بلوچستان رائٹرز گلڈ (برگ) کی ادبی کہکشاں

0 101

نسل نوکی ذہنی و فکری تربیت کے بغیر سماجی اقدار کی ترقی و ترویج ممکن نہیں ، معاشرتی اصلاح کا سب سے بڑا ادبِ معلیٰ کا وہ قلمی کنویس ہے جس پر سلجھاؤ کے رنگوں سے ایک مثبت ، مثالی اور قابلِ رشک تصویر پینٹ کی جا سکتی ہے ۔ وہ تہذیب و تمدن جہاں ادب کا چلن ہو ، ادبی رجحانات کی نمو ہو اور ادبی نشو نما کیلیے ماحول خوشگوار ہو وہاں سماجی و ثقافتی حسن کی تابانی و رخشندگی کے امکانات زیادہ روشن ہوتے ہیں ۔
یہی وجہ ہے کہ مہذب معاشروں میں ادبی ابلاغ کی اہمیت کو نہ صرف تسلیم کیا جاتا ہے بلکہ ادب کے فروغ اور ادیبوں کی بہبود کیلیے ہمہ وقت سرگرمی کا عمل جاری رہتا ہے ۔ بلوچستان رائٹرز گلڈ (برگ) کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اِس تنظیم نے ہمیشہ موزوں ، مناسب اور معقول ادبی پیش رفت کو آگے بڑھایا ہے ۔ جس کیلیے برگ مبارک باد کا مستحق ہے اِن خیالات کا اظہار برگ کی ادبی کہکشاں میں سابقہ ایڈووکیٹ جنرل ، ممتاز ادیب اور براہوئی اکیڈمی کے چیئرمین ڈاکٹر ایم ، صلاح الدین مینگل نے اپنے صدارتی خطبے میں کیا ۔
بلوچستان رائٹرز گلڈ (برگ) کی ادبی تقریب جو ادبی کہکشاں کے نام سے اسلامیہ گرلز کالج کے آڈیٹوریم میں میں سجی تھی ، بلوچستان کے معروف شعراء کرام و ادباء حضرات نے بھر پور شرکت کی ۔
تقریب کی صدارت ڈاکٹر ایم صلاح الدین مینگل نےکی جبکہڈاکٹر عصمت درانیاور پروفیسر فیصل ریحان مہمانِ خصوصی کی حیثت سے شریک ہوئے . مذکورہ ادبی کہکشاں کے جو ستارے بنے اْن میں کالج کی اسی سے زائد طالبات کے علاوہ فیصل ندیم ، سلیم شہزاد ، محمد وسیم شاہد ، پروفیسر ڈاکٹر صابربولانوی ، ڈاکٹر راحت جبیں رودینی ، پرنسپل اسلامیہ گرلز کالج فرید ستار قابلِ ذکر ہیں ۔
تقریب کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا قرآت کی سعادت آنسہ عتیقہ نےحاصل کی جبکہ بارگاہِ رسالت میں ہدیہ نعت کا نذرانہ آنسہ اقراء ستار نے پیش کیا ، آنسہ اسماء طیب نے ادب کی اہمیت پر اپنا مضمون پڑھا اور دیگر طالبات نے علامہ اقبال کا کلام ترنم سے سنا کر حاضرین سے دادِ تحسین حاصل کی ۔
ادبی کہکشاں کے تین سیشن ہوئے پہلے میں سیشن طالبات نے اپنی ادبی صلاحیتوں کا بھر پور مظاہرہ کیا ، دوسرے سیشن میں ادبی کہکشاں سجائی گئی اِس کہکشاں کے ستاروں میں فیصل ندیم ، سلیم شہزاد ، وسیم شاہد ، فیصل ریحان صابر بولانوی اور ڈاکٹر عصمت درانی شامل تھے ۔
تیسرے سیشن میں پرنسپلاسلامیہ کالج محترمہ فریدہ صاحبہ ، ڈاکٹر راحت جبیں رودینی صاحبہ ، پروفیسر فیصل ریحان ، ڈاکٹر عصمت درانی ، راقم احروف شیخ فرید اور وسیم شاہد نے خطاب کیا جبکہ فیصل ندیمنےاپنی غزل سے سامعین کو محضوظ کیا اور سلیم شہزاد نےاپنی نظم “دور دیس جانا ہے” پیش کی ۔
تقریب میں طالبات کو ادبی سرگرمی می شامل کرنے کیلیے سوال و جواب کی دلچسپ “لٹریری ایکٹویٹی” ہوئی جس میں راقم شیخ فرید اور ڈاکٹر راحت جبیں نے طالباتکےساتھ حصہ لیا ۔
تقریب کے اختتام پر مہمانان میں برگ کی خوبصورت اعزازی شیلڈز تعریفی اسناد اور کتب پیش کی گئیں ، ادبی کہکشاں میں شامل طالبات کو برگ کی جانب سے ادبی رابطے ، اور فیصل ریحان کی کتب کےعلاوہ اسناد۔سے نوازا گیا ۔
کالج کی پرنسپل فریدہ صاحبہ ممتاز شاعرہ اور برگ کی کوارینٹر صدف غوری اور ڈاکٹر راحت جبیں کی کتب تحفتہً پیش کی گئیں ۔
بعد ازاں اسلامیہ گرلز کالج کی جانب سے شرکاء کیلیے پْر لطف ضیافت کا اہتمام کیا گیا تھا جس کیلیے بلوچستان رائٹرز گلڈ (برگ) نے پرنسپل فریدہ صاحبہ کا شکریہ اداکیا اور اِس طرح ایک خوبصورت ادبی تقریب اپنےاختتام کو پہنچی ۔۔۔۔۔۔۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.