افتتاحی تقریب پر مبارکباد کے پیغامات

0 80

رپورٹ ۔ رباب ملک
اسلام آباد

ہم احمد سلیم سٹڈی سرکل کی افتتاحی تقریب پر تحریک نافذ اردو لاہور کے اعلی عہدیدران کی طرف سے مبارکباد۔ تحریک نفاذ اردو کی وائس پریذیڈنٹ رباب ملک نے
احمد سلیم سٹڈی سرکل کے افتتاحی سیشن کی کامیابی پر پروفیسر ڈاکٹر حمیرا اشفاق کو پر مبارکباد پیش کی ا نھوں نے کہا کہ سر احمد سلیم محقق ،نقاد مترجم اور عظیم دانشور تھے ان کی علمی بصیرت سے نسل نو کو روشناس کروانا قابل تحسین امر ہے۔ ڈاکٹر حمیرا جیسی ہمہ جہت شخصیت کا اس سٹڈی سرکل کا اہتمام کرنا خوش آئند ہے اس سے نوجوان نسل اور خصوصا طلبہ و طالبات کو سیکھنے کا موقع ملے گا۔ اس موقع پر تحریک نافذ اردو کے چیئرمین ظفر اقبال اپل نے بھی مبارکباد پیش کی اور نیک تمناوں کا اظہار کیا۔ تفصیلات کے مطابق
ادارہ فروغِ قومی زبان، اسلام آباد میں احمد سلیم اسٹڈی سرکل کے زیرِ اہتمام ایک روزہ سیمینار بعنوان “کہانی کیسے لکھیں” کا انعقاد کیا گیا۔ یہ ادبی و فکری نشست معروف محقق، مترجم اور دانشور احمد سلیم کی علمی و فکری خدمات کو خراجِ تحسین پیش کرنے اور ان کی فکر کو نئی نسل تک پہنچانے کے مقصد سے منعقد کی گئی۔

ڈائریکٹر جنرل ادارہ فروغِ قومی زبان، پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیم مظہر مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے شریک ہوئے۔ اپنے خطاب میں انھوں نے احمد سلیم کی فکری جہتوں پر روشنی ڈالی اور کہا کہ احمد سلیم کا تحقیقی و فکری سرمایہ ہمارے علمی ورثے کا اہم حصہ ہے۔ انھوں نے زور دیا کہ نوجوان نسل کو اقبال کی فکر اور احمد سلیم جیسے فکری رہنماؤں کے نظریات سے جوڑنا وقت کی ضرورت ہے۔

سیمینار میں احمد سلیم اسٹڈی سرکل کے قیام کے اغراض و مقاصد پر بھی روشنی ڈالی گئی، جس کا مقصد احمد سلیم کی فکری روایت کو فروغ دینا اور نئی نسل کو تحقیق، ادب اور شعور سے ہم آہنگ کرنا ہے۔

تقریب کی ترتیب کاری نامور ناول نگار خالد فتح محمد نے کی، جب کہ انتظامی ٹیم میں ڈاکٹر غزل یعقوب، ڈاکٹر امجد کلو، ڈاکٹر حمیرا اشفاق اور محترمہ انمول فاطمہ شامل تھیں۔

پروگرام کے دوسرے حصے میں نامور ناول نگار خالد فتح محمد نے نوجوان لکھنے والوں کے لیے ایک تربیتی نشست سے خطاب کیا، جس میں کہانی نویسی کے فنی و تکنیکی پہلوؤں جیسے تخلیقی عمل، کردار نگاری، مکالمہ نویسی اور ادبی اظہار پر سیر حاصل گفتگو کی گئی۔نشست کے دوران مختلف جامعات سے تعلق رکھنے والی طالبات نے کہانی نویسی کے حوالے سے سوالات کیے، جن کے خالد فتح محمد نے نہایت بصیرت افروز اور رہنمائی پر مبنی جوابات دیے۔ انھوں نے لکھنے کے عمل کو ایک مستقل مزاجی، مشاہدے اور گہرے مطالعے کا نتیجہ قرار دیا۔
تقریب کے اختتام پر پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیم مظہر اور خالد فتح محمد نے سیمینار کے شرکاء میں اسناد(سرٹیفیکیٹس) تقسیم کیے گئے۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیم مظہر نے اپنے اختتامی کلمات میں ایسے مطالعاتی حلقوں کی اہمیت پر زور دیا اور ڈاکٹر حمیرا اشفاق و دیگر منتظمین کو ان کی کوششوں پر خراج تحسین پیش کیا۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.