کوئٹہ سڑکوں کی توسیع و تعمیرا ور کینسر ہسپتال کی تعمیر

0 371

تحریر:۔ بشیر احمد بڑیچ انفارمیشن آفس کوئٹہ ڈسٹرکٹ۔

موجودہ حکومت نے شروع دن سے ٹریفک نظام کی بہتری اور شہر کی سڑکوںکو توسیع دینے کا فیصلہ کیا ہے اور شہر میں سڑکوں کی توسیع کیلئے وسیع پیمانوں پر منصوبوں کا آغاز کردیا ہے ان سڑکوں میں سریاب روڈ، جوائنٹ روڈ، سبزل روڈ، نواں کلی بائی پاس، سمنگلی فلائی اوور کے علاوہ مغربی اور مشرقی بائی پاس کو شہر کے مختلف راستوں سے منسلک کرنا شامل ہے صوبائی حکومت نے وزیراعلی جام کمال خان کی قیادت میں ان منصوبوں پر کام کا آغاز کر دیاہے کوئٹہ پیکج میں شامل منصوبوں میں 5 ارب روپے کی لاگت سے جوائنٹ روڈ کی توسیع و تعمیر 4.814 ارب روپے کی لاگت سے سبزل روڈ کی توسیع و تعمیر اور بہتری کے منصوبے شامل ہیں جن کے لیے فنڈز صوبائی حکومت نے فراہم کیے ہیں صوبائی حکومت کے فنڈ سے نئے منصوبوں میں سریاب روڈ پر 5.4 ارب روپے کی لاگت سے توسیعی کام کیاجارہاہے مغربی اور مشرقی بائی پاس کو منسلک کرنے کے لئے مختلف مقامات پر نئی سڑکوں کی تعمیر، جس میں لنک بادینی روڈ بنانے کے لئے 2.7 ارب روپے کی لاگت سے ہزارہ ٹا¶ن مغربی بائی پاس سے مشرقی بائی پاس کو منسلک کرنے کے لیے سڑک کی تعمیر، ڈیڑھ ارب روپے کی لاگت سے سریاب روڈ ریڈیو سٹیشن سے مغربی بائی پاس کو منسلک کرنے کے لیے سڑک کی تعمیرکے منصوبے شامل ہیں مزیدبرآں ایک ارب روپے کی لاگت سے سریاب کی سڑکوں اور نالیوں کاکام جاری ہے جوائنٹ روڈ کو دورویہ کرنے کا منصوبہ سریاب پھاٹک سے تا بے نظیر پل تک جب کہ ائیرپورٹ روڈ کی تعمیر و توسیع کا منصوبہ جو تقریبا 23 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل کیا گیا ان منصوبوں میں سڑک کی توسیع کے علاوہ نوا ںکلی ٹریفک کے لیے یوٹرن کی تعمیر، اسٹریٹ لائٹس کی تنصیب، فٹ پاتھ اور گرین بیلٹ بھی شامل ہیں منصوبے کی تکمیل سے ٹریفک کی روانی میں پیدا ہونے والی رکاوٹوں کا مکمل طور پر خاتمہ ہوا ہے جوکہ شہر کی خوبصورتی میں اضافے کے لیے بھی اہمیت کا حامل ہےمزید برآن ان منصوبوں میں 50کروڑ کی لاگت سے 6 اسپورٹس کمپلکس اور 7 پارکوں کی تزین آرائش شامل ہیں اس کے علاوہ سرکی روڈ‘ سمنگلی روڈ‘ بروری روڈ ‘پٹیل روڈ اور پرنس روڈ کی توسیع اور وسعت کے لیے خطیر رقم رکھی گئی ہے جس کے لئے لینڈایکوزیشن اور یوٹیلٹی اداروں کورقوم منتقل کردی گئی ہیںجبکہ وزیر اعلی بلوچستان نے نواں کلی بائی پاس کی تعمیر جس پر لاگت 43 کروڑ روپے ہے جو کہ اسی سال دسمبر تک مکمل ہوگا اس منصوبے میں نواں کلی سے ایئرپورٹ روڈ تک لنک روڈ بھی تعمیر کیا جائے گا