وزیر اعظم عمران خان نے ہکلہ سے ڈیرہ اسماعیل خان موٹروے کا افتتاح کر دیا
وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان جناب عمران خان نے آج 05جنوری 2022 کو ہکلہ سے ڈیرہ اسماعیل خان موٹروے کا افتتاح کر دیا ۔یہ منصوبہ چین۔پاکستان اقتصادی راہداری کے ویسٹرن روٹ کا اہم جزو ہے۔چین۔پاکستان اقتصادی راہداری(سی پیک) کی تعمیرحکومتی ترجیحات میں شامل ہے اوراس کاریڈور کے ویسٹرن روٹ کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیاجارہاہے۔موٹروے کی تکمیل سے اسلام آباد سے ڈیرہ اسماعیل خا ن کے تمام علاقے ملک کے موٹرویز اور قومی شاہرات کے نیٹ ورک سے منسلک ہوگئے ہیں،جس سے ان علاقوں میں معاشی اٹھان کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔
293 کلومیٹر طویل اس موٹروے کے پی وسی ون کی لاگت 110 ارب روپے سے زائد ہے۔ اس موٹروے کو پہاڑوں اور دریائے سندھ کے دشوار گزار راستوں سے گزارنے اور اس کی بروقت تعمیر و تکمیل کیلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے گئے۔ 11 انٹرچینجز،36 پل، 33فلائی اوورز اور119 انڈر پاسزکی تعمیر اس منصوبے میں شامل ہے۔
4لین پر مشتمل اس موٹروے کی آسان تعمیر کیلئے اسے پانچ پیکجز میں تقسیم کیا گیا۔یہ موٹروے قطبال،فتح جنگ،پنڈی گھیب،تراپ،سکندر آباد،داؤد خیل،عیسی خیل اور عبدالخیل سے گزرتی ہوئی یارک کے قریب انڈس ہائی وے پر ختم ہوتی ہے۔اس موٹروے کی تکمیل سے ڈیرہ اسماعیل خان، شمالی پنجاب،جنوبی خیبر پختونخوا اور بلوچستان کیلئے کاروباری مرکز کے طور پر ابھرے گا۔ہکلہ۔ڈیرہ اسماعیل خان موٹروے سے ملحقہ علاقے سبزیاں،دالیں اور پھلوں کی پیدوار کیلئے مشہورہیں خاص طور پر آم اور کھجور کی پیدوار عالمی معیار کی ہے۔اس موٹروے کی تکمیل سے یہاں کی زرعی اجناس کی بڑی منڈیوں تک ترسیل بہت آسان ہوجائے گی۔
ہکلہ۔ڈیرہ اسماعیل خان موٹروے نہ صرف سی پیک کا اہم حصہ ہے بلکہ اس سہل اور آسان ترین راستے سے جڑے تمام علاقے ایک دوسرے کے انتہائی قریب آچکے ہیں۔اب ڈیرہ اسماعیل خان اور اردگرد علاقوں کے عوام باآسانی صرف ساڑھے تین گھنٹے میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد پہنچ سکیں گے۔یہ موٹروے نہ صرف صوبہ خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع اور بلوچستان کیلئے مفید ہے بلکہ دنیا کی اہم ترین بندرگاہ گوادر تک رسائی کیلئے اہم حیثیت رکھتی ہے۔
عہد حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ ایک مربوط مواصلاتی نظام مجموعی اقتصادی اور معاشرتی ترقی میں اہم کردار ادا کرنے کے ساتھ ساتھ قومی یکجہتی کے فروغ کا اہم ذریعہ ثابت ہوتا ہے۔ سڑکوں کی تعمیر وتوسیع سے ترقی کا عمل ازخود شروع ہوجاتا ہے۔علاوہ ازیں پاکستان عالمی نقشے پر آئیڈیل جغرافیائی لوکیشن رکھتاہے،جو تجارتی نقطہ نظر سے پاکستان کو علاقے میں مرکزی حیثیت دلاتی ہے۔مواصلاتی سیکٹر کی اسی اہمیت کے پیش نظر پاکستان کی موجودہ قیادت اس شعبہ کی ترقی وتوسیع کی طرف خصوصی توجہ دے رہی ہے تاکہ ملک کو مضبوط اقتصادی ڈھانچہ کی راہ ہموار ہوسکے