احتجاج کو وسعت دینے پر اتفاق، پرنٹ میڈیا کی بقاء کیلئے آخری حد تک جدوجہد کرینگے، ایکشن کمیٹی

0 91

کوئٹہ (پ ر) ایکشن کمیٹی اخباری صنعت بلوچستان کا علامتی احتجاجی کیمپ شیڈول کے مطابق تیسرے روز بھی جاری رہا۔احتجاجی دھرنے میں اخبارات و جرائد کے مدیران نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔احتجاجی دھرنے میں شریک مدیران کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے پرنٹ میڈیا کو بحرانی کیفیت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔حکومت کی جانب سے زمینی حقائق کو نظر انداز کرنا باعث تشویش ہے۔

بلوچستان کے پرنٹ میڈیا کو ختم کرنے کی سازش کی جارہی ہے لیکن ایسی کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔بلوچستان کے پرنٹ میڈیا کے اشتہارات کو BPPRA پر منتقل کرنے کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔علامتی احتجاجی کیمپ کے شرکاء نے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا پالیسی میں ترمیم سے سب سے زیادہ صوبے کے مقامی افراد متاثر ہونگے۔

بیروزگاری میں اضافہ اور مستند میڈیا ذرائع کا خاتمہ ہو جائے گا۔احتجاجی کیمپ میں شریک مدیران نے متفقہ طور پر رابطہ کمیٹیوں کی تشکیل کی اور فیصلہ کیا گیا کہ مقامی پرنٹ انڈسٹری کی بقاء اور شناخت کیلئے آخری حد تک جدوجہد کریں گے۔کیمپ میں موجود شرکاء کا کہنا تھا کہ بلوچستان کا پرنٹ میڈیا جدت کا مخالف نہیں کیونکہ تمام اخبارات اورجرائد سوشل میڈیا سمیت ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر فعال ہیں اور اگر حکومت چاہے تو ایکشن کمیٹی اخباری صنعت بلوچستان تفصیلات دے سکتی ہے،

پرنٹ میڈیا کو درپیش مسائل کے حوالے سے وزیراعلیٰ بلوچستان کو چٹھی لکھی جا چکی ہے تاکہ انکی شنید میں تمام معاملات لائے جاسکیں لیکن تاحال اس چٹھی کے حوالے سے کوئی آگاہی نہیں۔شرکاء نے ابتک ہونیوالی پیشرفت اور آئندہ کے لائحہ عمل پر بھی مشاورت کی اور فیصلہ کیا گیا کہ احتجاجی تحریک میں شدت لائی جائے گی،۔جن میں احتجاجی کیمپ کے وقت میں اضافہ۔ریلیوں کے انعقاد اور بھوک ہڑتالی کیمپ کا قیام شامل ہے۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.