حب شہریوں کو پانی جیسے نعمت سے بالآخر کئی سالوں سے کیوں محروم رکھا ہوا ہے

0 78

حب شہر ہیٹ اسٹروک کی شدید گرمی اور اوپر سے محکمہ پی ایچ ای و ایریگیشن کی جانب سے پانی کا بحران حب عوام کیلئے پینے کا پانی نایاب ہوگیا پانی ٹینکر 3ہزار تا 4 ہزار روپے میں مہنگے داموں پر دستیاب حب ڈیم پانی سے بھرا ہوا ہے شہریوں کیلئے پانی انمول بن گیا عام شہری کی قوت خرید کی پہنچ سے دور شہری بور کا کڑوا خارا پانی پی کر پیٹ کی مختلف بیماریوں میں مبتلا حب عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے جوکہ لمحہ فکریہ کی بات سے کم نہیں۔

حب بلوچستان کا اہم صنعتی زون شہر ہونے کے ساتھ ساتھ حب ڈیم پانی سے جل تھل ہے مگر اسکے نسبتاً حب عام شہریوں کیلئے پانی انمول بن گیا ہے۔

حب محکمہ پی ایچ ای و ایریگیشن زمہ داران کی عدم توجہی کے باعث حب شہر کے مخصوص چند علاقوں میں پانی کی ترسیل جاری ہے اسکے علاوہ حب سٹی کے تمام یونین کونسل اہلیان علاقہ اس جدید دور میں بھی پانی جیسے نعمت سے محروم ہے حب شہر تقریباً 60 تا 75 فیصد آبادی ٹینکر مافیا کے رحم کرم پر جوکہ عیدالاضحی سے قبل حب کینال کا میٹھا پانی 1ہزار روپے میں فی ٹینکر پانی باآسانی حب عوام دستیاب تھا حب لوکل ٹینکرز کا حب کینال سے پابندی کے باعث وہ ٹینکر بھی حب عوام کیلئے انمول ہوگیا وہی پانی اب فی ٹینکر 3 ہزار تا 4 ہزار روپے میں حب عوام کو انتہائی مہنگا مل رہا ہے جوکہ حب عوام کی خرید وقت سے باہر ہوگیا ہے حب عوام بور کا کڑوا خارا پانی وہ بھی حب عوام کی پہنچ سے دور ہوگیا ہے فی ٹینکر 1500 سو روپے میں شہریوں کو مل رہا ہے حب شہری بور کا کڑوا اور خارا پانی جوکہ مضر صحت ہے وہ پانی پی کر معصوم بچے، بڑے اور خواتین پیٹ کی مختلف بیماری میں مبتلا ہورہے ہیں حب عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔

حب محکمہ پی ایچ ای و ایریگیشن زمہ داران اپنے زمہ داری سے قاصر صرف ٹھنڈے دفتروں تک محدود ہیں انہیں عوام سے کوئی سروکار نہیں ہے حب سٹی کی آبادی میں انتہائی اضافہ ھوا ھے واٹر سپلائی کی پرانی واٹر سپلائی لائن ھیں اور کہیں پر انڈر گراؤنڈ واٹر ٹینک بنے ھوئے ھیں جوکہ محکمہ پی ایچ ای کی عدم توجہی کے باعث کئی سالوں سے اب تک غیر فعال ہیں ان سے بھی بڑی مشکل سے پانی عوام کو ملتا ہے کہیں پر نئی لائنیں بچھائی گئی تو کام آدھا چھوڑ دیا گیا ہے اس سے عوام کو کوئی فائدہ نھیں ہوا ھے، اور آبادی پہر بھی زیادہ ہے اس لحاظ سے جہاں جہاں پانی کی پائپ لائن نہیں ہے تو لازماً لوگ پانی واٹر ٹینکر کے ذریعے خریدنے پر مجبور ھیں۔

حب شہر کے عام شہری اس وقت تقریباً آبادی 60 تا 75 فیصد لوگ ٹینکرز کی پانی پر گزر پسر کر رہے ہیں جوکہ حب محکمہ پی ایچ ایچ ای و ایریگیشن کی عدم توجہی کے باعث حب سٹی کے چند علاقوں کے علاوہ پورے حب شہر کو پانی جیسے نعمت سے کئی سالوں سے محروم رکھا ہوا ہے جوکہ ایک لمحہ فکریہ کی بات سے کم نہیں ہے۔

