نیٹ میٹرنگ قوانین میں تبدیلی، حکومت کا اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کا فیصلہ
حکومت کا نیٹ میٹرنگ قوانین میں تبدیلی سے قبل مشاورت کا فیصلہ
اسلام آباد: وفاقی حکومت نے نیٹ میٹرنگ کے قوانین میں ممکنہ تبدیلی سے قبل تمام متعلقہ فریقین سے مشاورت کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے تاکہ صارفین کے مفادات اور قومی توانائی نظام کو متوازن رکھا جا سکے۔
یہ فیصلہ وفاقی وزیر برائے توانائی اویس لغاری کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس میں کیا گیا، جس میں سولر ایسوسی ایشن، صوبائی حکومتوں اور دیگر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں شرکاء کی جانب سے دی گئی تجاویز کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
وفاقی وزیر نے واضح کیا کہ حکومت کسی کاروباری طبقے کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتی، اور اگر نیٹ میٹرنگ ریگولیشنز میں کوئی تبدیلی کی جاتی ہے تو وہ صرف صارفین کے تحفظ اور قومی گرڈ کے استحکام کو مدنظر رکھتے ہوئے کی جائے گی۔
اویس لغاری نے بتایا کہ 2017-18 میں جب وہ توانائی کے وزیر تھے تو انہوں نے ہی نیٹ میٹرنگ کا نظام متعارف کرایا تھا، جو اُس وقت ابتدائی مرحلے میں تھا۔ تاہم اب یہ نظام خاصا پھیل چکا ہے اور اس کے قومی گرڈ پر سنجیدہ اثرات مرتب ہو رہے ہیں، جن سے نمٹنے کے لیے بروقت فیصلے ناگزیر ہو چکے ہیں۔
وزیر توانائی نے مزید بتایا کہ حکومت نے اب تک تقریباً 9000 میگاواٹ کے ایسے مہنگے اور غیر ضروری توانائی منصوبے بند کر دیے ہیں جو بجلی کے نظام پر بوجھ بن چکے تھے۔
انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ مستقبل کی پالیسی سازی میں صارفین، کاروباری طبقے اور توانائی کے ماہرین کی آراء کو اہمیت دی جائے گی تاکہ ایک مستحکم اور پائیدار توانائی نظام تشکیل دیا جا سکے۔