حکومت بلوچستان اور ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان میں مذاکرات کامیاب
کوئٹہ (پ ر)حکومت بلوچستان اور ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان میں مذاکرات کامیاب ،ینگ ڈاکٹرز نے صوبے بھر میں جاری سروسز بحال کرنے کااعلان کردیا۔ گزشتہ روز ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ڈاکٹر بہار شاہ نے صوبائی وزیر برائے صحت سید احسان شاہ ،سیکرٹری صحت صالح محمدناصر، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ عرفان نواز میمن ،ایس ایس پی آپریشن اور ینگ ڈاکٹرز کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ 9 فروری حکومت سے مذکرات ہوئے وزیر صحت نے تمام معاملات بتائے تھے وزیر صحت نے ہمارے حق میں اسمبلی فلور پر بھی بات کی رمضان کے احترام میں تمام سروسز بحال کر رہے ہیںابھی تک مطالبات پر عملدرآمد کا تاحال نوٹیفکیشن نہیں ہواحکومت کی جانب سے ہمارے خلاف کی گئیں ایف آئی آر واپس کی جائیں گی،ڈاکٹرز کے خلاف جتنی بھی انتقامی کاروائیاں ہوئی ہیں ان کا ازالہ کیا جائےگا ۔ڈاکٹربہار شاہ نے کہاکہ
اگر سیاسی طور پر سرپرستی نہیں ہوگی تو سب بہتر ہوگا، ڈیوٹی نہ دینے والے ڈاکٹرز کی کبھی سفارش نہیں کی۔اس موقع پر صوبائی وزیر صحت سید احسان شاہ نے کہاکہ یہ تمام معاملات میرے آنے سے قبل سے چل رہے تھے ڈاکٹرز کا مسئلہ جام کمال کے دور سے چل رہا ہے، پہلی بار جو مذکرات ہوئے ان میں حل نکل آیا تھامیرے علم میں لائے بغیر ڈاکٹرز کے خلاف اقدامات کیے گئے ہیںڈاکٹرز کے مذاکرات میں الاﺅنس اور دیگر ذاتی مطالبات تھے اور9فروری کو مذاکرات میں ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے الاﺅنس اور تنخواہوں میں اضافے کے مطالبات واپس لے لئے گئے تھے ،ینگ ڈاکٹرز نے اسپتالوں میں سہولیات اور خالی آسامیوں پر بھرتی کی بات کی میں نے ڈاکٹرز سے وعدہ کیا کہ جو بات ہوئی اس پر عمل کی ذمہ داری میری ہے آسامیوں پیرا میڈیکس کے الاﺅنس اور معطل فنڈز جاری ہونگے ینگ ڈاکٹرز اور سینئرڈاکٹرز کے مثبت رویے پر مشکور ہوں کل سے اگر کوئی ڈاکٹر ہڑتال کے نام پر نہ آیا تو بیڈ ایکٹ کے تحت کاروائی ہوگی اس تمام دوران غریب مریضوں نے بہت مشکلات برداشت کی ہیں صحت کے شعبے میں 60 ارب خرچ ہوتے ہیں افسوس سہولیات کوئی نہیں ۔سید احسان شاہ نے کہاکہ بلوچستان میں 2 لاکھ 70 ملازمین ہیںہمارے صوبے میں انڈسٹریز نہیں ہیں مگر مجبورا نوکریاں دینی پڑتی ہیںینگ ڈاکٹرز کو صوبے کی مالی معاشی صورتحال سے اگاہ کیاپیرا میڈیکس کے ہیلتھ پروفیشنلز الانس 1500 سے 3 ہزار کردیا ہے۔