تعلیم میں مصنوعی ذہانت( آرٹیفشل آنٹیلیجنس )کا کردار

0 69

مصنوعی ذہانت گزشتہ کئ دہائیوں سےمسلسل ترقی کے منازل طےکر رہی ہے۔ جہاں دیگر شعبہ ہائے زندگی مثلا دفاعی صنعت،سائبر سیکورٹی، ڈرون سسٹم، سمارٹ سیٹیز، سمارٹ واچز میں اس ٹیکنالوجی نے اپنا لوہا منوایا ہے وہاں تعلیم کے شعبے میں بھی انقلابات برپا کیے ہیں۔ اس کی مثال چیٹ جی پی ٹی ہے اس اپلیکیشن نے اس فرق کو مٹا دیا کہ ایک فرد کی عمر اور بنیادی تعلیم کیا ہے بلکہ بنیادی خواندگی اور انٹرنیٹ تک رسائی ہی چٹ جی پی ٹی سے سیکھنے کے لیے پہلی شرط ہے۔ چیٹ جی پی ٹی نومبر 2022 میں عام لوگوں کے لیے دستیاب ہوئی اور اب لاکھوں لوگ اس سے مستفید ہو رہے ہیں۔ یہ ٹیکنالوجی سیکھنے کے عمل کوتیز کرنے کے ساتھ ساتھ ایک بہترین تدریسی معاون کےطور پر کام کر رہی ہے۔ چیٹ جی پی ٹی کو لوگوں کے ساتھ بات چیت کر نے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے اس کی نوعیت ایسی ہے جیسا کہ انسانوں کے درمیان بات چیت ہو رہی ہو اوراس کی اصل خوبی یہ ہے کہ یہ مختلف زبانوں میں جواب دے سکتا ہے۔ مصنوعی ذہانت کے اس اپلیکیشن میں ایک متاثر کن صلاحیت یہ بھی ہے کہ یہ اعلیٰ معیار، غلطی سے پاک متن لکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے جسے انسانی تحریر (کام) سے الگ سمجھنا بہت مشکل ہوتا ہے۔مستقبل میں مصنوعی ذہانت ڈیپ لرنگ کی جانب تیزی سے یپشرفت کر رہی ہے جس کے بارے میں محقیقین کو تعلیم اور سیکھنے کےعمل میں اس کے ممکنہ استعمال کے حوالے سے آگاہ ہونا چاہیے۔اس کی افادیت کو سمجھنے کے لیے تربیتی پروگراموں، آگاہی لیکچرز اور سیمینارز کے ذریعے حاضر سروس اساتذہ کو تربیت فراہم کرنا چاہیے۔ماقبل ملازمت اساتذہ کرام کے لیے بھی مصنوعی ذہانت سے متعلق کورسسز کو شامل کیا جانا چاہیے۔ اگر اساتذہ کرام مصنوعی ذہانت جیسی ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ نہیں ہوتے تو مستقبل قریب میں اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹیھیں گے۔ دوسری قسط

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.