سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ! اسلم رئیسانی کے خلاف انتخابی عذرداری خارج

0 53

سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ! اسلم رئیسانی کے خلاف انتخابی عذرداری خارج

سپریم کورٹ آف پاکستان نے بلوچستان کے صوبائی حلقہ 37 مستونگ سے جمیعت علمائے اسلام (ف) کے کامیاب امیدوار نواب اسلم رئیسانی کے خلاف انتخابی عذرداری کو تکنیکی بنیادوں پر خارج کر دیا۔

جسٹس شاہد وحید کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے اس کیس کی سماعت کی جس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار سردار نور احمد بنگلزئی نے الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ بنگلزئی نے مبینہ دھاندلی کے الزامات لگاتے ہوئے دوبارہ گنتی کی درخواست کی تھی۔

درخواست گزار کے وکیل وسیم سجاد نے دلائل دیے کہ مستونگ کے حلقے میں مسترد ووٹوں کی تعداد بہت زیادہ ہے، اور یہ ووٹس جیت اور ہار پر براہ راست اثرانداز ہو رہے ہیں۔ تاہم، الیکشن کمیشن نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کو مسترد کر دیا تھا۔

سماعت کے دوران، جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ معاملہ بالکل مختلف ہے اور درخواست ناقابل سماعت قرار دی جا چکی ہے کیونکہ درخواست میں لگایا گیا بیان حلفی مصدقہ نہیں تھا۔ وکیل نے وضاحت کی کہ بیان حلفی اوتھ کمشنر کی تصدیق کے ساتھ فراہم کیا گیا تھا، لیکن جسٹس شاہد وحید نے کہا کہ اوتھ کمشنر نے اس کی ضابطے کے مطابق تصدیق نہیں کی، اور گواہوں کے بیانات بھی درست طور پر نہیں لگائے گئے۔

عدالت نے واضح کیا کہ اگر بیان حلفی تصدیق شدہ نہ ہو تو ایسی درخواستیں الیکشن ٹربیونل میں ناقابل قبول سمجھی جاتی ہیں۔

اختتاماً، سپریم کورٹ نے درخواست خارج کرتے ہوئے کہا کہ طے شدہ اصولوں کے مطابق بیان حلفی کی تصدیق ضروری ہے، اور اس کے بغیر درخواستوں کو منظور نہیں کیا جا سکتا۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.