سیلاب زدگان کی بحالی کے لیے پاکستان آرمی اور ایف سی بلوچستان کی سول انتظامیہ کے ہمراہ امدادی کاروائیاں جاری

0 268

سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پاکستان آرمی اور ایف سی بلوچستان، سول انتظامیہ کے ہمراہ سیلاب متاثرین کی ریلیف اور بحالی میں مصروف عمل ہیں۔
سیلاب سے متاثرہ علاقوں کوہلو، بولان،سبی،جعفرآباد، نصیرآباد، صحبت پور اور جھل مگسی میں 13 ریلیف کیمپس فعال ہیں جہاں 13607سیلاب زدگان کو پکا ہوا کھانا، راشن اور علاج معالجہ فراہم کیا جا رہا ہےاسکے علاوہ سبی کے سول ہسپتال میں مریضوں کو روزانہ کی بنیاد پر پکا ہوا کھانا فراہم کیا جا رہا ہے۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں راشن کے پیکٹس ہیلی کاپٹرز کے ذریعے بھی پہنچائے جارہے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سیلاب سے متاثرہ علاقوں بشمول ژوب، قلع سیف اللہ، بولان، سبی، قلات، جعفرآباد، نصیرآباد، جھل مگسی اورصحبت پور میں سیلاب متاثرین میں 1235راشن کے پیکٹس 38541پانی کی بوتلیں، 862کلو گرام اشیاء خوردونوش جس میں آٹا، خوردنی تیل، چاول، چائے کی پتی اور چینی وغیرہ شامل ہےجبکہ 7991 کلو گرام دیگر اشیاء جن میں گرم کپڑے، کمبل، ٹینٹ، مچھردانی، صابن اور دیگر روزمرہ ضروری اشیاء مستحق لوگوں میں تقسیم کئے گئے۔
پاکستان آرمی اور ایف سی بلوچستان کی جانب سے امداد برائے سیلاب متاثرین کے لیے کوئٹہ میں 6 کلکشین پوائنٹس فعال ہے۔ جہاں سیلاب متاثرین کیلئے امدادی سامان اکھٹا کیا جا رہا ہیں تاکہ مستحق لوگوں کو بروقت امداد فراہم کی جا سکے۔
سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں لوگوں کو متعدی امراض سے بچاو کے لیے فری میڈیکل کیمپس کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پاکستان آرمی، ایف سی بلوچستان اور پی ڈی ایم اے کی جانب سے 22 فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد کیا گیا جس میں 3615 مریضوں کا علاج معالجہ کیا گیا اور مفت ادویات فراہم کی گئیں ۔
بلوچستان کی تمام شاہراہیں ٹریفک کی آمدورفت کیلیے مکمل طور پر کھول دی گئیں ہیں۔ جبکہ قومی شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کے لیے نیشنل ہائی وے اتھارٹی، پاک فوج، ایف سی بلوچستان، پاکستان کوسٹ گارڈ اور سول انتظامیہ مصروف عمل ہیں۔ سیلاب کی وجہ سے معطل ہونے والا ٹرین آپریشن بھی جزوی طور پر بحال کردیا گیاہے ۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے پانی کی نکاسی کا عمل بھی جاری ہے ۔ صحبت پور کے بیشتر نشیبی علاقوں سے پانی کا اخراج کر لیا گیا ہے۔
بلوچستان گورنمنٹ ، پاک فوج، سول انتظامیہ اور دیگر فلاحی ادارے سیلاب متاثرین کی مددکے لیے بھرپور اقدامات اٹھا رہے ہیں اور مصیبت میں پھنسے ہوئے غم زدہ لوگوں کے مسائل اور مشکلات کو دور کرنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.