاب نہیں۔کیا کوئٹہ کی خوبصورتی کا خواب کبھی امر ہوگا ؟ یہ وہ سوال ہے جس کا جواب ہر کوئی جاننا چاہتا ہے۔ کوئٹہ کے مسائل کا جائزہ لینے اور کوئٹہ کو ایکثالی شہر بنانے کیلیے گزشتہ دنوں کمشنر کوئٹہ ڈویڑن سہیل الرحمن بلوچ کی زیر صدارت کوئٹہ اربن پلاننگ کے حوالے سے ایک اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ شہک بلوچ،ایڈمنسٹرٹر میٹروپولیٹن کارپوریشن طارق خان مینگل، اسسٹنٹ کمشنر پولیٹیکل بابر خان، ایس پی ٹریفک،کوئٹہ، پی ڈی سی ایم اے او کے علاو¿ہ محکمہ آبپاشی، زراعت اور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران موجود تھے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کوئٹہ اربن پلاننگ کو مدنظر رکھتے ہوئے کوئٹہ شہر کی توسیع شدہ سڑکوں پر طویل مدتی منصوبوں پر عملدرآمد کروایا جائے گا جس میں نئی سڑکوں پر کمرشل پلازوں اور دیگر تعمیرات کے لئے تمام تر قوانین اور جدید طرز و تعمیر کو مدنظر رکھ کر اجازت دی جائے گی تاکہ ان سڑکوں پر تجاوزات کی روک تھام کے ساتھ ساتھ خوبصورتی کو بھی مدنظر رکھتے ہوئے عمارتوں کی خوبصورت تعمیر کو یقینی بنائی جائیں۔سریاب اور سبزل روڈ پر سروس روڈز کے علاو¿ہ پارکنگ کے لیے بھی جگہ بنائی جائیں جبکہ سڑکوں پر ریڑھی بانوں کے لئے مخصوص جگہیں مختص کی جائے گی۔جس میں تمام رجسٹرڈ ریڑھوں کو کھڑی کرنے کی اجازت ہوگی۔جبکہ ٹریفک مسائل پیدا کرنے اور سڑکوں پر کھڑی ریڑھی بانوں کے خلاف کوئی نرمی نہ برتی جائیں۔ نئی سڑکوں پر فلیٹس، کمرشل پلازوں اور اسپتال بنانے والے والوں کو آرکیٹیکچرز اور انجینئرز میہاکیا جائے گا جو کہ ہرمراحلے پر ان کی رہنمائی اور مدد کر کے جدید تعمیرات کو یقینی بنائیں گے۔سبزل روڈ پر نو تعمیر ہونے والے پیٹرول پمپس کے خلاف کارروائی کرکے اس حوالے سے نقشہ جات اور اربن پلاننگ پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ شہر کی آبادی اور مستقبل کی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے طویل مدتی منصوبوں پر عملدرآمد کرایا جائے۔ تاکہ مستقبل میں شہر میں ٹریفک جام کا مسئلہ پیدا نہ ہو۔لیاقت بازار، مسجد روڈ شارع اقبال اور فاطمہ جناح روڈ پر پارکنگ کے لیے متبادل پلان مرتب کیا جائے جبکہ میزان چوک اور ٹیکسی اسٹینڈ پارکنگ پلازوں کی تعمیر میں جدید طرز کو مدنظر رکھتے ہوئے فوڈ کارنر اور ریسٹورنٹس کی تعمیر کو بھی یقینی بنایا جائے جبکہ شہر میں کمرشل پلازوں کی اطراف میں پارکنگ اور ٹریفک کیلئے بھی خصوصی اقدامات کیے جائیں۔ اجلاس میں کہا گیا کہ موجودہ دور کے تقاضوں کے مطابق کوئٹہ شہر میں ٹریفک کے جدید نظام پر عمل درآمد کروانا بے حد ضروری ہے۔شہر کی اہم سڑکوں اور چوراہوں پر جدید اور خوبصورت ماڈلز اور گرین ایریا بنایا جائے تاکہ شہر کی خوبصورتی اور مثبت چہرہ اجاگر ہوسکے۔ محکمہ آبپاشی شہر کے تمام نالوں پر پارکنگ کے لیے جامع پلان مرتب کریں تاکہ شہر میں گاڈیوں کی پارکنگ کا مسئلہ حل ہو سکے اس کے علاوہ شہر کے نالوں پر قائم تجاوزات کے خاتمے کے لیے پلان مرتب کرکے کاروائی کریں اس سلسلے میں ایڈمنسٹریٹر میٹرو پولیٹن کارپوریشن، ڈپٹی کمشنر اور دیگر متعلقہ محکمے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے نالوں پر تجاوزات کا خاتمہ کو یقینی بنائیں۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کمشنر نے کہاکہ کوئٹہ شہر کی خوبصورتی اور بہتری کے لئے ہرممکن اقدامات کئے جائیں گے۔
شہر کی تعمیرات میں جدید دور کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے پلاننگ کئے جائیں تاکہ کوئٹہ ایک جدید اور خوبصورت شہر بن سکے