عقیدہ ختم نبوت کی اہمیت و فضیلت

0 415

(تحریر حضرت بلال حقانی چمن)
عقیدہ ختم نبوت دین اسلام کی بنیاد اور اساس ہے پورے دین کی عمارت عقیدہ ختم نبوت پر قائم ہے
قرآن پاک سے عقیدہ ختم نبوت کی ثبوت یہ عقیدہ قرآن پاک کے سو آیات میں بیان کیا گیا ہے
احادیث مبارکہ سے عقیدہ ختم نبوت کی ثبوت یہ عقیدہ سرور دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے دو سو احادیث میں بیان کیا ہے
عقیدہ ختم نبوت کی ثبوت اجماع امت سے یہ عقیدہ اجماع امت سے بھی ثابت ہے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کا سیدنا حضرت ابو بکر صدیق کے دور خلافت میں سب سے پہلا اجماع عقیدہ ختم نبوت پر ہوا اور اس اجماع میں جھوٹے مدعی نبوت مسلیمہ کذاب کے خلاف اعلان جہاد بھی ہوا اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے اس عقیدے کی تحفظ کےلئے ہر ممکن کوشش کرنے کا عہد کیا!
عقیدہ ختم نبوت کی دفاع وتحفظ پر اپنی جان نچھاور کرنے والوں کی تعداد اس عقیدے کی دفاع وتحفظ کےلیے حضرت سیدنا ابوبکر صدیق کے دور خلافت میں 1200 صحابہ کرام اور تابعین نے جام شہادت نوش کرکے جان جان آفریں کے سپرد کر دی جن میں 700 حفاظ کرام و قراء عظام اور 70 بدری صحابہ کرام بھی شامل تھے اور اسی عقیدے کی برکت سے حق تعالیٰ نے امت مسلمہ کو اجماع امت کی سعادت سے سرفراز فرمایا
عقیدہ ختم نبوت کی ثبوت قیاس سے عقل صحیح وسالم کا تقاضا بھی یہی ہے کہ جس چیز کی ابتدا ہو اس کی انتہا بھی ہونی چاہیے سلسلہ نبوت کی ابتدا حضرت آدم علیہ السلام سے ہوئی اور انتہا حضرت سرور کائنات محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر ہوا
کلمہ شہادت کی طرح ختم نبوت بھی ایمان کا جزو ہے حضرت زید بن حارثہ بچپن میں اغوا ہوئے اور فروخت ہوتے ہوئے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پہنچے ان کے خاندان والوں کو جب پتہ چلا کہ زید حضور کریم کے پاس ہے وہ آ ئے اور آکر کہا کہ اے زید اٹھ اور ہمارے ساتھ چل تو زید نے کہا کہ میں حضور کریم کی خدمت کے مقابلہ میں ساری دنیا کو کچھ نہیں سمجھتا اور نہ آپ کے سوا کسی اور کا ارادہ رکھتا ہوں تو میرے رشتہ داران حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے کہا کہ اس لڑکے کے بدلہ میں آپ کو بہت سارا مال دینے کے لیے تیار ہیں اس لڑکے کو ہمارے ساتھ بھیج دیجیئے اس پر انہیں حضور کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اسئلکم ان تشھدوا ان لاالہ الااللہ وانی خاتم الانبیاء ورسلہ ارسلہ معکم میں تم سے کہتا ہوں کہ تم اس بات کی شہادت دو کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور میں اللہ تعالیٰ کے نبیوں اور رسولوں میں سے آخری ہوں تو میں اس کو تمہارے ساتھ بھیج دوں گا اس حدیث پاک میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے عقیدہ ختم نبوت کو کلمہ شہادت کی طرح ایمان کا جزو قرار دیا! جس کو یہ معلوم نہیں کہ حضور آخری نبی ہیں وہ مسلمان نہیں علامہ ابن نجیم اپنی شہرہ آفاق کتاب الاشباہ والنظائر میں تحریر فرماتے ہیں کہ جس کو یہ معلوم نہیں کہ حضور کریم صلی اللہ علیہ وسلم آخری نبی ہیں وہ مسلمان نہیں کیونکہ عقیدہ ختم نبوت ضروریات دین میں سے ہے اور ضروریات دین میں سے کسی ایک کا بھی انکار کفر ہے
نبوت کی تمنا کرنا بھی کفر ہے قرآن وسنت کی روشنی میں امت کا اجماعی عقیدہ ہےکہ جس طرح نبوت کا دعویٰ کرنا کفر ہے ایسے ہی نبوت کی تمنا کرنا بھی کفر ہے چنانچہ علامہ حلبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اگر کوئی انسان ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں یا آپ کے وفات کے بعد نبوت کی تمنا کرے تو ان تمام امور کی وجہ سے کافر ہوجائے گا اور ظاہر ہے کہ تمنا زبان کے ساتھ ہو یا دل میں اس میں کوئی فرق نہیں جب ایک شخص نبوت کی تمنا سے کافر ہوجاتا ہے تو دعویٰ نبوت اس سے بھی اس سے بھی بڑا کفر ہوگا پھر مدعی نبوت پر ایمان لانا بڑی جرات کی بات ہے اسی طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد مدعی نبوت سے علامت نبوت طلب کرنا بھی کفر ہے چنانچہ امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ جو کسی مدعی نبوت سے نبوت کی نشانی طلب کرے تو کافر ہو جائے گا کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرما چکے ہیں میرے بعد کوئی نبی نہیں الغرض عقیدہ ختم نبوت اتنا اہم اور ضروری ہے کہ اس میں کسی قسم کا تامل کرنا بھی خالص کفر ہے
خیرالقرون کے زمانہ سے امت مسلمہ عقیدہ ختم نبوت کی چوکیداری کرتی چلی آرہی ہے اور یہاں تک حساس ہے اور اس کا متفقہ عقیدہ ہے کہ جو شخص مدعی نبوت کے کفر اور اس کے عذاب میں کسی قسم کا شک و تردد کرے وہ بھی کافر ہے اس تفصیل سے یہ سمجھ آیا کہ عقیدہ ختم نبوت کتنا اہم اور اس کی حفاظت کتنی ضروری ہے آج اس عقیدے پر ہر طرف سے حملے جاری ہے پاکستان میں قانون ناموسِ رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کی خاتمے اور قادیانیوں کو چھوٹ دینے انہیں آزاد تسلیم کرانے اور اقلیت ثابت کرنے کےلیے عالمی کفر اور ان کی ایجنٹ بھرپور جہد وکوشش میں مصروف العمل ہے اتنی میں امت مسلمہ کا فرض ہے کہ وہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ختم نبوت کے تحفظ کے لیے سردھڑ کی بازی لگائیں اور رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی ختم نبوت پر کسی کو نقب زنی نہ کرنے دیں چونکہ میرزا قادیانی نے نبوت کا دعویٰ کرکے اس عقیدہ پر نقب زنی کی لہذا میرزا قادیانی کو نبی اور مذہبی رہنما ماننے والوں سے مجلسی اقتصادی اور عمرانی ہرقسم کا بائیکاٹ کرنا مسلمانوں کے لیے ضروری امر ہے

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.