چیف آفیسر تربت کی زدوکوبی و گرفتاری ناروا عمل ہے،نصیب ترین
خانوزئی (نامہ نگار)آفیسر کی توہین اور اسے بےجا تنگ کرنا قابل مذمت ہے۔کوئٹہ۔ چیف آفیسر نصیب اللہ ترین نے اپنے بیان میں گزشتہ روز چیف آفیسر تربت کی گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے کہاکہ ترقی یافتہ معاشرے میں ایک تعلیم یافتہ آفیسر کو بلندی کے مقام پر پہنچایا جاتاہے لیکن افسوس کہ ہمارے معاشرے میں ایک معزز آفیسر کو نہ صرف زدوکوب کیا جاتاہے بلکہ اسے گرفتار کرکے حبس بےجا میں رکھ کر اسے مزید اذیت دی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح واقعات سے آفیسرز میں بے چینی پیدا ہوتی ہیں اور اعتماد کا فقدان پیدا ہوجاتاہے جوکہ نیک شگون نہیں، اگر آج ایک ڈیپارٹمنٹ کے آفیسر پر حملہ ہوتاہے تو کل دوسرے ڈیپارٹمنٹ کے آفیسرز بھی خائف ہو جائینگے جس سے پورے علاقے کا نقصان ہوگا۔ ، انہوں نے واضح کیا ہم اسکے خلاف بھرپور احتجاج کرتے ہیں اور آل بلوچستان چیف آفیسر سرکل کا اس ناروا رویہ کے خلاف بلوچستان بھر میں احتجاج جاری ہیں ، پہلے مرحلے مین ہم پورے بلوچستان میں صفائی کا نظام روک دینگے جس سے پورا صوبہ متاثر ہوگا، اور اگلے لائحہ عمل کا اعلان ہمارے ڈیپارٹمنٹ کے بڑے کرینگے،کا کہنا تھا کہ چیف آفیسر تربت ایک شریف النفس انسان ہیں جسکے خلاف صرف ذاتیات کی بنیاد پر کارروائی ہوتی ہیں اور ہم انشاءاللہ تمام ڈیپارٹمنٹ کے آفیسرز کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم چیف سیکرٹری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس واقعہ کا نوٹس لیں اور اس میں ملوث کرداروں سے پوچھ گچھ ہونی چائیے، ایک آفیسر کے ساتھ ایسا رویہ کہاں کا انصاف ہیں؟ انہوں نے کہا کہ ہمارا احتجاج اسوقت تک جاری رہیگا جب تک چیف آفیسر کو انصاف نہیں ملتا۔