مودی سرکار کی پالیسیوں پر کڑی تنقید، سوشانت سنگھ کا “آپریشن سندور” پر اہم سوالات
نئی دہلی: بھارت کے معروف سیاسی تجزیہ کار اور ییل یونیورسٹی کے سابق پروفیسر سوشانت سنگھ نے “آپریشن سندور” اور حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں مودی حکومت کی پالیسیوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے متعدد اہم سوالات اٹھا دیے۔
کرن تھاپر کو دیے گئے انٹرویو میں سوشانت سنگھ نے کہا کہ مودی سرکار شفافیت سے گریز کر رہی ہے اور بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان کے حالیہ انٹرویو نے کئی نئے سوالات کو جنم دیا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ جنرل چوہان نے بھارتی فضائیہ کے نقصانات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ “اصل اعداد و شمار کی اہمیت نہیں”، جو عوام کو گمراہ کرنے کی دانستہ کوشش ہے۔
سنگھ نے کہا کہ پاکستانی فضائیہ نے بغیر بھارتی فضائی حدود میں داخل ہوئے بھارتی طیارے مار گرائے، لیکن اس پر بھارتی حکومت کا ردعمل صرف خاموشی اور جھوٹے پروپیگنڈے پر مبنی رہا۔ انہوں نے مودی سرکار کی مسلسل خاموشی کو حکومتی ساکھ کے لیے خطرہ قرار دیا۔
سوشانت سنگھ نے بھارت کی معلوماتی جنگ میں ناکامی کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ پاکستانی میڈیا نے نہ صرف مؤثر طریقے سے عالمی بیانیہ پیش کیا بلکہ بین الاقوامی میڈیا کے سوالات کا بھی مدلل جواب دیا، جبکہ بھارتی حکومت خاموش تماشائی بنی رہی۔
انہوں نے کہا کہ “مودی سرکار کی جنگجویانہ سوچ درحقیقت اس کی کمزور حکمت عملی اور ناقص پالیسیوں کی عکاس ہے، جس نے عالمی سطح پر بھارت کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔”