مولوی عبدالقادر راحت زئی کی حسن اخلاق ، خدمات اور کارکنوں کی ان سے محبت

0 265

تحریر : محمد حنیف کاکڑ راحت زئی

جمعیت علماء اسلام کے صوبائی اور قبائلی رہنما مولوی عبدالقادر صاحب بہترین اخلاق اور بہترین صلاحیتوں پر مبنی شخصیت کے مالک ہیں۔ آپکی پوری زندگی حسن اخلاق ، محبت و شفقت سے بھری ہے۔ صوبائی اور قبائلی رہنما مولوی عبدالقادر صاحب جب بھی کوئی بات کرتے ہیں۔ تواس کے لہجے میں ہمیشہ نرمی اور فراخ دلی ہوتی ہے۔ انکے چہرے پر ہمیشہ مسکراہٹ سجا رہتا ہے ۔ ہر ایک کے ساتھ ادب و احترام سے پیش آتے ہیں ۔کسی کی نفرت کا جواب بھی محبت سے دیتے ہیں۔

مولوی عبد القادر صاحب تمام انسانوں کی عزت و تکریم کرنا اپنا نصب العین سمجھتے ہیں۔اپ نے اپنے سیاسی یا زاتی مخالفین کو بھی آج تک برے یا غیر رسمی الفاظ سے یاد نہیں کیا ۔آپ نے اپنی شخصیت، دانائی اور مخلصانہ کوششوں سے جمیعت علماء اسلام سے تعلق رکھنے والے کے ہر کارکن کا دل جیتا ہے۔

اگر ایمان و اخلاص کے ساتھ اعلی اخلاق کسی کو نصیب ہو جائے تو اس کے ذریعہ وہ آسانی سے خالق کی خوشنودی اور مخلوق میں ہردلعزیزی بلکہ دونوں جہاں کی دائمی کامیابی حاصل کرسکتا ہے ۔ عبادات و تعلیمات اسلامی کا لب لباب اخلاق کو سنوارنا اور نکھارنا ہے۔

آپ ہزاروں دلوں کے دھڑکن اور مثالی شخصیت ہیں۔
انسا نوں سے پیار و محبت اور ضرورت مند انسا نوں کی
مددکے عمل کو ہر دین اور مذہب میں تحسین کی نظر سے دیکھا جا تا ہے۔ اور دین اسلام نے تو خدمت ِ انسا نیت کو بہترین اخلاق اور عظیم عبادت قرار دیا ہے۔

انسان کو اشرف المخلوقات کے درجے پر جسد خاکی اور اس میں موجود عقل کی وجہ سے فائز کیا گیا ۔ عقل کی بنیاد پر قدرت نے تقریباً ہر فرد کویکساں مواقع فراہم کئے ہیں تاکہ وہ دی گئی عقل شریف کو استعمال کرتے ہوئے معاشرے اور انسانیت کی خدمت کر سکیں۔ عقل فہم و فراست اللہ کی بنائی ہوئی کائنات کے ہونے کا پتہ دیتی ہے اور اِسے کھوجنے کی کوشش کرتی ہے ۔ ویسے تو اللہ نے اپنی کتاب قرآن کریم میں سب کچھ بتا دیا ہے یوں سمجھ لیجئے کہ کائنات کی تخلیق سے لے کر روزِ محشر تک کے معاملات واضح طور سے بتادیئے ہیں اور یہ تنبہہ بھی کردی کہ تلاش کرلو اور دیکھ لو کہ کیا کچھ ہے اس زمین و آسمان میں اور ان دونوں کے درمیان خلاء میں۔عقل کا صحیح استعمال انسان کو انسانیت کی جانب لے جاتا ہے ۔

گرچہ انسانیت کے درجنوں زاویے ہیں۔ اور ہر زاویے پر سیرحاصل گفتگو کی جا سکتی ہے۔ لیکن ہم اس موضوع کو سمیٹتے ہوئے انسانی خدمت کے متعلق ہمارے معاشرے میں مولوی عبدالقادر صاحب کی صورت میں ایسے شخصیت کا تذکرہ کرتے ہیں۔ جس نے انسانی خدمت کو اپنا نصب العین بنا لیا ہے۔ ریا کاری سے بالاتر , مستحقین کی مدد کرنا فرض العین سمجھتا ہے

مولوی عبد القادر صاحب کی بلا امتیاز سماجی اور علاقائی خدمات کی روداد بہت طویل ہے۔ لیکن اگر میں مختصر طور پر بتا دوں۔ تو مولوی عبد القادر صاحب جمعیت علمائے اسلام میں سرگرم سیاست کیساتھ ساتھ اپنی پوری زندگی میں بے بس, غرباء, لاوارثوں کی ایسی خدمت اور مدد کرتے چلے آ رہے ہیں۔ جنکو وہ جانتا تک نہیں ہے۔ یہ شخص اس کو قطعی نہیں دیکھتا۔ کہ فلاں ضرورت مند کا تعلق کس شہر, کس قصبے, کس قوم یا قبیلے سے ہے۔ ہمیشہ ایسے محتاجوں کی مدد کی جنکو تعلیم کیلیے فیس, علاج کیلیے پیسے نہیں تھے۔ اپ نے راحت ہسپتال کوئٹہ میں ہزاروں غریبوں ، ہتیموں ، بیواؤں کی مفت علاج کروایا ہے،

مولوی عبدالقادر صاحب کی بیش بہا اور فخریہ خدمات ہمارے لیے مشعل راہ ہیں۔ ایسے شخصیات کسی بھی سیاسی جماعت, معاشرے, قوم اور قبیلہ کا قیمتی اثاثہ ہوتا ہے۔ اور یہ یقننا ً کسی مسیحا سے کم نہیں ہوتے۔ ان مسیحائی شخصیات کی قدر اور احترام کرنا ہم سب کا فرض بنتا ہے۔ ان کے انسان دوست تعمیری سوچ کو اپنی شخصیت کا حصہ بنا کر معاشرے کے بڑھتے ہوئی مشکلات پر اتحاد و اتفاق سے قابو پایا جا سکتا ہے۔ ہمیں مولوی عبدالقادر صاحب کی طرح ذاتی نہیں اجتماعی سطح پر مخلوق خدا کی فکر کرنی چاہیے۔ اسی میں ہماری بقاء اور اور پسے ہوئے طبقات کی نجات ہے۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.