بھارت، مودی سرکار میں ہندو ازم کا پرچار، مسلمانوں پر بہیمانہ تشدد کا نیا واقعہ ،وڈیو وائرل

0 239

نئی دہلی بھارت میں پر ہجوم تشدد (موب لنچنگ)کا ایک اور افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جس میں انتہا پسند جنونی ہندوئوں نے دو درجن افراد کو سڑک کے کنارے گھٹنوں کے بل بٹھا کر ہندو آنہ نعرہ گئو ماتا کی جے لگوایا اور انہیں بہیمانہ تشدد کا بھی نشانہ بنایا۔بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق مدھیا پردیش میں پیش آنے والے واقعہ میں کھانڈوا ڈسٹرکٹ کے ایک گائوں میں جنونی ہندوئوں نے جانوروں کو لے جانے والے بیوپاریوں کو روک کر انہیں سڑک کے کنارے رسیوں سے باندھا اور پھر گھٹنوںکے بل بٹھا کر ہندوآنہ نعرے لگوائے۔حسب معمول تشدد کا نشانہ بنانے کی موبائل فون سے وڈیو بنائی گئی جو سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر وائرل ہوگئی ہے۔رپورٹ کے مطابق وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سفید شرٹ میں ملبوس شخص باقاعدہ ہدایت دے رہا ہے کہ فلمبند کرتے ہوئے ہر شخص کا چہرہ قریب سے فلمایا جائے جب کہ وہاں دو گارڈز بھی کھڑے دکھائی دے رہے ہیں۔رپورٹ کے مطابق جس جگہ یہ واقعہ پیش آیا وہاں سے صرف تین کلومیٹر کی دوری پر پولیس اسٹیشن قائم ہے لیکن مظلوموں کی مدد کے لیے حسب معمول کوئی نہیں آیا۔پولیس نے اس ضمن میں موقف اپنایا ہے کہ جانوروں کو لے جانے والے بیوپاری تاحال یہ ثبوت پیش نہیں کرسکے ہیں کہ وہ جانور انھی کے تھے لیکن جو کچھ بیوپاریوں کے ساتھ کیا گیا اس پر وہ خاموش ہے۔بھارت میں تسلسل کے ساتھ مسلمانوں پر انسانیت سوز بھیانک مظالم ڈھانے کا سلسلہ جاری ہے اور تاحال اس ضمن میں کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے جس کی وجہ سے انتہا پسند جنونی ہندوں کے حوصلے روز بروز بڑھتے جارہے ہیں۔پرہجوم تشدد کے ذریعے مسلمانوں کی جانیں بھی لی جا چکی ہیں اور ان سے جان بخشی کے لیے ایسے افعال بھی سرزد کرائے گئے ہیں جو مذہبا حرام کے ضمرے میں آتے ہیں۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.