ڈگری شوگر مل کو ایف بی آر نے ٹیکس قوانین میں بے قاعدگیوں کے باعث سیل کردیا
میرپورخاص (نمائندہ خصوصی)گلوبل ٹائمز میڈیا یورپ کے مطابق میرپورخاص کی تحصیل ڈگری میں واقعہ ڈگری شوگر ملز کو ایف بی آر نے ٹیکس قوانین میں بے قاعدگیوں کے باعث سیل کردیا۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ کرشنگ سیزن کے دوران شوگر ملز مالکان ایف بی آر کے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم پر عمل نہیں کر رہے تھے۔ شوگر ملز کے اندر لگائےگئے سافٹ ویئرز کو جان بوجھ کر بند کردیا گیا تھا۔ تاکہ ایف بی آر مانیٹرنگ سسٹم میں خلل ڈالا جا سکے۔جس کے بعد کراچی ایف بی آر نے کارروائی کی اور شوگر ملز کو سیل کردیا۔ شوگر ملز انتظامیہ نے نام نہ بتانے کی شرط پر تسلیم کیا کہ ملز کے اندر لگایا گیا کیمروں کا سسٹم فنی خرابی کے باعث کام نہیں کر رہا تھا۔جسے بعد ازاں ٹھیک کردیا گیا اور اور ڈگری شوگر ملز تین روز بند رہنے کے بعد کھول دی گئی۔ایک ماہ قبل ڈگری شوگر ملز کے باہر گنا کے کاشتکاروں نے دھرنا دیا۔اور گزشتہ سال کے بقایاجات کی ادائیگی کا مطالبہ کیا۔ متعلقہ شوگر ملز نے کاشتکاروں کے مطالبات پورے کرنے کے بجائے عدالت میں مقامی سرکاری افسروں کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا۔جس میں موقف اخیتار کیا کہ احتجاج کے باعث انہیں لگ بھگ 36 کروڑ کا نقصان ہوا۔ مقدمہ ابھی عدالت میں زیر سماعت ہے۔جس کی اگلی سماعت دس دسمبر کو ہوگی۔تاہم ذرائع کا دعویٰ ہے کہ متعلقہ شوگر ملز ایک طرف کسانوں کو گزشتہ سال کی ادائیگاں نہیں کر رہی دوسری طرف ٹیکس چوری کے لیے مختلف حیلے بہانے تلاش کر رہی ہے ۔ جس کی حالیہ مثال گزشتہ روز ایف بی آر ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو بند کرنا ہے۔ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم ایک مضبوط، ملک گیر الیکٹرانک مانیٹرنگ نظام ہے جس کا مقصد پیداوار کے مرحلے پر اربوں ٹیکس اسٹیمپز/بارکوڈز کو مختلف مصنوعات پر چسپاں کر کے پیداوار کی مقدار کی نگرانی کرنا ہے۔ یہ نظام فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو سپلائی چین کے دوران مصنوعات کو ٹریک کرنے میں مدد دیتا ہے۔ یکم جولائی 2021 سے، پاکستان میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو تمباکو، سیمنٹ، چینی، کھاد، مشروبات، پیٹرولیم مصنوعات، اور اسٹیل کے شعبوں میں نافذ کیا گیا۔ اس اقدام کا مقصد ٹیکس ریونیو بڑھانا،جعلی مصنوعات کی تیاری کو کم کرنا اور غیر قانونی اشیاء کی اسمگلنگ کو روکنا ہے۔ یہ نظام پیداوار کی مقدار پر نظر رکھنے اور ٹیکس اسٹیمپ/بارکوڈز کے ذریعے مصنوعات کو ٹریک کرنے کی سہولت فراہم کرے گا۔