مجھے انتہائی افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ ڈیرہ مراد جمالی سبی کی انتظامیہ نااہل ہے، شکیلہ نوید دہوار

2 251

ڈھاڈر (نامہ نگار)بلوچستان نیشنل پارٹی خواتین ونگ کی مرکزی سیکڑیری جنرل و رکن صوبائی اسمبلی بانک شکیلہ نوید دہوار کچھی کے ہنگامی دورے پر پہنچی جہاں کچھی مشکاف کے قبائلی شخصیت وڈیرہ محمد شریف کھوسہ وڈیرہ محد اعظم کھوسہ نے بائی پاس ڈھاڈر میں اپنے سینکڑوں قبائلی عمائدین کے ساتھ تبارک استقبال کیا اس موقع پر بی این پی کے مرکزی کسان کونسلر میر نزید احمد کھوسہ آغاالطاف حسین احمد زئی کچھی کے ضلعی صدر ادا کریم بلوچ جنرل سیکٹریری علی مراد کرد سینئر نائب صدر میر الطاف بلوچ مرکزی کونسلر امین دانش بلوچ وڈیرہ مقبول کھوسہ سبی کے ضلعی صدر واجہ یعقوب بلوچ دیگر کثیر تعداد میں پارٹی ورکر موجود تھے رکن صوبائی اسمبلی شکیلہ نوید دہوار کو وڈیرہ محمد شریف کھوسہ نے سیلاب سے متاثرہ علاقہ مشکاف شہر کا دورہ کروایا ولڈ بنک نے مشکاف شہر کے مقامی لوگوں کو اعتماد لیئے بغیر ڈیم کی تعمیر جو موجودہ چند ہی کیسیک کے سیلابی ریلہ نے ناقص میٹرل سے تعمیر ہونے والے موجودہ ڈیم کی خستہ حال کا دورہ بھی کروایا اس موقع پر رکن صوبائی اسمبلی بانک شکیلہ نوید دہوار نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ قائد پارٹی سردار اختر جان مینگل نے پارٹی کے ایم این اے اور ایم پی اے کی خصوصی ٹیم تشکیل دی ہے کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا جائے میرا دورہ ڈیرہ مراد جمالی اوستہ محمد جعفرآباد سبی اور بولان کچھی کا ہے مجھے انتہائی افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ ڈیرہ مراد جمالی سبی کی انتظامیہ نااہل ہے سیلاب سے متاثرین کو اب تک کوئی ریلیف راشن فنڈ تقسیم نہیں کیا گیا لوگ کے گھروں میں ابھی تک پانی کھڑا ہے مخصوص لوگوں تک راشن تقسیم کیا جا رہا ہے امدادی سرگرمیاں بہت ہی سست راوی کا شکار ہے سیلاب سے متاثر ہونے والوں کی تعداد بہت زیادہ ہے لیکن انتظامیہ ریلیف فراہم کرنے دلچسپی نہیں لے رہی ہے سبی کے ڈپٹی کمشنر جو کہ پنجاپ سے ہو کر آئے شاہد وہ صوبے کی راویات کو بھول چکے ہیں اب تک انکے ذہن سے پنجاپ کی ہوائیں دوڑ رہی ہے سبی کے گاوں دہپال میں سیلاب متاثرین کی تعداد 50 سے زیاد ہے لیکن ڈی سی نے تین گھروں میں ریلیف راشن ٹینٹ فراہم کیا ہے انتہائی افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ سبی کے کئی دیہاتوں میں لوگوں کے گھروں میں اب تک پانی کھڑا ہے اس حوالے سے بھی کوئی اقدامات نہیں کیئے گیے ہیں لوگ اپنی مدد آپ کے تحت اپنے گھروں کا پانی نکال رہے ہیں رکن صوبائی اسمبلی بانک شکیلہ نوید دہوار نے کہا بی این پی صوبے کی عوام کو کسی گھڑی تنہا نہیں چھوڑے گی سیلاب سے متاثرہ علاقے کے لوگوں کے مسائل کو مرکز کے ایوانوں تک پہنچائیں گے ان کے حل کے لیئے جدوجہد جاری رکھیں گے انہوں نے کہا پی ڈی ایم اے کی جانب سے بھی کوئی خاطرخواہ اقدامات نہیں کیئے گئے ہیں لوگ اب تک بے یارو مدد گار بیٹھے ہوئے ہیں کئی علاقوں کا زمینی راستہ بھی منقطع ہوا پڑا ہے کوئی متبادلہ راستہ بن کر نہیں دیا جا رہا ہے اس حوالے سے معتلقہ محکموں نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے انہوں نے کہا صوبے کے وسائل کو بے دردی کے ساتھ لوٹا جا رہا ہے سیلاب سے متاثرہ عوام کے لیئے آنے والے راشن کو مخصوص لوگوں کو تقسیم کیا جا رہا ہے جس کی شدید الفاظ میں مزمت کرتی ہوں انہوں نے کہا ولڈ بنک کی جانب سے کچھی کے علاقے مشکاف شہر میں تعمیر ہونے والا ڈیم کچھ ہی کیسک کے پانی نے خستہ حال کر دیا ہے ڈیم کی تعمیر سے قبل مشکاف کے مقامی لوگوں کو اعتماد میں نہیں لیاگیا ہے جس کی وجہ سے مشکاف ڈیم خستہ حال ہوچکاہے جس میں ناقص میٹرل استعمال کیا گیا ہے اس حوالے سے معتلقہ حکام سے نوٹس لینے مطالبہ کرتی ہوں ایک سوال کے جواب میں رکن صوبائی اسمبلی بانک شکیلہ نوید دہوار نے کہا لاپتہ افراد کے لااحقین کی آواز کو بلند کرنے والے پہلی آواز بی این پی ہے ہماری پارٹی کے ایم پی اے ایم این اے لاپتہ افراد کی جدوجہد میں شانہ بشانہ کھڑی ہے صوبائی حکومت سے لیکر مرکزی حکومت کے ایوانوں میں اپنے صوبے کے لاپتہ افراد کی آواز بنی ہوئی ہے جبکہ ہماری پارٹی کے خلاف بہت سی باتیں کی جاتیں ہیں ہم نے ہمیشہ صوبے کے لوگوں کے قومی حقوق کی بات کی ہے انہوں نے کہا پارٹی نے سیلاب متاثرین کی امداد کے لیئے مختلف علاقوں کوئٹہ خضدار کراچی میں امدادی کیمپس لگائے گیے ہیں امدادی کیمپس میں پارٹی کے ایم پی اے ایم این اے نے اپنی تنخواہیں امداد کی ہیں بہت جلد صوبے کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پارٹی قیادت میں امدادی سرگرمیاں شروع کرے گی انہوں نے کہا عوام کا حکومتی اقدام سے اعتماد کھو چکا ہے ۔

You might also like
2 Comments
  1. roosula says

    Are Levitra and Viagra Affected by Food buy cialis pills

  2. wahtavano says

    priligy buy They work by inhibiting an enzyme that may reduce the potency of an erection

Leave A Reply

Your email address will not be published.