فخرزمان، شاہین آفریدی اور شاداب خان کا ایچ بی ایل پی ایس ایل میں سفر

0 130

اسلام آباد (این این آئی)دوہزار سولہ سے شروع ہونے والی ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ نے جہاں کھلاڑیوں کو لائم لائٹ میں آنے کا موقع فراہم کیا تو وہیں اس کے پہلے ایڈیشن نے کئی نوجوانوں کوبھی خوب متاثر کیا،محدود عرصہ میں دنیائے کرکٹ کی چند مشہور ٹی ٹونٹی لیگز میں شامل ہونے والی ایچ بی ایل پی ایس ایل نے کئی نوجوان کھلاڑیوں کے کیرئیرزمیں ایک نئی روح پھونک دی۔گذشتہ تین سال سے قومی کرکٹ ٹیم کا اہم حصہ سمجھے جانے والیتین کرکٹرز، فخر زمان، شاہین شاہ آفریدی اور شاداب خان بھی لیگ کے پہلے ایڈیشن میں کھیل کے معیار سے متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکے۔ بعدازاں تینوں کھلاڑی لیگ کا مستقل حصہ بن گئے۔آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2017 میں پاکستان کی فتح میں کلیدی کردار ادا کرنے والے اوپنر فخرزمان نے ڈومیسٹک سیزن 17-2016 کے دوران قائداعظم ٹرافی کے فائنل میں ایچ بی ایل کی جانب سے واپڈا کے خلاف دوسری اننگز میں شاندار سنچری اسکور کی تھی۔ میچ کی دوسری اننگز میں تین ہندسوں پر مشتمل یہ اننگز ان کے کیرئیر کا ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوئی۔ پھر پاکستان کپ میں 59.40 کی اوسط سے رنز بناکر ٹورنامنٹ کے دوسرے بہترین بلے باز قرار پانے والے فخر زمان کو ایچ بی ایل پی ایس ایل 2017 کے لیے لاہور قلندرز نے پک کرلیا۔فخر زمان نے اسی ایڈیشن میں لاہور قلندرز کو روایتی حریف کراچی کنگز کے خلاف ایونٹ میں پہلی فتح دلوادی۔بائیں ہاتھ کے اوپنر کی36 گیندوں پر 56 رنز کی اس اننگز میں 5 چوکے اور 3 چھکے شامل تھے۔فخر زمان نے کہاکہ ایچ بی ایل پی ایس ایل کے پہلے ایڈیشن کے دوران وہ کلب کرکٹ کھیلنے کی غرض سے دبئی میں ہی موجود تھے۔ فخر زمان نے کہا کہ انہیں یاد ہے کہ وہ اپنے دوستوں کے ہمراہ اس ایڈیشن کے میچز دیکھنے کیلئے اسٹیڈیم جایا کرتے تھے۔انہوں نے کہا کہ اپنے ساتھی کھلاڑیوں کو لیگ میں کھیلتا دیکھنا ان کے لیے ایک حسین لمحہ تھا۔فخرزمان نے کہاکہ وہ دوسرے ایڈیشن میں لاہور قلندرز کا حصہ بننے پر بہت خوش تھے۔ انہوں نے کہا کہ لیگ کے دوران اپنے ڈریسنگ روم اور حریف ٹیموں میں شامل بین الاقوامی کرکٹرز کی موجودگی سے ان کے کھیل میں بہتری آئی۔بائیں ہاتھ کے اوپنر نے کہا کہ ایچ بی ایل پی ایس ایل کا دوسرا ایڈیشن اس لحاظ سے بھی ان کے لیے یادگار تھاکہ انہوں نے لاہور قلندرزکوروایتی حریف، کراچی کنگز کے خلاف ایونٹ میں پہلی کامیابی دلوانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔فخر زمان نے کہا کہ اس روز مکی آرتھر نے ان کی اننگز دیکھنے کے بعد انہیں تھپتھپاتے ہوئے پاکستان کیمپ میں طلب کرنے کی نوید سنائی تھی۔فخرزمان کے علاوہ شاداب خان کا شمار بھی ان نوجوان کرکٹرز میں ہوتا ہے جو ایچ بی ایل پی ایس ایل کے پہلے ایڈیشن کا حصہ تو نہیں تھے مگر لیگ کے چار ایڈیشنز گزرنے بعد اب ان کا ذکرایچ بی ایل پی ایس ایل میں مجموعی طور پر شریک نمایاں کھلاڑیوں کی فہرست میں ہوتا ہے۔ لیگ اسپنر شاداب خان کی لیگ میں پہلی مرتبہ شرکت بذریعہ ایچ بی ایل پی ایس ایل 2017 ممکن ہوسکی۔ اسلام آباد یونائیٹڈ کی نمائندگی کرنے والے شاداب خان اس ایڈیشن کے 8 میچوں میں 19 کی اوسط سے 9 وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب رہے تھے۔انہیں انٹرریجن انڈر19 ایک روزہ ٹورنامنٹ 16-2015 میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے سبب ایچ بی ایل پی ایس ایل ڈرافٹ میں شامل کیا گیا تھا۔ایونٹ میں 32 وکٹیں حاصل کرنے والے شاداب خان آئی سی سی ٹی ٹونٹی ورلڈکپ 2016 میں 11وکٹیں حاصل کرکے لیگ میں شامل فرنچائزز کو اپنی طرف متوجہ کرنے میں کامیاب رہے۔ایچ بی ایل پی ایس ایل 2017 میں شرکت کے کچھ عرصہ بعدہی شاداب خان کو قومی کرکٹ ٹیم میں شامل کرلیا گیا جہاں انہوں نے ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلے دونوں ٹی ٹونٹی میچوں میں نپی تلی باؤلنگ کا مظاہرہ کرکے مین آف دی میچ کے ایوارڈز جیتے۔شاداب خان نے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2017خصوصاََ ایونٹ کے فائنل میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ نوجوان لیگ اسپنر ایچ بی ایل پی ایس ایل فائیو میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی قیادت کریں گے۔شاداب خان نے کہا کہ ایچ بی ایل پی ایس ایل کے پہلے ایڈیشن کے دوران وہ بنگلہ دیش میں جاری آئی سی سی انڈر19 کرکٹ ورلڈکپ 2016 کے میچز کھیلنے میں مصروف تھے۔ لیگ اسپنر نے کہا کہ ایونٹ کے مصروف شیڈول کے باوجود وہ لیگ کے چند میچز دیکھنے میں کامیاب رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ایچ بی ایل پی ایس ایل 2016 کے بعد انہیں پینٹنگولر کپ میں مصباح الحق کی زیرقیادت کھیلنے کا موقع ملا جہاں پہلے ہی میچ میں انہوں نے عمدہ باؤلنگ کا مظاہرہ کیا جس کے بعد انہیں پاکستان اے ٹیم کے لیے منتخب کرلیا گیا۔شاداب خان نے کہاکہ ایچ بی ایل پی ایس ایل 2017 کے ڈرافٹ کے دوران وہ پاکستان اے کی جانب سے دورہ زمباوے کے لیے روانہ ہورہے تھے مگر انہیں یقین تھا کہ وہ ڈرافٹ کے ذریعے ایونٹ میں شامل کسی نہ کسی فرنچائز کا حصہ ضروربن جائیں گے۔لیگ اسپنر نے کہاکہ دوران سفر دبئی پہنچنے پر انہیں موبائل پر پیغام موصول ہوا کہ اسلام آباد یونائیٹڈ نے انہیں آئندہ ایڈیشن کے لیے ٹیم میں شامل کرلیا ہے۔شاداب خان نے کہاکہ ایچ بی ایل پی ایس ایل میں کھیل کا معیاربالکل بین الاقومی کرکٹ کی طرح ہوتا ہے ،یہاں نامور کھلاڑیوں کی شرکت سے نوجوانوں کو کھیل میں بہتری کے گر سیکھنے کا موقع ملتا ہے۔انہوں نے کہاکہ ایچ بی ایل پی ایس ایل میں پہلی مرتبہ شرکت کے دوران کمارسنگاکارا اور کرس گیل جیسے نامور کھلاڑیوں کو گگلی سے بچھاڑنے کے باعث ان کے اعتماد میں اضافہ ہوا۔شاہین شاہ آفریدی کا شمار بھی ان چند کرکٹرز میں ہوتا ہے جو ایچ بی ایل پی ایس ایل کے نمایاں کھلاڑیوں کی فہرست کا حصہ ہیں مگر وہ لیگ کے پہلے ایڈیشن میں شامل نہیں تھے۔بائیں ہاتھ کے فاسٹ باؤلر ان دنوں تینوں طرز کی کرکٹ میں قومی کرکٹ ٹیم کے اہم رکن ہیں تاہم ایچ بی ایل پی ایس ایل میں انہوں نے پہلی مرتبہ ایڈیشن 2018 میں شرکت کی۔ ڈومیسٹک سیزن 18-2017 میں اپنا فرسٹ کلاس ڈیبیو کرنے والے شاہین شاہ آفریدی نے تباہ کن باؤلنگ کرتے ہوئے لاہور قلندرز کی انتظامیہ کی توجہ اپنی طرف مبذول کروائی۔ 