امارات کے رہائشیوں کیلئے یورپی ویزا کے حصول میں آسانی
پی) متحدہ عرب امارات کے رہائشی شینگن ویزا کے لیے جلد ہی آن لائن درخواست دے سکیں گے خلیج ٹائمز کے مطابق شینگن ممالک کا سفر کرنے کے خواہشمند متحدہ عرب امارات کے رہائشیوں کو مستقبل قریب میں اپنے ویزا پر کارروائی کے لیے اپوائنٹمنٹ کا انتظار نہیں کرنا پڑے گا، قطار میں کھڑے نہیں ہونا پڑے گا یا پاسپورٹ جمع کرانے کی ضرورت نہیں ہوگی بلکہ یورپی یونین کے 27 ممالک کے مسافر جلد ہی اپنے ویزا کے لیے آن لائن درخواست دے سکیں گے اور اس عمل کو ڈیجیٹل کرنے کے منصوبے جاری ہیں، ایمریٹس کے رہائشی اور ٹریول ایجنسیاں شینگن ویزا کے نئے
اور پریشانی سے پاک ڈیجیٹائزیشن کے عمل کے بارے میں پر امید اور پرجوش ہیں۔شینگن ویزا انفو میں گزشتہ ہفتے شائع ہونے والے ایک مضمون سے معلوم ہوا کہ شینگن کے علاقوں کے لیے ویزا درخواست کے عمل کو جدید بنانے کی کوشش کی گئی ہے جس میں درخواستوں اور ویزا اسٹیکرز کو ڈیجیٹل عمل کے ساتھ تبدیل کیا گیا ہے جسے یورپی یونین کی پارلیمنٹ کے اراکین نے اپنایا تھا، جس کو 34 ووٹوں کے حق، 5 مخالفت اور 20 غیر حاضری کے ساتھ منظور کیا گیا اور جب یورپی یونین کی پارلیمنٹ فائل پر بین الانسٹیٹیوشنل مذاکرات کا اعلان کرے گی تو کوئی اعتراض نہ ہونے کے بعد حتمی تفصیلات پر بات چیت شروع ہو جائے گی۔درخواست کے عمل کے ڈیجیٹائزیشن کے بارے میں ایک بیان میں VFS Global نے کہا ہے کہ ہم اس بات سے پوری طرح واقف ہیں کہ یورپی یونین ویزا
درخواست کے عمل کو ڈیجیٹائز کرنے کا ارادہ رکھتا ہے اور عملی طور پر تمام ای یو اور شینگن حکومتوں کے لیے ایک بیرونی سروس فراہم کنندہ کے طور پر VFS Global منتظر ہے کہ وہ ان حکومتوں کے ساتھ کام کریں تاکہ ان کی تبدیلی کے سفر میں ان کا ساتھ دیں۔جب کہ وہ ابھی بھی مزید تفصیلات کا انتظار کر رہے ہیں کہ ڈیجیٹلائزیشن کے عمل کو کیسے شروع کیا جائے گا، پلیٹ فارم اور دیگر لاجسٹک تفصیلات، خلیج ٹائمز سے بات کرنے والے ٹور آپریٹرز پر امید ہیں
، اس فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے ٹرٹل ان با¶نڈ ٹور آپریٹر کے منیجنگ ڈائریکٹر گوتم بجاج نے کہا کہ یہ یورپ کو یہاں ایک منزل کے طور پر فروغ دینے کی جانب ایک بہت بڑا قدم ہے، یہ عمل پریشانی سے پاک ہونے والا ہے کیوں کہ کبھی کبھی ویزا کی درخواست کے لیے اپوائنٹمنٹ حاصل کرنا آسان نہیں ہوتا، بعض اوقات آپ کو اپنے کاغذات جمع کرانے کے لیے قطار میں کھڑا ہونا پڑتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاسپورٹ دینا اور ویزا سٹیمپ کا انتظار کرنا بھی ایک تکلیف دہ عمل ہے
میں نے سوئٹزرلینڈ جانے کے لیے شینگن ویزا کے لیے اپلائی کیا، مجھے یو کے جانے کی ضرورت تھی لیکن اور اپنے پاسپورٹ کا انتظار کرتے ہوئے میں یہ نہیں کر سکا جب کہ ڈیجیٹل طور پر درخواست دینے سے کوئی ایک سے زیادہ ویزا کے لیے درخواست دے سکتا ہے اور اس کے پاس پاسپورٹ بھی ہے، اس طرح ڈیجیٹلائزیشن زندگی کو آسان بنا دے گی، شینگن ممالک کا سفر کرنے کے خواہشمند بہت سے لوگ بعض اوقات اپنے منصوبے تبدیل کر لیتے ہیں کیوں کہ انہیں اپائنمنٹس نہیں مل پاتی ہیں۔الکابانا ٹریولز کے ٹیکنالوجی بزنس پارٹنر سعد خان نے کہا کہ بہت سے ممالک پہلے سے ہی آن لائن ویزوں کی پروسیسنگ کر رہے ہیں اور یورپی یونین ایسا کر رہا ہے یہ ایک بہت اچھا قدم ہے، اپنا پاسپورٹ پاس رکھنا ایک فائدہ مند بات ہے، درخواست منظور یا مسترد ہونے تک آپ کا پاسپورٹ سفارت خانے کے ساتھ نہ پھنسنا کسی پریشانی سے کم نہیں ہے، ایک بار نئے نظام کے نافذ ہونے کے بعد لوگ یورپی یونین کا سفر کرنے کی طرف زیادہ مائل ہوں گے۔