کارکردگی رپورٹ سٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی

1 205

تحریر: (نعمان شفیق)

موسمےاتی تغےر کے تناظر مےں دنےا مےں اس وقت قدرتی آفات نہاےت سرعت کے ساتھ وقو ع پذےر ہو رہے ہےں ۔ےہ خطہ جغرافےائی اعتبار سے ہر قسم کی قدرتی آفات کی زد مےں ہےں۔بالخصوص خطے مےں بھارتی جارحےت اور لائن آف کنٹرول پر آئے روز بلا اشتعال فائرنگ کے نتےجہ مےں ےہ خطہ ہر وقت بد امنی کا شکار رہتا ہے۔ آزاد کشمیر میں سال 1992ءمیں تباہ کن سیلاب کے بعد سال 2005ءمیں رونما ہونے والے زلزلہ کی تباہ کاریوںاورافسوسناک واقعات کے بعد بھی طوفانی بارشوں، سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ، گلیشیئرز اور زلزلہ وغیرہ جیسی قدرتی آفات کے نتیجہ میںمالی و جانی نقصانات کا سامنا رہا ہے۔دنیا بھر میں موسمیاتی تبدیلیوں کی بناءپرغیر معمولی بارشوں، خشک سالی، سیلاب، گلیشیئرز کا پگھلنااور لینڈ سلائیڈنگ جیسی قدرتی آفات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ ضرورت اس امر کی بھی تھی کہ قدرتی آفات کی تباہ کن اثرات سے محفوظ ہونے کے لئے ضروری اقدامات اوراحتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں۔ 2005کے تباہ کن زلزلہ کے بعد قومی سطح پر نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا گیا جبکہ صوبائی سطح کی طرز پرسال 2008ءمیںآزاد جموں و کشمیر میںبھی سٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (SDMA)کاقیام عمل میں لایا گیا۔اُس وقت سے لے کر آج تک مختلف قدرتی آفات کے مضمرات و اثرات کو کافی حد تک زائل کرنے کی خاطر تخفیف و تیاری( Mitigation Measures and Preparedness)کو یقینی بنانے کے لئے ذمہ دار ادارہ کے طور پر کام کر کے اپنی افادےت کو ثابت کرواےا ہے۔ مذکور ہ ادارہ کا قیام آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے منظور شدہ قانون ”آزاد جموں وکشمیر ڈیزاسٹر مینجمنٹ“ ایکٹ 2008 کے تحت عمل میں لایا گیا ہے۔

حالیہ اقدامات/ استعدادکار میں اضافہ
ریاستی سطح پرکئی دیگر ضروری اقدامات کے علاوہ سٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے تحت ایمرجنسی آپریشن سنٹر (EOC) کا قیام عمل میںلائے جانے کے بعد آزاد کشمیر کے دیگر اضلاع میں بھی ایمرجنسی اوپریشن سنٹر ہاءکو قیام میںلائے جانے کےلئے اقدامات مکمل کےے جا چکے ہیں۔ورلڈ بینک کے پراجیکٹ DCRIPکے تحت تمام اضلاع میں ڈسٹرکٹ ایمرجنسی اوپریشن سنٹر ز(DEOCs)قائم کےے جا چکے ہیں اور حال ہی میںجملہ اضلاع کے DEOCsمیں سٹاف بھی تعینات کیا چکا ہے۔ اضلاع کی سطح پر آفات سماوی کے بہترےن انتظام و انصرام کے لئے DCRIPکے تحت54 اسامےوں کی تخلےق بھی کی گئی تھی۔ ان ہنگامی مراکز میںکسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے اطلاع حاصل کرنے اور متعلقہ ایجنسیز اور متعلقہ محکموں،اداروںسے رابطہ کرنے کی ضروری سہولیات مہیا کی جا چکی ہیں۔ اس طرح ادارہ ہذا کی Capacity/کارگردگی میں خاطر خواہ اضافہ ہو ا ہے۔ان آسامیوں کی پراجیکٹ کے دوران ہی نارمل میزانیہ پر منتقلی حکومت کی SDMAکی استعداد کار کو بڑھانے میں حکومت کی سنجیدگی کا واضح ثبوت ہے۔رےسکےو1122 راولاکوٹ اور جہلم وےلی کو نارمل مےزانےہ پر منتقل کےا جا چکا ہے ۔ سال 2019ءمیں پانچ بڑی آفات رونما ہوئےں جس میں LOCکی صورتحال و نقل مکانی ، لیسواءکلاﺅڈ برسٹ، زلزلہ میرپور و بھمبر، نیلم ویلی برفانی تودہ جات جیسی صورتحال کے بعد ، مورخہ 27فروری 2019کے بعدایمرجنسی، COVID-19 وقوع پذیر ہوئیں جس میں ادارہ ہذا نے نہاےت مستعدی اور جانفشانی کے ساتھ کام کیا۔اور حکومت کی نیک نامی میں اہم کردار ادا کیا۔کرونا ایمرجنسی کے علاوہ تمام آفات کے لئے ادارہ اہذا نے کوئی اضافی فنڈز حاصل نہےں کےے بلکہ ان آفات کی تخفےف و تیاری کے لئے اپنے بجٹ سے ہی رقم فراہم کی۔حالیہ ایمرجنسی COVID-19میں آزاد کشمیر میں جملہ قائم شدہ قرنطینہ سنٹرز کے انتظام و انصرام کے لئے حسب ڈیمانڈجملہ ڈپٹی کمشنرزاضلاع/ چیئرمین DDMAsرقم 13300000/-فراہم کی۔ اس کے علاوہ COVID-19سے حفاظتی اقدامات کے لئے مبلغ3896800/-روپے سے حفاظتی سامان (ماسک ، واک تھرو سینی ٹائزیشن گیٹ ، تھرمو میٹرز ) خرید کرتے ہوئے محکمہ صحت عامہ سمیت آزاد جموں وکشمیر کے جملہ محکمہ جات کو فراہم کےے گئے ۔ اس کے علاوہ لائن آف کنٹرول پررہائش پذیرا ٓبادی جو بھارتی جارحیت سے متاثر ہوتی رہتی ہے کے لئے امدادی سامان بروقت مہیا اور روانہ کیا جا تا ہے۔لیسو اطوفان (Cloud Burst)کے متاثرین کے لئے KSریلیف کے ساتھ NDMAکی وساطت سے باہمی رابطہ کاربڑھایا گیا ۔KSریلیفنے متاثرین کی بحالی و تعمیر نو کے لئے مکانات(135 )،سکول (04 ) ،مساجد( 03)، BHU(01)اورواٹر سپلائی سکیم (03)کی تعمیر کے لئے رضامندی ظاہر کی۔ 25خاندانوں کو حکومت نے متبادل زمین فراہم کر دی ہے اور مطابقاً KSریلیف کو تعمیرات کے لئے آگاہ کر دیا ہے۔ آزاد کشمیر کے تین اضلاع ، ضلع نیلم باغ، حویلی، میں ریسکیو 1122سروس موجود نہیں تھی۔

مالی سال 2020-21میں ان تین اضلاع میں ریسکیو 1122کے قیام کی منظوری کے بعد ریسکیو کے قیام اور سٹاف کی تعیناتیوں کا عمل جاری ہے جبکہ ان اضلاع میں ریسکیو سروسز کے لئے سازو سامان اور آپریشنل گاڑیاں خرید کی گئی ہیں۔ ورلذ بینک کے تعاون سے خرید کردہ وینٹی لیٹر کی سہولیات سے مزین 5عدد جدید ایمبولینسز ریسکیو سروسز میں شامل کی جا چکی ہیں۔لنگرپورہ کے مقام پر تین سے پانچ ہزار میٹرک ٹن سٹوریج کی صلاحیت رکھنے والا منفرد نوعیت کا وئیر ہاﺅ س جو کہ انٹرنیشنل معیار کی حیثیت کا حامل ہے،WFPکے تعاون سےتکمیل کے آخری مراحل میں ہے جس سے کسی بھی ایمرجنسی کی صورتحال میں آزاد جموں وکشمیر کے جملہ اضلاع کو لاجسٹک سپورٹ باآسانی دی جا سکے گی۔ سٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی ہمہ وقتی کسی بھی ایمرجنسی کی صورتحال میں عوام کی خدمت میں مصروف عمل رہتا ہے۔ مثال کے طور پر زلزلہ میرپور ، بھمبر کے دوران ادارہ نے سرچ و ریسکیو اور یلیف جیسی سرگرمیوں میں نمایاں طور پر خدمات سرانجام دے کر عوام میں اعتماد پیدا کیا۔ ادارہ ہذا نے اپنے قیام سے اب تک مختصر وقت میں آزاد جموں وکشمیر کی عوام میں ہمیشہ مشکل کی گھڑی میں ساتھ دے کر نہ صرف حکومت کی ساکھ کو بہتر بنایا بلکہ عوام میں اپنے لئے بہترین اعتماد کے ساتھ پذیرائی حاصل کی۔ SDMAخدمات و انتظامات سے متعلق محکمہ ہے جو آزاد کشمیر کی عوام کی خدمت ایسی صورت میں کرتا ہے جبکہ انہیں مدد کی شدید ضرورت ہوتی ہے۔ SDMAاپنی تنظیم ساز ی اور موثر اور قابل عمل درآمد منصوبہ بندی کے ساتھ ساتھ آئے رو ز چھوٹی بڑی قدرتی آفات یعنی آگ، سیلاب ، ٹریفک حادثات اور برفانی تودہ گرنے کے نتیجہ میں جانی و مالی نقصانات سے لوگوں کو بچانے کے لئے ڈپٹی کمشنرز /ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز کے توسط سے ایمرجنسی سروس 1122کے علاوہ Logistic Supportفراہم کرنے میں بھرپور انداز سے مصروف عمل ہے۔یہاں یہ امر توجہ طلب ہے کہ آزاد کشمیر میں قدرتی آفات کے ظہور پذیر ہونے میں بڑھتے ہوئے رججان اور موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کی بناءپر SDMAکی موثر انداز میں تنظیم ساز ی اور مالی وسائل کی فراہمی ایک چیلنج کے طور پر لیا جانا ازبس ضروری ہے ۔اس ادارے کی اہمیت و افادیت نہ تو انکار کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی اس کی استعداد کار بڑھانے سے چشم پوشی کی جا سکتی ہے ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ اس ادارے کو Human Resourceاور مالی وسائل فراہم کئے جائیں ۔اس مقصد کے لئے آئندہ بجٹ میں ادارہ کے لئے موجودہ مالی وسائل میں اضافہ اور مجوزہ تنظیم سازی و استحکام کے لئے اقدامات اٹھائے جانے کی تجاویز پیش کی جا رہی ہیں۔

You might also like
1 Comment
  1. […] آباد(ڈیلی صحافت کوئٹہ ویب ڈیسک )نیلم جہلم ڈیم کی تعمیر کئی برس قبل مکمل ہو جانے کے باوجود آج بھی بجلی […]

Leave A Reply

Your email address will not be published.