زراعت کوترقی دینے کے لئے کاشتکارکوبراہ راست سہولتیں پہنچاناہوں گی سید فخرامام
ڈی جی خان،ملتان(ویب ڈیسک)وفاقی وزیر غذائی تحفظ و تحقیق سید فخر امام نے کہا ہے کہ ملک بحران سے نکل سکتا ہے اگر زراعت کو ترقی دی جائے جس کے لئے کاشتکار کو براہ راست سہولت پہنچانا ہوگی ہمیں ایکسپورٹ کو پروموٹ کرنا ہوگا۔
چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ڈیرہ غازیخان میں نو منتخب عہدیداران کی تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر سید فخر امام نے مزید کہا کہ ہمارا 27 ملین ٹن گندم کا ٹارگٹ تھا ہم ٹارگٹ پورانہیں کرسکے پندرہ لاکھ ٹن گندم درآمد کرینگے ایل سی کھول دی گی ہیں پرائیوٹ سطح پر بھی گندم درآمد کی اجازت دی گئی ہے دوہزار دس سے 2013 تک ہمارے پاس وافر گندم موجود تھی منافع خوروں نے ہمیں نقصان پہنچایا۔سید فخر امام نے کہا کہ اس وقت ہمیں گیارہ سے بارہ لاکھ ٹن گندم بیج کی ضرورت ہے ساڑھے چار لاکھ ٹن معیاری بیج ہم نے چیک کرلیا ہے اور وہ کاشتکار تک پہنچائیں گے چاہے ہمیں سبسڈی بھی دینی پڑی کہ ہم کاشتکاروں کو خوش حال دیکھنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس سال پنجاب نے 40 لاکھ ٹن گندم خریدی گئی جبکہ سندھ نے اپنا گندم خریداری کا ہدف پورا کیا۔لیکن اس کے باوجود ہمیں گندم باہر سے منگوانا پڑی۔ اس وقت ہمارے ہاں ریٹ آف گروتھ تین سے پانچ ساڑھے پانچ فیصد تک ہے۔ بدقسمتی سے ہم نے زراعت پر پچھلے تیس برسوں میں وہ توجہ نہیں دی جس کی ہمیں ضرورت تھی۔اسی وجہ سے ہماری زراعت بہت پیچھے چلی گئی سندھ میں غیر معمولی بارشوں نے بہت نقصان پہنچایا جس وجہ سے ہم کاشتکار کو اس گندم کی سپورٹ پرائس دلوانا چاہتے ہیں۔