کوئٹہ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ

0 155

کوئٹہ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ بلوچستانRenewableتوانائی کی پیداوار کے حوالے سے ایک وسیع رقبہ رکھتا ہے جو نہ صرف توائی کی ضرورت کو پورا کرسکتاہے بلکہ سبسڈی کی مد میں کثیر سرمائے کی بچت بھی کرسکتا ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے Renewableتوانائی کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا،، صوبائی وزراء و دیگر شریک تھے، اجلاس میں وزیراعلیٰ کو کویتی کمپنی کی جانب سے بلوچستان میں شمسی توانائی کے حصول کے حوالے سے بریفنگ دی گئی جس میں بلوچستان میں شمسی توانائی کی پیداوار پر وزیراعلیٰ کو تفصیلاً بریف کیا گیا، اجلاس میں شمسی پینل کی تنصیب اور ٹیوب ویلز کی شمسی توانائی پر منتقلی پر کویتی کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر نے وزیراعلیٰ کو بریف کیا، وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ 30ہزار ٹیوب ویلز سے منسلک شمسی توانائی پر منتقلی سے حکومت کو سالانہ دوسو ملین ڈالر سبسڈی کی مد میں بچت ہوسکتی ہے اور اس کے ساتھ نیشنل گرڈ بھی دورافتادہ علاقوں میں بجلی کی فراہمی میں نمایاں کمی آئے گی، اس کے علاوہ کمپنی بلوچستان میں کانسنٹریٹڈ سولر پاور (Concesttraleel Solar Power) سے پانچ سو میگاواٹ کی توانائی حاصل کرے گی جو دن کی روشنی کے علاوہ رات کے اوقات میں توانائی فراہم کرنے کے قابل ہوگی اور کمپنی نے دنیا کے دیگر ممالک میں اس کے کامیاب تجربات کئے ہیں، اس کے ساتھ کمپنی ایل پی جی میں بھی سرمایہ کاری کرے گی اور بلوچستان قدرتی ذخائر سے مالامال ہے، ایل پی جی پلانٹ لگائے جائیں گے اور تجارتی اور گھریلو ضروریات کو پورا کرنے میں مددگار ثابت ہوگی، وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان میں جو علاقے نیشنل گرڈ سے منسلک نہیں ہیں اسے ہم شمسی توانائی کے ذریعے ان کی مطلوبہ توانائی کی ضروریات کو پورا کرسکتے ہیں بلوچستان گیس، تیل اور دیگر معدنیات کے ذخائر رکھتا ہے جس سے بھرپور استفادہ کرنے کی ضرورت ہے، سوئی کے علاوہ بلوچستان کچھ ایسے دیگر مقامات ہیں جو گیس کے وسیع ذخائر رکھتے ہے، حکومت نے عوام کو ریلیف دینے کے لئے Renewableتوانائی کے منصوبوں کو رواں مالی سال کے پی ایس ڈی پی میں حصہ بنایا ہے جو اس حوالے سے موجودہ حکومت کی سنجیدگی کا اظہار ہے، حکومت نے عوامی کارڈ کا اجراء، سماجی تحفظ ایکٹ، گرین ٹریکٹرز و دیگر عوامی اسکیمات سے اپنے وژن کا واضح اظہار کیا ہے تاکہ عوام کو ان کی دہلیز پر تمام بنیادی ضروریات اور سہولیات میسر ہو۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.