مولانا حنیف رح! آپ ہمارے دلوں میں رہتے ہو
تحریر :غلام محمد (جیایمخان)
28ستمبر 2019 کو جو واقعہ ہوا یقیناً وہ ایک دردناک واقعات میں شمار ہوتا ہے واقعہ 4بجے شہید اسلام حضرت اقدس مولانا محمد حنیف شہید رح کے آفس کے سامنے پیش آیا اس دردناک واقعہ میں معمولی شخص کو ٹارگٹ نہیں کیا بلکہ اِس واقعے میں پورے بلوچستان کا سرمایہ مظلوم اور بے بس عوام کا حقیقی غمخوار کو ایک بم دھماکے سے ٹارگیٹ کیا واقعہ مولانا محمد حنیف شہید رح کے آفس کے سامنے فکس شام 4بجے کو پیش ہوا اس ظالم شام کو میری زندگی کا ایک ہولناک شام تھی 30 :4بجے کا وقت تھا سوشل میڈیا پر آئن لائن ہوا تو اچانک یہ دل دوزخبر دیکھنے کو ملی کہ جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنما مولانا محمد حنیف رح آپنے آفس سے نکلتے ہوئے بم دھماکے کا نشانہ بنے اور شدید زخمی حالت میں چمن سول اسپتال منتقل کر دیا گیا اور ہم ابھی اپنے اس خیرخواہ اور محسن کی صحتیابی اور طویل زندگی کیلئے دست دعا تھے اس دوران ایک اور دردناک خبر دیکھنے کو ملی کہ مولانا حفظہ الله سے رحمت الل؟ہوگئے اس خبر کو تسلیم کرنے کیلئے دل اور دماغ تیار نہیں تھے اور آپنے کانوں پر یقین نہیں آرہا تھا کہ آخر یہ کس نے کیا کیوں ؟ یہ کیسے ممکن ہے کہ ہنستا مسکراتا چہرہ ایک دم بن بتائے رخصت ہوجائے گا بیٹھے بیٹھے جسم سن ہوگیا آنکھوں سے
آنسو کے قطرے بے اختیار بہہ پڑے غمزدہ فکر اور آفسردہ سوچ میں شہید اسلام شہید جمعیت حضرت مولانا محمد حنیف شہید رح کے ماضی کے طوفانی کار کے ساتھ آپنی قوم وطن کے خدمت کیلئے ایسے پیش رہتے تھے کہ شاید اس دور میں کوئی ماں کا بیٹا بھی اتنی جانقشانی کے ساتھ کام نہ ؟آئے حضرت اقدس فقیہ امت حضرت مولانا مفتی محمود صاحب رح کے مخلص سپاہی قائد جمعیت علمائے اسلام قائد ملت اسلامیہ حضرت مولانا فضل الرحمان صاحب ساتھ دست راست تھے جمعیت علمائے اسلام کے صف اول کی قائد تھے جمعیت علمائے اسلام کا جلسہ یا جلوس منعقد ہوتی تھی تو بڑے بڑے ہجوم میں شہید اسلام مولانا محمد حنیف شہید رح کا نام ایک ملکوتی طائر اہل حق کے مزائل کے کے طور جلسوں اور مجلسوں کو تش فشائی میں تبدیل کرنے کیلئے اکیلے پورے جلسے اور اسٹیج جو قابو کرنے میں کامیاب ہوتا تھا اور شہید اسلام حضرت مولانا محمد حنیف شہید رح ایک ممتاز عالم دین کے ساتھ ساتھ ایک آمن پسند قبائلی شخصیت بھی تھے جسکی خدمات اور اقدامات صرف بلوچستان تک نہیں بلکہ پاکستان کے قومی سطح پر اور ہمسایہ ملک آفغانستان کے عوام میں بھی مقبولیت کی فضاء میں بلوچستان بھر اضلاع میں چالیس سال تک جمعیت علمائے اسلام کے فلیٹ فارم سیغریب اور بے
بس عوام کا ترجمانی کیا جہاں بھی عوام کو کوئی مشکل درپیش ہوتا تو شہید اسلام حضرت مولانا محمد حنیف شہید رح نے صف اول کا کردار ادا کرتا تھا اسکے علاوہ وہ قبائلی اور سرکاری پر شہید اسلام نے بے تحاشا جدمات کئے جس کا واضح مثال اکے شہادت کے بعد عوام کی منظر آفسردگی اور غم بازی سے عیاں ہے کہ دو سال پورے ہونے کے باوجود پاکستان اور افغانستان سے تعزیت کیلئے علمائے کرام قبائلی عمائدین اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے اشخاص جانشین شہید اسلام حضرت مولانا مفتی محمد قاسم صاحب کے پاس تشریف لاتے ہیں اور شہید اسلام حضرت مولانا محمد حنیف شہید رح کی مثال زندگی کے مثالی خدمات اور اقدامات سہراتے ہی شہید اسلام کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں صرف جمعیت علمائے اسلام پاکستان نہیں بلکہ دیگر مذہبی اور سیاسی پارٹیوں میں بھی انتہائی سیاسی بصریت کی بدولت سے مقبول ترین لیڈر سمجھے جاتے تھے شہید اسلام حضرت مولانا محمد حنیف شہید رح جیسے آمن پسند محبت وطن لوگ روز مائں نہیں جیتی ہمیں زندگی میں انکی قدر کرنی چاہئے زندگی
میں قدر نہیں کی مرنے کے بعد ہمارے پلے رونے کے علاوہ اور کچھ رہا نہیں __28_2021 کو شہید کی دوسری برسی منائی جارہی ہے بظاہر فراق کے دو سال گز گے مگر شہید اسلام حضرت مولانا محمد حنیف ششہید رح ہمارے دلوں میں انکی یادیں آج تک زندہ ہے اپنی خوشیوں کے محفل اور غم کی بیٹھک میں آج بھی انکی کمی شدت سے محسوس کر رہے ہیں آنکھیں اس کی دیدار کیلئے ترس رہی ہیں اور کان ان کیلئے دو بول سننے کیلئے بیتاب ہے مگر دنیا کا اصول کچھ اس طرح ہے جو یہاں سے کوچ کرگیا پھر وہ واپس نہیں آتا وہ ہمارے دعاؤں کا محتاج ہوگا باری تعالی سے یہی ہے اس کے قاتلوں کو دنیا میں رسوا کرے اور شہید اسلام شہید جمعیت علمائے اسلام شہید مسلم امت حضرت اقدس مولانا محمد حنیف شہید رح کی درجات بلند فرمائے