چین: 50 سالہ معذور خاتون نے بیٹے کی ناکامی کے بعد لاء میں داخلہ حاصل کر لیا
یونان صوبے سے تعلق رکھنے والی 50 سالہ معذور خاتون یانگ نے اپنے بیٹے کی ناکامی کے بعد وہی کتابیں پڑھ کر لاء کے امتحان میں شاندار کامیابی حاصل کر لی۔ انہیں ساؤتھ ویسٹ فاریسٹری یونیورسٹی میں ماسٹرز ان لاء کے پروگرام میں داخلہ مل گیا ہے۔
یانگ نے امتحان میں کامیابی کے لیے دو مرتبہ کوشش کی اور آخرکار کامیاب ہو گئیں۔ اس سے پہلے وہ کیمسٹری میں گریجویشن کر چکی تھیں لیکن 2013 میں ایک آگ کے حادثے نے ان کی زندگی بدل دی۔ حادثے کے بعد وہ شدید ڈپریشن اور PTSD کا شکار رہیں اور ملازمت چھوڑنے پر مجبور ہو گئیں، کئی سالوں سے وہ پنشن پر گزارا کر رہی تھیں۔
جب ان کے بیٹے نے گریجویٹ اسکول کا امتحان دیا مگر کامیاب نہ ہو سکا تو یانگ نے اس کے چھوڑے گئے نوٹس سے تیاری کا فیصلہ کیا۔ ان کے مطابق سب سے مشکل مضمون انگریزی تھا کیونکہ وہ تقریباً بیس برس سے زبان استعمال نہیں کر رہی تھیں، تاہم شوہر اور بیٹے کی حوصلہ افزائی سے انہوں نے امتحان پاس کر لیا۔
امتحان کے دوران ماسک ہٹانے پر طلبہ ان کے چہرے کے داغ دیکھ کر حیران رہ گئے، لیکن یانگ نے کہا کہ وہ اب ایسی صورتحال کی عادی ہو چکی ہیں۔
ان کا کہنا ہے: “کچھ لوگ ریٹائرمنٹ پر ڈانس یا سفر کرتے ہیں، میری ریٹائرمنٹ تعلیم ہے، یہ میری زندگی کا بہترین مرحلہ ہوگا۔”
آن لائن صارفین نے یانگ کی ہمت، عزم اور دانشمندی کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا۔