ایک ہفتے میں اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں 50 کروڑ ڈالر کی کمی
اسلام آباد (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءاسد عمر نے کہا ہے کہ گزشتہ ہفتے اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں 50کروڑ ڈالر کی کمی ہوئی، نجی بینک کے ذخائر میں بھی 10کروڑ ڈالر کی کمی ہوئی ہے، پی ٹی آئی حکومت جانے کے بعدزرمبادلہ کے ذخائر میں ساڑھے 7ارب ڈالر کمی ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ حکومت کی تبدیلی کی قیمت قوم ادا کر رہی ہے، زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کی وجہ سے روپے کی قدر تیزی سے گر رہی ہے۔ادھر اقتصادی سروے کے مطابق تحریک انصاف حکومت کے آخری سال میں فی کس آمدنی 1798 ڈالرز کی بلند ترین سطح پر پہنچی، ملکی معیشت کا کل حجم 383 بلین ڈالرز ہو گیا، ملکی معیشت نے کورونا وباءکے باوجود بحالی کی طرف پیش قدمی جاری رکھی، ٹیکس محصولات میں 28 فیصد، ایکسپورٹس میں 27 فیصد، ترسیلات زر میں 7 فیصد اضافہ ہوا، بے روزگاری کی شرح میں کمی آئی۔اقتصادی سروے کے مطابق رواں مالی سال یعنی تحریک انصاف حکومت کے آخری مالی سال کے دوران ملک کی شرح نمو 5.97 فیصد، فی کس آمدنی 1798 ڈالر، زراعت کے شعبہ کی شرح نمو 4.4 فیصد، صنعتی شعبہ کی نمو 7.2 فیصد، تعمیراتی شعبہ کی نمو 3.1 فیصد، خدمات کے شعبہ کی نمو 6.2 فیصد، بڑی صنعتوں کی شرح نمو 0.4 فیصد، ایف بی آر کے محصولات کی وصولی 28.4 فیصد اضافہ کے ساتھ 5348 ارب روپے، مالیاتی خسارہ 2565 ارب روپے، مہنگائی کی شرح 11.3 فیصد، برآمدات 27.8 فیصد اضافہ کے ساتھ 26 ارب 80 کروڑ ڈالر، درآمدات 59.8 ارب ڈالر، تجارتی خسارہ 49.6 فیصد اضافہ کے ساتھ 32.9 ارب ڈالر، کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ 13.8 ارب ڈالر، آئی ٹی کی برآمدات 29.26 فیصد کی شرح نمو کے ساتھ ایک ارب 94 کروڑ 80 لاکھ ڈالر، ترسیلات زر 7.6 فیصد اضافہ کے ساتھ 26 ارب 10 کروڑ، زرمبادلہ کے ذخائر 16.4 ارب ڈالر رہے۔ رواں مالی سال کے دوران براہ راست سرمایہ کاری 1.6 فیصد کمی کے ساتھ 1455.6 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئی، مارچ 2022 کے آخر تک کل سرکاری قرضہ 44 ہزار 366 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے، جولائی سے اپریل 2022ءکے دوران تیل کا درآمدی بل 95.9 فیصد اضافے کے ساتھ 17 ارب 3 کروڑ ڈالر رہا، احساس کفالت پروگرام کے تحت مستفید ہونے والوں کی تعداد 80 لاکھ تک بڑھا دی گئی۔ جبکہ رواں مالی سال کے دوران بے روزگاری کی شرح میں بھی کمی آئی، جبکہ پاکستان کی مجموعی آبادی 22 کروڑ 47 لاکھ 80 ہزار سے زائد ہوگئی۔ بے روزگاری کی شرح کم ہو کر 6 اعشاریہ 3 فیصد پر آگئی جبکہ 2018-19 میں بے روزگاری کی شرح 6 اعشاریہ 9 فیصد تھی۔