17سال کی عمر میں فرسٹ کلاس ڈیبیو کرنے والے شاہین شاہ آفریدی نے اسی میچ میں 39 رنز کے عوض 8کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی تھی۔ یہ پاکستان میں کسی بھی باؤلر کی جانب سے فرسٹ کلاس ڈیبیو پر سب سے شاندار کارکردگی تھی۔شاہین شاہ آفریدی، آئی سی سی انڈر 19 کرکٹ ورلڈکپ 2018کے 5 میچوں میں 12 وکٹیں حاصل کرکے قومی انڈر 19 ٹیم کے پہلے اور ٹورنامنٹ کے پانچویں بہترین باؤلر قرار پائے تھے۔ ایچ بی ایل پی ایس ایل 2018کے ذریعے لیگ میں پہلی مرتبہ شرکت کرنے والے فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی نے ملتان سلطانز کیخلاف 4رنز کے عوض 5 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھاکرلیگ میں تہلکہ مچا دیا تھا۔ شاہین شاہ آفریدی کی عمدہ باؤلنگ کی بدولت لاہور قلندرز کی ایونٹ میں 6میچز کھیلنے کے بعد یہ پہلی کامیابی تھی۔شاہین شاہ آفریدی کا کہنا کہ ایچ بی ایل پی ایس ایل نوجوان کھلاڑیوں کو اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھانے کا بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ لیگ کے ابتدائی 2 ایڈیشنز کا حصہ نہیں تھے مگر انہوں نے یہ دونوں سال ٹی وی اسکرین کے سامنے بیٹھ کر گزارے تھے۔ شاہین آفریدی نے کہاکہ وہ ایچ بی ایل پی ایس ایل 2016 اور 2017 کے میچز اپنے بھائی ریاض آفریدی کے ساتھ بیٹھ کر دیکھا کرتے تھے جو انہیں میچ میں بدلتی صورتحال کے دوران باؤلنگ کے گر سیکھاتے تھے۔شاہین شاہ آفریدی نے کہا کہ انہوں نے 2015 میں انڈر 16 کرکٹ سے اپنے کیرئیر کا آغاز کیا۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم ٹرافی کے ڈیبیو پر بہترین باؤلنگ کے بعد عاقب جاوید نے ان سے رابطہ کیا اور لاہور قلندرز کے ٹرائلز میں شرکت کی دعوت دی۔ فاسٹ باؤلر نے کہا کہ یہ ایچ بی ایل پی ایس ایل میں ان کے سفر کا آغاز تھا۔انہوں نے کہاکہ برینڈن میکولم اور فخرزمان جیسے عالمی شہرت یافتہ کھلاڑیوں کے ساتھ ڈریسنگ روم میں بیٹھنا کسی اعزاز سے کم نہیں تھا۔فاسٹ باؤلر نے کہا کہ ایچ بی ایل پی ایس ایل نے ان کے خوابوں کو حقیقت کا رنگ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کا پاکستان کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کرنے کا خواب بھی لیگ کے ذریعیہی پایہ تکمیل تک پہنچا۔شاہین شاہ آفریدی نے کہاکہ ایچ بی ایل پی ایس ایل 2018 کے آغاز میں وہ خاطرخواہ کارکردگی کا مظاہرہ نہ کرنے پر بہت مایوس تھے۔ انہوں نے کہا کہ وہ لاہور قلندرز کے منتظم، ثمین رانا کے پاس گئے اور انہیں ایونٹ میں ناقص کارکردگی کے باعث رقم واپس لینے کی پیشکش کی مگر ثمین رانا نے ان کی حوصلہ افزائی کی جس کے نتیجے میں وہ ملتان سلطانز کے خلاف شاندار باؤلنگ کا مظاہرہ کرنے میں کامیاب ہوئے۔شاہین شاہ آفریدی نے کہا کہ ملتان سلطانز کے خلاف شاندار باؤلنگ اسپیل لیگ میں ان کے کیرئیر کا بہترین لمحہ ہے۔ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ 2020 کا آغاز 20 فروری سے ہوگا۔ ایونٹ کا افتتاحی میچ دفاعی چیمپئن کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے درمیان کھیلا جائے گا۔ دونوں ٹیمیں اس سے قبل لیگ کے پہلے ایڈیشن کے افتتاحی میچ میں بھی مدمقابل آئی تھیں۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.