جبکہ اس منصوبے سے لوگوں کوشہر اور دیگر علاقوں میں آنے جانے میں آسانی ہوگی اس کے علاوہ ہنہ روڈ کو بھی دورویہ بنایا جائے گا تاکہ لوگوں کو آسانی ہو سکے شہر میں بائی پاس کی توسیع سے بڑی گاڑیاں شہر کی بجائے اپنی سڑکوں سے گزرے گی جس سے شہر میں ٹریفک کے مسائل کم ہونگے اس کے علاوہ نواں کلی، سبزل روڈ، جوائنٹ روڈ، سریاب روڈ، مشرقی اور مغربی بائی پاس کو منسلک کرنے کے لئے چار لنک روڈز کے منصوبوں پر بھی کام ہورہا ہے سریاب روڈ توسیعی منصوبہ نہایت ہی اہمیت کا منصوبہ ہے کیونکہ شہر میں قریبی اضلاع سے ہزاروں، لاکھوں لوگ اس سڑک کے ذریعے سے شہر میں داخل ہوتے ہیں لہذا اس سڑک کی توسیع ضروری ہے اس مقصد کیلئے سریاب روڈ کو چھ رویہ تعمیر کیا جائے گا جس پر کام مختلف مراحل میں جاری ہے سمنگلی فلائی اوور بھی شہر میں ٹریفک کی بہتری کے لئے اہم منصوبہ ہے جس پر 260 ملین روپے لاگت آئے گی اور یہ منصوبہ جون 2021 تک مکمل کرنے کا ہدف ہے جس سے سمنگلی روڈ پر ٹریفک کے مسائل کافی حد تک حل ہونگے جبکہ ان منصوبوں پر حائل رکاوٹوں کو دور کرکے کام جلد شروع کروایا جائے گا اس روڈ کی تعمیر سے ہیوی ٹریفک بآسانی سمنگلی روڈ، ائیرپورٹ روڈ ، سبزل روڈ، یونیورسٹی چوک ، سریاب روڈ سے قمبرانی روڈ تک جا سکے گی صوبہ بھرخصوصاًکوئٹہ کی عوام کے دیرینہ مطالبات اور مسائل کے حل کے سلسلے میں صوبائی حکومت نے کینسر جیسے خطرناک مرض کے علاج و معالجہ کے لیے صوبے کا پہلا کینسرہسپتال جو شیخ زید ہسپتال کے قریب بنایا جائے گا اس منصوبے پر 1558 ملین روپے کی لاگت آئے گی جو کہ دو سال کی مختصر مدت میں مکمل ہو کر صوبے کی عوام کے دیرینہ مطالبہ کو پورا کریگا یہ کینسرہسپتال اپنی نوعیت کا پہلاہسپتال ہو گا جہاں لوگوں کی مہلک بیماریوں کی تشخیص کی سہولیات فراہم کی جائیگی اس سے قبل صوبے کے لوگ علاج معالجہ کے لئے ملک کے دیگر صوبوں کے ہسپتالوں کا رخ کرتے تھے جس پر خطیر رقم خرچ ہوتی تھی دو سال میں مکمل ہونے والے کینسر بلاک میں او پی ڈی کے2یونٹ، 40 بستروں پر مشتمل 4 وارڈز، آپریشن تھیٹر کے علاوہ تشخیص، جدید علاج، ریڈیالوجی اور پیتھالوجی سمیت کینسر کے علاج کی دیگر تمام سہولیات دستیاب ہونگی اس منصوبے کی تکمیل سے کینسر کے مریضوں کا بہترین علاج ممکن ہو سکے گا جبکہ حکومت صوبے میں صحت کے شعبے میں واضح تبدیلی لا ئی جارہی ہے ہسپتالوں میں سہولیات کی فراہمی، بہترین علاج ، ادوایات کی فراہمی سمیت ڈاکٹرز اور دیگر پیرامڈیکس اسٹاف کی تعیناتی کیلئے اہم اقدامات کیے جا رہے ہیں ۔

You might also like

Leave A Reply

Your email address will not be published.