مضر صحت خوراک کی فراہمی کی روک تھام یقینی بنائینگے،بلوچستان فوڈ اتھارٹی
بلوچستان فوڈ اتھارٹی نے ملاوٹی ، ناقص و مضر صحت خوراک کی فراہمی کے خلاف جون 2024 میں کی جانے والی کارروائیوں کی تفصیلی رپورٹ جاری کردی۔ رپورٹ کے مطابق جون کے مہینے میں فوڈ سیفٹی ٹیموں نے صوبہ کے مختلف اضلاع میں کل 1446 کھانے پینے کے مراکز اور پراڈکشن یونٹس کی انسپیکشن کی ، فوڈ سیفٹی قوانین کی شدید خلاف ورزیوں پر 4 یونٹس کو سربمہر کیا گیا جبکہ غیر معیاری اشیاء کی فروخت و صفائی کی ابتر صورتحال پر 197 مراکز پر 35 لاکھ سے زائد کے جرمانے عائد کیے گئے ۔ جاری کردہ رپورٹ کے مطابق معمولی نقائص پر 373 فوڈ سینٹرز مالکان کو اصلاحی نوٹسز جاری جبکہ خوردنی اشیاء کے معیار کی تفصیلی جانچ کے لئے 43 فوڈ سیمپل لیبارٹری تجزیہ کیلئے بجھوائے گئے۔ اشیاء خوردونوش کے بہتر معیار کو یقینی بنانے کیلئے صوبہ بھر میں کی جانے والی کارروائیوں کے دوران مراکز و فیکٹریوں سے برآمد شدہ لاکھوں مالیت کی جعلی ، زائد المعیاد اور غیر صحت بخش اشیاء کی بڑی مقدار کو ضبط و تلف کیا گیا۔علاوہ ازیں اتھارٹی کی جانب سے حفظان صحت کے بنیادی اصولوں ، مناسب و موزوں خوراک کے چناؤ کے طریقہ کار، فوڈ سیفٹی کی اہمیت ، کھانے پینے کی اشیاء کے مناسب اسٹوریج اور ناقص اشیاء کے استعمال کے انسانی صحت پر مرتب ہونے والے منفی اثرات بارے تعلیمی اداروں میں آگاہی کی فراہمی کا سلسلہ بھی جاری رہا ۔ ڈائریکٹر جنرل بلوچستان فوڈ اتھارٹی عتیق اللہ خان کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ جعلسازی اور ملاوٹ کرنے والے عناصر کی حوصلہ شکنی کیلئے اتھارٹی کے اقدامات جاری رہیں گے، خوراک کے کاروبار سے منسلک افراد کیلئے مقررہ قوانین پر عمل درآمد لازم ہے۔ صوبائی وزیر خوراک و چیئرمین بی ایف اے کے احکامات پر خوراک کی تیاری سے ترسیل تک تمام مراحل کی کڑی نگرانی کی جارہی ہے۔ عوام کی بہتر صحت کے پیشِ نظر خوراک کے معیار پر ہرگز سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا