کیا خشک پھل شوگر بڑھاتے ہیں؟ ماہرین کی وضاحت سامنے آگئی
کیا خشک پھل شوگر بڑھاتے ہیں؟ ماہرین کی وضاحت سامنے آگئی
اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ خشک پھل تازہ پھلوں کی طرح ہی مفید ہیں، تو یہ بات جزوی طور پر درست ہے۔ غذائی اعتبار سے دونوں میں کچھ مماثلت ضرور ہے، مگر جب معاملہ بلڈ شوگر کا ہو تو فرق خاصا اہم ہو جاتا ہے۔
پھلوں کو خشک کرنے کے دوران ان میں سے پانی کی مقدار کم ہو جاتی ہے، لیکن ان میں موجود قدرتی شکر (فرکٹوز) برقرار رہتی ہے بلکہ زیادہ مرتکز ہو جاتی ہے۔ اسی لیے خشک پھلوں کے 100 گرام میں شکر کی مقدار تازہ پھلوں کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ ہوتی ہے۔ مثال کے طور پر ایک مٹھی کشمش یا کھجوریں کھانے سے آپ اتنی شکر لے لیتے ہیں جتنی کئی تازہ پھلوں میں ہوتی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ خشک پھلوں کا گلیسیمک لوڈ (Glycemic Load) زیادہ ہوتا ہے، یعنی یہ خون میں شوگر کو تیزی سے بڑھا سکتے ہیں۔
تاہم ماہرین کے مطابق اگر انہیں اعتدال میں کھایا جائے تو یہ جسم کے لیے فائدہ مند بھی ثابت ہوتے ہیں۔ جیسے خشک خوبانی، آلو بخارا اور خشک سیب میں موجود فائبر شوگر کے جذب کو سست کرتا ہے، جبکہ پوٹاشیئم اور اینٹی آکسیڈنٹس جسم کو توانائی اور مضبوطی دیتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر خشک پھل 1 سے 2 چمچ تک محدود مقدار میں کھائے جائیں، اور انہیں دہی، بادام یا جو کے ساتھ لیا جائے تو شوگر پر منفی اثر کم ہوتا ہے۔ اس طرح جسم کو توانائی بھی دیرپا ملتی ہے۔
ذیابطیس کے مریضوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ خشک پھلوں کی مقدار پر قابو رکھیں۔ کشمش، کھجور اور انجیر کو کبھی کبھار بطور مٹھائی یا اسنیک کھایا جا سکتا ہے، مگر روزمرہ کے لیے تازہ پھل زیادہ محفوظ انتخاب ہیں۔
ماہرین کے مطابق اگر آپ شوگر کے مریض ہیں تو پھل ہمیشہ پورے (Whole Fruit) کی صورت میں کھائیں، نہ کہ جوس یا خشک شکل میں۔ توازن برقرار رکھا جائے تو خشک پھل فائدہ دیتے ہیں، لیکن زیادتی انہیں نقصان دہ بنا سکتی ہے۔