کمشنر نصیرآباد ڈویژن عابد سلیم قریشی کی زیر صدارت کو یڈ 19- اور پولیو مہم کے حوالے سے ایک اجلاس منعقد ہوا

0 206

نصیر آباد :۔کمشنر نصیرآباد ڈویژن عابد سلیم قریشی کی زیر صدارت کو یڈ 19- اور پولیو مہم کے حوالے سے ایک اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں ڈپٹی کمشنرز نصیرآباد محمد قاسم کاکڑ عبدالرزاق خجک محمدیونس سنجرانی مراد کاسی ڈویژنل ڈائریکٹر صحت ڈاکٹر حماداللہ زہری ڈویژن بھر کے تمام ڈی ایچ اوز ڈویژنل ریپڈ رسپانس کمیٹی کے ممبران سمیت دیگر شریک تھے اجلاس میں کورونا وائرس پولیو مہم عوام اور بلخصوص فرنٹ لائن پر کام کرنے والے ڈاکٹروں پیرا میڈیکل سٹاف کو کورونا وائرس سے محفوظ رکھنے کے حوالے سے تفصیلی بحث کی گئی کمشنر نصیرآباد ڈویژن عابد سلیم قریشی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کے متعلق احتیاطی تدابیر کے حوالے سے عوام میں مزید شعور آگاہی پیدا کی جائے تاکہ اس کے پھیلا¶ کو روکا جاسکے تمام ڈی ایچ کیو سیول ہسپتالوں میں ڈیوٹی سرانجام دینے والے پیرامیڈیکل اسٹاف ڈاکٹرز کو بھی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا پابند کیا جائے تاکہ وہ اس مہلک وبا سے محفوظ رہ سکیں ڈی ایچ کیوز ہسپتالوں میں آنے والے افراد کی مین گیٹ پر مرض کے متعلق تفصیلات حاصل کی جائے کھانسی زکام اور کورونا کے علامات کے ظاہر ہونے پر مریضوں کو تھرمل گن سے چیک کیا جائے خدانخواستہ علاج کی غرض سے آنے والے کورونا وائرس میں مبتلا مریض ڈاکٹرز سمیت دیگر افراد کو اس وبا ءکا شکار نہ بنا دیں کیونکہ لاپرواہی کی وجہ سے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف کورونا وائرس کا شکار ہورہے ہیں کمشنر نے کہا کہ اس وقت ہماری تمام نظریں کورونا وائرس پر مرکوز ہیں اگر ہمیں کورونا وائرس کے ساتھ ساتھ انسدادِ پولیو مہم اور ٹیکہ جات پر بھی خصوصی توجہ دینی ہوگی تاکہ اپنے بچوں کو پولیو اور دیگر مہلک امراض سے محفوظ رکھا جاسکے پولیو مہم کے دوران مائیکرو پلان پر بھی خصوصی توجہ دینے کی اشد ضرورت ہوگی انہوں نے کہا کہ والدین اپنے بچوں کو حفاظتی ٹیکہ جات کے کورسزمکمل کروائیں تاکہ وہ ان امراض سے محفوظ رہیں اگر اب والدین کی جانب سے ٹیکہ جات کا بچوں کو کورس کروانے میں سستی برتی گئی تو مستقبل میں اس کا خمیازہ انہیں کی اولاد کو بھگتنا پڑے گا اس لیے ضرورت اس امر کی ہے کہ ہمیں اپنے بچوں کو مکمل ٹیکہ جات کا کورس کروانا ہوگا اسی میں ہماری کامیابی ہے بصورت دیگر ہماری آنے والی نسلیں مہلک امراض سے نبرد آزما ہوں گی پولیو مہم نے ٹیموں کی بہتر انداز میں کڑی نگرانی کی جائے تاکہ کوئی بچہ پولیو کے قطرے پینے سے نہ رہ سکے۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.