سائفر کیس: عمران خان اور شاہ محمود قریشی کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی

1 155

 

چمن ‘منظور پشتین کی گاڑی پر مبینہ فائرنگ

 

آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے اڈیالہ جیل میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کی سماعت کی۔سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس میں 12 دسمبر کو دوبارہ فرد جرم عائد کی جائے گی۔اسپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار عباس نقوی اور رضوان عباسی کے علاوہ پی ٹی آئی رہنماو?ں کے اہل خانہ اور وکلا عدالت میں پیش ہوئے، میڈیا کے 6 نمائندگان کو عدالتی کارروائی دیکھنے کی اجازت دی گئی۔اڈیالہ جیل پہنچنے پر ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر ذوالفقار عباس نقوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ آج ملزمان میں سائفر کیس کی چالان نقول تقسیم ہوں گی،

سرمایہ کاروں کیلئے بڑی خوشخبری

آج کی سماعت کے بعد سائفر کیس کے ٹرائل میں ایک ہفتے کا وقفہ کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ میڈیا کو کمرہ عدالت میں جانے کی اجازت سے متعلق جیل انتظامیہ فیصلہ کرے گی یا جج کی صوابدید ہے، میڈیا کی عدالت تک رسائی سے متعلق پراسیکیوشن کا کوئی تعلق نہیں۔سماعت کے آغاز پر جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے ریمارکس دیے کہ عمران خان کے وکیل عثمان گل کی تاخیر کی وجہ سے سماعت میں بھی تاخیر ہوئی، دونوں فریق باہمی مشاورت سے ایک وقت مقرر کرلیں۔اس پر پراسیکیوٹر نے کہا کہ آئندہ سماعت وقت پر شروع کی جائے اور گواہان کو بھی عدالت پیش کیا جائےگا۔سماعت شروع ہونے پر پی ٹی آئی وکلا کی جانب سے انٹرنیشنل میڈیا کو کمرہ عدالت تک رسائی نہ ملنے کی شکایت کی گئی۔عدالت نے وکلا کو ہدایت کی کہ ڈاکومنٹس دیکھ لیں سارے مکمل ہیں،

عمران خان نے سابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کیلئے خطرے کی گھنٹی بجادی

پھر نقول تقسیم کی جائیں گی۔وکیل صفائی نے کہا کہ کریمنل ایکٹ1952 کے تحت کاروائی کی جارہی ہے جبکہ اس کے بعد 1958 میں ترمیم بھی ہوگئی تھی، ہمیں بتایا جائے کہ کس ایکٹ کے تحت چالان کی نقول تقسیم کی جائیں گی۔،ایکٹ کی وضاحت کے بغیر عدالت کاروائی جاری نہیں رکھ سکتی، پہلے وزارت قانون کی جانب سے واضح نوٹیفکیشن جاری ہوناچاہیے۔پراسیکیوٹر نے کہا کہ وزارت قانون کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن واضع ہے

 

اور عدالت قانون کے مطابق کاروائی کررہی ہے۔جج نے ریمارکس دیے کہ مجھے قانون پر عملدرآمد کرانا ہے اور قانون پر چلنا ہے، قانون کے تحت میڈیا اور پبلک کو کمرہ عدالت تک رسائی دی گئی ہے۔وکیل صفائی نے کہا کہ یہ سارے آرٹیکل 10 اے کے تحت آئے ہیں، اس پر جج نے ریمارکس دیے کہ نہیں یہ سب آرٹیکل 352 پر عمل درآمد کا نتیجہ ہے، آج نقول فراہمی کے لیے سماعت مقرر تھی، آپ بتائیں لینی ہیں یا نہیں۔پی ٹی آئی وکلا نے نقول فراہم نہ کرنے کی استدعا کی اور اس حوالے سے ہائی کورٹ میں اپیل دائر کرنے کا کہا جبکہ ایف آئی اے اسپیشل پراسیکیوٹرز نے کیس کے نقول آج فراہم کرنے کی درخواست کی۔

گاڑی کی قیمت میں حیران کن کمی

بعدازاں عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو کیس کے نقول فراہم کردیے گئے، جج نے کیس کی مزید سماعت 12 دسمبر تک ملتوی کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے خلاف 12 دسمبر کو فردِ جرم عائد کی جائے گی۔عدالتی کارروائی دیکھنے کی اجازت حاصل کرنے والے میڈیا نمائندگان نے اِس پیش رفت کی تصدیق کی۔واضح رہے کہ 23 اکتوبر کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ 1923 کے تحت قائم خصوصی عدالت نے عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس میں فرد جرم عائد کردی تھی۔25 اکتوبر کو عمران خان نے سائفر کیس میں فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دی تھی۔21 نومبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے سائفر کیس میں جاری جیل ٹرائل کے خلاف عمران خان کی انٹراکورٹ اپیل کو منظور کرتے ہوئے جیل ٹرائل کا 29 اگست کا نوٹی فکیشن غیرقانونی قرار دے دیا تھا۔

پاکستان کس چیز میں دنیا سے سب سے آگئے ہے

بعدازاں 23 نومبر کو سائفر کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو 28 نومبر کو اسلام آباد کے فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس (ایف جے سی) میں پیش کرنے کی ہدایت کردی تھی۔28 نومبر کو عمران خان کو خصوصی عدالت میں پیش کرنے سے اڈیالہ جیل حکام نے سیکیورٹی خدشات کے سبب معذرت کرلی تھی، عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ سنایا تھا کہ کیس کا اوپن ٹرائل اڈیالہ جیل میں ہی ہوگا۔یکم دسمبر کو وفاقی وزارت داخلہ نے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا تھا۔2 دسمبر کو عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کی کارروائی اڈیالہ جیل میں دوبارہ شروع ہوئی تاہم جیل حکام نے بیشتر صحافیوں کو اوپن ٹرائل میں شرکت سے روک دیا۔سماعت کے دوران عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی حاضری لگائی گئی جس کے بعد سماعت 4 دسمبر (آج) تک ملتوی کر دی گئی تھی

You might also like
1 Comment
  1. […] سائفر کیس: عمران خان اور شاہ محمود قریشی کیلئے خطرے کی گ… […]

Leave A Reply

Your email address will not be published.