کھاد کی قلت سے زراعت کو نقصان ہورہا ہے ،ثناءبلوچ

1 117

خاران( نصیب ریکی)بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماءرکن صوبائی اسمبلی ثناء بلوچ نے کہا کہ بلوچستان کی ساٹھ فیصد ابادی زراعت کے شعبے سے منسلک ہے کھاد کی قلت سے زراعت کو نقصان ہورہا ہے ان خیالات کا اظہار انھوں نے زمیندار ایکشن کمیٹی خاران کے صدر حاجی خدا نظر ملنگزئی کی سربراہی میں خاران کے زمینداروں کے وفد سے ملاقات میں کیا،ملاقات میں زمینداروں نے زرعی کھاد کی قلت اور تیار فصلوں کی ضرورت سے متعلق ایم پی اے ثنائ بلوچ کو اگاہ کیا۔اس موقع پر رکن صوبائی اسمبلی ثنائ بلوچ نے یوریا کھاد کی غیر قانونی اسمگلنگ پ

 

ر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کھاد ڈیلرز کی ذخیرہ اندوزی اور بد انتظامی کی وجہ سے یوریا کھاد مارکیٹ میں دستیاب نہیں جس کی وجہ سے کسانوں اور زمینداروں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے انہوں نے کہا کہ ایک زرعی ملک میں یوریا کھاد کی عدم دستیابی اور قلت سمجھ سے بالاتر ہے جو زمینداروں کو معاشی طور پر تباہ کرنے کی دانستہ کوشش ہے انھوں نے کہا کہ بلوچستان میں ساٹھ فیصد آبادی زراعت کے شعبے سے منسلک ہے یوریا کھاد کی عدم دستیابی کی وجہ سے اگر تیار فصلوں کو نقصان پہنچا تو اس کے انتہائی منفی اثرات سامنے آئیں گے انہوں نے کہا کہ یوریا کھاد کی مصنوعی قلت اور غیر قانونی اسمگلنگ کی وجہ سے کسان اور زمیندار طبقہ بے چینی کا شکار ہیں اور حکومت سے کھاد کی فراہمی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سرکاری سطح پر آئے ہوئے یوریا کھاد کی چھ ہزار تیلہ کو لوکل ریٹ یعنی سترہ سو چالیس کے حساب سے فراہمی کو یقینی بنایاجائے تاکہ کسانوں اور زمینداروں کی تیار فصلات کو مزید نقصانات سے بچایا جاسکے۔

You might also like
1 Comment
  1. […] بلوچستان مسائلستان کا گڑھ بن چکا ہے،ثناءبلوچ […]

Leave A Reply

Your email address will not be published.