حب محکمہ پی ایچ ای و ایریگیشن اپنے اعلی احکام کو سب اچھا اور بہتر کی داستان سنا دیتے ہیں جبکہ اعلیٰ احکام کی جانب سے حب محکمہ پی ایچ ای و ایریگیشن محکمے کو کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں ہے جسکی وجہ سے حب عوام عدم توجہی اور اسکا پرسان حال نہیں ہے۔

حب لوکل ٹینکر والے پانی دارو ھوٹل و نظرچورنگی حب کینال سمیت حب لیڈا کے تالاب اور پی ایچ ای کے تالاب حب شہر کے قریب ان ہی جگہوں سے پانی بھرتے تھے جوکہ حب شہر کو بہت نزدیک پڑتا ہے اور وہاں سے پانی بھر کر لاتے تھے تو عوام کو سستا فی کس ٹینکر 800 سو تا 1 ہزار روپے میں باآسانی حب کینال کا میٹھا پانی فروخت کرتے تھے اور عوام کو باآسانی دستیاب بھی تھا۔

ان لوکل ان ٹینکرز کو حب شہر نزدیک حب کینال سے پانی بھرنے محکمہ پبلک ھیلتھ والے اور ایریگیشن والے نھیں چھوتے ھیں تو ٹینکرز والے پانی دور سے بھر کر لاتے ھیں ہیں جسکے باعث عوام کو اپنی من مانی اور مہنگے دام میں فروخت کرتے ہیں جوکہ حب عوام کی قوت خرید پہنچ سے باہر ہے جوکہ افوٹ نہیں کرسکتے ہیں۔

حب لوکل ٹینکرز مافیا یہی بہانہ بناتے ھیں کہ حب ایریگیشن والے ھمارے ٹینکرز کے پائپ کو جلا دیتے ہیں اور دور سے پونی بھر کر لاتے ہیں تو وھاں بھی بھرنے کے پیسے لیتے ہیں اور ڈیزل بھی مہنگا ہے مجبوراً پانی کا ٹرپ مہنگا فروخت ھوگا اور حب عوام مجبوراً مہنگے داموں پر ٹینکر کا پانی خرید مجبور ہیں۔

ڈپٹی کمشنر حب محترمہ روحانہ گل کاکڑ نے بہت اچھا عوام کی بھلائی کی خاطر نوٹس لیا ازخود تالابوں کا معائنہ بھی کیا جنکو بخوبی اندازہ بھی ھو گیا اور ایکشن بھی لیا جو انکا اچھا عمل بھی ھے اور انکی زمیداری بھی ھے، میں پھر بھی ڈی سی صاحبہ سے گذارش کرتا ہوں کہ جن جن علاقوں میں پانی کی پائپ لائن ھیں وھاں بھی حب عوام کو دیا جائے اور جہاں جہاں پانی کی پائپ لائن نہیں ہے تو ان لوگوں کو مقامی واٹر ٹینکرز کو حب شہر کے نزدیک کسی بھی جگہ سے پانی بھرنے کی محکمہ ایریگیشن اور پی ایچ ای سے اجازت دلواکر حب عوام کیلئے ریلیف باآسانی اور مناسب قیمت نرخ نامہ مقرر کرکے ٹینکرز مافیا کو پابند و سختی سے عملدرآمد کراکے حب کینال سے میٹھے پانی کا حب عوام کیلئے آسانیاں پیدا کرکے احسن اقدام اٹھایا جائے جس سے عوام کو فائدہ مل سکے۔

حب عوام بصورت دیگر عوام کی مفادات کی خاطر مقامی عدالتوں میں باقاعدہ قانون کے مطابق شکایتیں داخل کی جائیں گی، اور مزید یہ کہ میونسپل کارپوریشن حب کے اپنے واٹر ٹینکرز عوام کی مفادات کے لیے پہلے خریدے گئے تھے جو مناسب اور سستے ریٹ پر پانی عوام کو دیا جاتا تھا میں ڈی سی صاحبہ سے گذارش کرتا چلوں کہ میونسپل کارپوریشن والوں سے بھی دریافت کرے کہ انکے ٹینکرز کہاں استعمال ھو رھے ھیں مجھے بہت امید ہے کہ اس میں ضرور عمل ھوگا۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.