ہرنائی زلزلہ میں سرکاری اعداد و شمار حقائق کے برعکس ہیں،امداد حکومت کی بجائے ضلعی انتظامیہ کے ذریعے کی جائے تاکہ حق دار کو اس کا حق ملے نورمحمد دمڑ

0 121

کوئٹہ:صوبائی وزیر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ /واسا حاجی نورمحمد دمڑ نے کہا ہے کہ ہرنائی زلزلہ میں تقریباً50افراد جاں بحق جبکہ حکومتی اعداد شمار سے تین گناہ زیادہ لوگ زخمی ہوگئے ہیں زلزلہ متاثرین کی بحالی کیلئے وفاقی صوبائی حکومتیں ملکی وغیر ملکی ڈونرز ادارے اور مخیر حضرات اپنا کردار ادا کرے زلزلے سے جاں بحق افراد کیلئے فی فرد30سے40لاکھ روپے اور گھروں کی بحالی کیلئے چالیس لاکھ روپے کی امداد کا اعلان کیا جائے ہرنائی کے عوام کو مشکل کے اس گھڑی میں محب الوطن پاکستانیوں کے تعاون کی اشد ضرورت ہے سیلاب زدگان کی طرز پر پانچ سے چھ ہزار روپے امداد مذاق کے مترادف ہے حکومت بلوچستان معاملے کو سنجیدہ لے کر اقدامات اٹھائیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا حاجی نورمحمد دمڑ نے کہا کہ بلوچستان کے مختلف علاقوں کی طرح ضلع ہرنائی میں بھی 7اکتوبر کی شب 3بجے کر ایک منٹ پر شدید زلزلہ آیا جس کی وجہ سے سینکڑوں کی تعداد میں لوگ متاثر ہوئے ہیں زلزلے سے جاں بحق وزخمی ہونے والوں کی حکومتی اعداد وشمار حقائق برعکس ہے میں اُس دن خود ہرنائی میں تھا جگہ جگہ کلی کلی جاکر زلزلہ کی صورتحال کا جائزہ لیا انہوں نے کہا کہ زلزلے سے ایسے محلے تھے جو پورے کے پورے منہدم ہوئے تاہم ہرنائی میں موسم گرم ہونے کی وجہ سے اکثر لوگ باہر سوتے ہیں جس کی وجہ سے بڑے پیمانے پر انسانی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم لوگوں کو بڑے پیمانے پر مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے انہوں نے کہا کہ ہرنائی کے لوگ غریب ہے انہوں نے اپنے پیاروں کو رپورٹ کیے بغیر دفن کیا ہے جس کی وجہ سے میں کہتاہوں کہ جتنے سرکاری اعداد وشمار اموات کے بتائے جارہے ہیں یہ حقائق کے برعکس ہے اب تک زلزلے سے 50افراد جاں بحق جبکہ زخمیوں کی تعداد تین گناہ ہے انہوں نے وفاقی صوبائی حکومتیں ملکی وغیر ملکی ڈونرز ادارے اور مخیر حضرات سے اپیل کی کہ ہرنائی کے عوام کی داد رسی کی جائے انہوں نے کہا کہ ڈیڑھ سال قبل ہرنائی میں سیلاب کی وجہ سے 300سے زائدمقام متاثر ہوئے تھے جس پر میں نے حکومت بلوچستان کو اس بابت نہ صرف اپنے پیڈ پر بلکہ ڈپٹی کمشنر کی جانب سے بھی بار ہا مسائل کی نشاندہی کی سیلاب سے کسی شخص کا مکان اگر تباہ ہوجائے تو کم ازکم 20سے 25لاکھ تعمیر پر لاگت آئے گی لیکن حکومت بلوچستان کی جانب سے 300متاثرین کیلئے اعلان صرف اخباری بیان تک محدود رہا میرے بار بار یاد دہانی پر 5ہزار روپے منظور کئے گئے ہرنائی کے لوگ قبائلی ہے وہ غریب ضرور ہے لیکن بھکاری نہیں 5ہزار روپے دینا مذاق کے مترادف ہے انہوں نے کہا کہ ہرنائی زلزلے کے متاثرین سے سیلاب زدگان جیسا رویہ نہ اپنا جائے سنجیدہ اقدامات اٹھائے جائیں زلزلہ قدرتی آفت ہے جس کیلئے ہم سب کو ایک قوم بن کر متاثرین کی مدد کرنی چاہیے انہوں نے کہا کہ امداد حکومت کی بجائے ضلعی انتظامیہ کے ذریعے کی جائے تاکہ حق دار کو اس کا حق ملے انہوں نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ زلزلے سے جاں بحق افراد کیلئے فی فرد30سے40لاکھ روپے اور گھروں کی بحالی کیلئے چالیس لاکھ روپے کی امداد کا اعلان کیا جائے۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.