پن بجلی منصوبوں اور ڈیمز کی تعمیر کی آڑ میں اربوں روپے کی کرپشن کا انکشاف
پن بجلی منصوبوں اور ڈیمز کی تعمیر کی آڑ میں اربوں روپے کی کرپشن کا انکشاف
اسلام آباد(ویب ڈیسک ) پن بجلی منصوبوں اور ڈیمز کی تعمیر کی آڑ میں اربوں روپے کی کرپشن کا انکشاف ہوا ہے ،کرپشن مافیا نے13 سال میں ملکی خزانے کو 6سو23ارب روپے کا بڑا ٹیکہ لگادیا ہے ،کرپشن چھپانے کےلئے کہیں ٹھیکہ غیر قانونی تو کہیں تعمیر میں تاخیر کی گئی ہے ،توانائی سیکٹر کا
طاقتور مافیا انکوائریاں رکوانے میں بھی کامیاب ہوگیا، بجلی منصوبوں میں کرپشن کی نذر ہونے والی اضافی رقوم عوام کی جیبوں سے نکلوانے کا فیصلہ کر لیا گیا۔دستاویزات کے مطابق گومل زیم ڈیم کی لاگت 12ارب 82کروڑ سے 25ارب 92کروڑ پر جا پہنچی ہے اور اس ڈیم پر 13ارب 9کروڑ کہاں خرچ ہوئے تحقیقات داخل دفترکردی گئی اسی طرح منگلا اپ ریزنگ منصوبہ کی لاگت 62ارب سے 111ارب روپے ہو گئی جس میں 58 ارب کی اضافی لاگت بھی ایک معمہ بن گئی ہے دستاویزات کے
مطابق میرانی اور ست پارہ ڈیمز جیسے اہم اور سستی توانائی کے حصول کےلئے اہم منصوبے اداروں کے باہمی تنازعات کے باعث ابتک غیر فعال ہیں ست پارہ ڈیم 2ارب 9کروڑ کے بجائے 5ارب 32کروڑ میں مکمل ہوااور ڈیم منصوبے میں 3 ارب 23 کروڑ کی کرپشن کی انکوائری بھی داخل دفتر کردی گئی ہے دستاویزات کے مطابق دادو میں زیر تعمیر نائی گج ڈیم کی تعمیری لاگت میں 3 گنا اضافہ کردیا گیا ہے اسی طرح دروت ڈیم کی تعمیری لاگت جو پی سی ون کے مطابق 3ارب تھی مگر اب 9ارب سے بھ
ی تجاوز کرچکی ہے دستاویزات کے مطابق نئی گج ڈیم 16ارب 92کروڑ کے بجائے 46ارب 98ارب میں مکمل ہوا جبکہ کچھی کینال کی تعمیری لاگت میں بدعنوانی کے ریکارڈ ٹوٹ گئے اس کینال کی تعمیر پر 49ارب روپے اضافی خرچ کئے گئے دستاویزات کے مطابق دریائے سندھ پر خواڑ پن بجلی منصوبہ بھی کرپشن کی کان بنا رہا یہ منصوبہ 8ارب 57کروڑ سے 16ارب 25 کروڑ تک جاپہنچااور تعمیراتی لاگت 2گنا بڑھ گئی ہے دستاویزات کے مطابق خان خواڑ منصوبے کیلئے ناقص مشینری کی
درآمد کا معاملہ بھی دبا دیا گیا اس منصوبے سے بجلی تو نہ ملی مگر لاگت 10ارب روپے ضرور بڑھ گئی ہے اسی طرح دبیر خواڑ منصوبے کی لاگت میں 14ارب 59کروڑ روپے کا اضافہ ہوا جبکہ جناح پن بجلی منصوبے میں قومی خزانے کو 3ارب 93کروڑ کا جھٹکا لگایا گیا ہے دستاویزات کے مطابق نیلم جہلم پن بجلی منصوبے کی تعمیر میں کرپشن کی نئی داستانیں رقم ہوئیں نیلم جہلم کی لاگت 7گنا بڑھی ، ٹنل بورنگ مشین میں 9ارب روپے کی مبینہ خورد بردکی گئی ہے نیلم جہلم منصوبے کی ابتدائی لاگت 84ارب روپے تھی مگر یہ 500ارب کی خطیر لاگت سے مکمل ہوا ہے اور اس منصوبہ کی تعمیر س
ے اب تک کبھی بھی پوری بجلی پیدا نہ ہوئی دستاویزت کے مطابق دیامر بھاشا ڈیم کیلئے اراضی کی خریداری میں مبینہ کرپشن کے قصے سامنے آرہے ہیں چند ہزار روپے فی کنال اراضی کا ریٹ لاکھوں روپے لگایا گیا جس کی وجہ سے دیامر بھاشا کی لاگت 9 سو ارب سے 23 سو ارب روپے پر پہنچ چکی
ہے دستاویزات کے مطابق داسو پن بجلی منصوبے کی لاگت میں 24 ارب روپے کا اضافہ کردیا گیا ہے جبکہ تربیلا چوتھے توسیعی منصوبے پر 83ارب کے بجائے 116 ارب خرچ کردئیے گئے ہیں ذرائع کے مطابق 6سو 23ارب روپے کی خطیر رقم کی خرد برد پر حکام نے معنی خیز خاموشی اختیار کر رکھی ہے جبکہ پاور سیکٹر کا طاقتور مافیا انکوائریاں رکوانے میں بھی کامیاب ہوگیا ہے ذرائع کے مطابق بجلی منصوبوں کی اضافی رقم عوام کی جیبوں سے نکلوانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اورکرپشن کی نذر ہونیوالے 6 سو 23ارب روپے بجلی بلوں میں شامل کر وائے گئے ہیں