بھارت کی 244 اضلاع میں سول ڈیفنس مشقیں، ممکنہ جنگی خدشات؟
بھارتی حکومت نے پاکستان سے ممکنہ ردعمل کے پیش نظر ملک بھر میں بڑے پیمانے پر سول ڈیفنس مشقوں کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ مشقیں منگل کو بھارت کے 244 اضلاع میں گاؤں کی سطح تک کی جائیں گی۔ بھارتی وزارت داخلہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق ان مشقوں کا مقصد عام شہریوں کو ہنگامی حالات میں دفاعی اقدامات اور محفوظ انخلاء کی تربیت دینا ہے۔
اگرچہ سرکاری سطح پر پاک بھارت کشیدگی کا براہ راست حوالہ نہیں دیا گیا، تاہم تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ مشقیں حالیہ پہلگام واقعے کے بعد پاکستان کے ممکنہ ردعمل کے پیش نظر کی جا رہی ہیں۔ دونوں ممالک کے تعلقات میں تناؤ واضح ہے، اور بھارت کے اس اقدام کو دباؤ کی ایک نئی شکل قرار دیا جا رہا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق، ان مشقوں میں ضلعی حکام، سول ڈیفنس وارڈنز، ہوم گارڈز، این سی سی، یوتھ رضاکار، اور تعلیمی اداروں کے طلباء شامل ہوں گے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق، مشقوں میں شہریوں کو “کراس بلیک آؤٹ” جیسی تکنیکوں کی تربیت دی جائے گی، جس کے تحت مخصوص اوقات میں بجلی بند کر کے خود کو نظر سے اوجھل رکھنے کے طریقے سکھائے جائیں گے۔
اس کے علاوہ اہم تنصیبات جیسے ہوائی اڈے، ریلوے اسٹیشنز اور آئل ریفائنریز کی کیموفلاجنگ کی جائے گی، اور ریسکیو و فائر بریگیڈ ٹیموں کی فوری رسپانس صلاحیتیں بھی آزمائی جائیں گی۔ بعض علاقوں میں شہریوں کو کمزور مقامات سے محفوظ علاقوں میں منتقل کرنے کی مشقیں بھی شامل ہوں گی۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارت کی یہ ملک گیر سرگرمی محض تربیتی مشق نہیں بلکہ پاکستان پر نفسیاتی دباؤ بڑھانے کی حکمت عملی کا حصہ ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب خطے میں سیاسی و عسکری فضا خاصی کشیدہ ہو چکی ہے۔