بی ایف اے کی مضر صحت اشیاءخوردونش فراہم کرنے والوں کیخلاف کارروائی

0 189

کوئٹہ(خ ن)غیر معیاری ، ملاوٹی و مضر صحت اشیا خوردونوش کی فراہمی کے خلاف بلوچستان فوڈ اتھارٹی کی کوئٹہ سمیت مختلف اضلاع میں کاروائیاں جاری ہیں۔ اس ضمن میں بی ایف اے کی آپریشن ٹیموں نے مضر اشیا کی تیاری و فروخت پر کوئٹہ میں 11 ، دالبندین میں 13 جبکہ ضلع ژوب میں 5 خوراک کے مراکز پر جرمانے عائد کردئیے ۔ تفصیلات کے مطابق دودھ کے ناقص معیار و ملاوٹ سے متعلق عوامی شکایات پر بلوچستان فوڈاتھارٹی اتھارٹی نےفوری رسپانس دیتے ہوئے ژوب کے مختلف علاقوں میں ملاوٹی دودھ فروخت کرنے پر 5 ملک شاپس پرجرمانے عائد جبکہ سینکڑوں لیٹر ملاوٹ زدہ دودھ موقع پر تلف کردیا۔ بی ایف اے ملک سیفٹی ٹیم نے متعلقہ ڈویژنل انسپیکشن ٹیم کے ہمراہ 20 سے زائد دکانوں اور ڈیری فارمز کا معائنہ کیا ، مراکز میں فروخت و سپلائی کیے جانے والے دودھ کے نمونے لیکر موبائل لیبارٹری کے ذریعہ موقع پر ٹیسٹ کیے گئے ، لیب کوالٹی رپورٹس کے مطابق 5 دکانوں کے دودھ میں پانی کی وافر مقدار اور خشک پاڈر کی ملاوٹ پائی گئی جبکہ چیک کرنے پر دکانوں میں صفائی کی صورتحال و دودھ دہی وغیرہ ذخیرہ کرنے کے انتظامات بھی انتہائی غیر صحت بخش پائے گئے ۔ دوران انسپیکشن 8 دیگر دودھ فروشوں کو اصلاحی نوٹسز کیے اور مالکان کو شہریوں کو ملاوٹ سے پاک دودھ کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی۔ اسی طرح دالبندین ضلع چاغی میں ملاوٹی دودھ سمیت مضر صحت اشیا خوردونوش کی فراہمی پر کریک ڈان کے دوران 13 مختلف خوراک کےمراکز (ملک شاپس ، ہوٹلوں ، جنرل اسٹورز ، بیکرز) کر جرمانہ کیا گیا۔جرمانہ کیے گئے 2 ملک شاپس کا دودھ ٹیسٹ کرنے پر ملاوٹی پایا گیا ، دوران انسپیکشن 5 جنرل اسٹورز سے زائد المعیاد مصنوعات اور ممنوعہ گٹکا پکڑا گیا جبکہ دالبندین بائی پاس پر واقع 4 ہوٹلوں کے خلاف صفائی کی ابتر صورتحال ، پکوان میں چائنیز نمک کے استعمال اور ملازمین کی ذاتی صفائی نہ ہونے پر ایکشن لیا گیا۔ بی ایف اے انسپیکشن ٹیم کے مطابق 2 بیکنگ یونٹس کو مجموعی طور پر ایس او پیز کی خلاف ورزی اور اشیا کی تیاری میں ناقص اجزا کی آمیزش پر جرمانہ کیا گیا۔ کاروائیوں کے دوران پکڑی گئیں ایکسپائرڈ و ممنوعہ خوردنی اشیا کو بعدازاں تلف ، معمولی نقائص پر 10 سے زائد مراکز کو اصلاحی نوٹسز جاری کیے گئے جبکہ مالکان کو بی ایف اے ایس اوپیز بارے تفصیلا آگاہی و فوڈ سیفٹی بارے خصوصی کتابچے بھی فراہم کیے گئے۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.