پاکستان آرمی اور ایف سی بلوچستان کاسول انتظامیہ کے ہمراہ سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری

0 327

پاکستان آرمی اور ایف سی بلوچستان کاسول انتظامیہ کے ہمراہ سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری

پاکستان آرمی ،ایف سی بلوچستان اور ضلعی انتظامیہ کی سیلاب سے متاثرہ اضلاع بشمول نصیر آباد ، جھل مگسی، آواران،بولان ، خضدار، قلات ، ڈیرہ مراد جمالی، چمن ، نوشکی ، اوتھل ، بیلہ ، حب ، ڈیرہ بگٹی، قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ، چمن،ژوب صحبت پور و دیگر علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔
پاکستان آرمی اور ایف سی بلوچستان کی جانب سے نصیر آباد کے علاقوں

بارون ، ربی تحصیل چتھر ، بیدر پل سے ہیلی کاپٹر اور کشتیوں کے ذریعے سیلاب میں پھنسے افراد کو ریسکیو کرکے ریلیف کیمپس اور محفوظ مقامات پرمنتقل کیا گیا ہے۔ پورے بلوچستان میں سیلاب سےمتاثرہ علاقوں میں 22 ریلیف کیمپس قائم کیے ہیں۔

اس کے علاوہ 1006 سیلاب متاثرین کو ریلیف کیمپس اور ان کی پناہ گاہوں میں پکا ہوا کھانا، 1,434 متاثرین کو راشن کے پیکٹس ریلیف کیمپس اور پناہ گاہوں میں فراہم کیے ہیں۔ جس میں آٹا، دالیں، چاول، چینی، کوکنگ آئل ، پانی اورجوس کے کارٹن وغیرہ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ گرم ملبوسات ،جوتے ،ٹینٹ اورلحاف وغیرہ بھی مستحق لوگوں میں تقسیم کیے گئے ہیں۔
سیلاب زدگان کے لیے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مختلف سیلاب زدہ علاقوں میں پاکستان آرمی، ایف سی بلوچستان اور پی ڈی ایم اے کی جانب سے 72 فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد کیا گیا جہاں 1،462 مریضوں کو مفت طبی امداد اور ادویات فراہم کی گئی ہیں۔
ذرائع آمدورفت کی جلد بحالی کے لیے سول انتظامیہ اور پاکستان کی مسلح افوج کی جانب سے شاہراوں اور پلوں کی مرمت کا کام بھی تیزی سے جاری ہے۔ N-65 شاہراہ کا کام پنجرہ پل پر مکمل کرکے سڑک کو ٹریفک کے لیے کھول دیاگیا ہے۔ جبکہ دیگر شاہراوں اور پلوں کی بحالی کا کام بھی تیزی سے جاری ہے۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.